• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:12)(دائرہ معارف سیرت ، Daira Marif Seerat،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ )(تعارف و امتیازات)دائرہ معارف سیرت اور فقہ السیرہ کی امتیازی خصوصیت

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(قسط:12)(( دائرہ معارف سیرت ، Daira Marif Seerat،محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ))(تعارف و امتیازات)

عصر حاضر کا ممتاز ترین سیرت النبی انسائیکلوپیڈیا ، علمی و تحقیقی ، دعوتی و تربیتی اور فکری و منہجی کئی خصوصیات کا حامل

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))

(( دائرہ معارف سیرت ، محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم )) تعارف و امتیازات(حصہ: 13) دائرہ معارف سیرت اور فقہ السیرہ کی امتیازی خصوصیت


کسی بھی علم و فن کی تشریح و توضیح لازمی امر ہے۔ فہم قرآن کے لیے تفاسیر اور فہم حدیث کے لیے شروحات اسی غرض سے مرتب کی گئیں۔ فہم سیرت کے حوالے سے فقہ السیرہ اور شرح السیرہ کی غیر معمولی اہمیت وافادیت ہے ،

یہ دونوں الگ الگ میدان ہیں۔ شرح السیرہ سے مقصود ہے: واقعات سیرت کی تفہیم، روایات سیرت کے الفاظ و جملوں کی توضیح و تشریح۔ فقہ السیرہ سے مقصود ہے: واقعات سیرت سے پند و نصائح، احکام و مسائل اور فوائد و نکات کا استخراج اور استنباط۔

علامہ زرقانی کی شرح المواہب، امام سہیلی کی الروض الأنف اور سبط ابن العجمی کی نور النبراس شرح السیرہ کی قبیل سے ہیں۔ فقہ السیرہ کی نمائندہ کتب یہ ہیں: زادالمعاد لابن قیم، فقہ السیرہ للغزالی، فقہ السیرہ للبوطی اور فقہ السیرہ للصاغرجی۔

فقہ السیرہ کے بھی دو بڑے مکاتب فکر ہیں۔ ایک ہے فقہی احکام و مسائل کا استنباط کرنا۔ دوسرا ہے دعوتی و تربیتی، تحریکی و سیاسی اور ملی و سماجی امور سے متعلق نکات کا استخراج کرنا۔ ابن قیم، ابن حجر، سہیلی، زرقانی اور مہدی نے عام طور پر فقہی احکام کا تذکرہ کیا ہے۔

حافظ ابن حجر اور علامہ ابن قیم رحھماللہ ان میں سب سے نمایاں ہیں۔ فقہ السیرہ کے نام سے مرتب کردہ کتب سیرت اور سیرت صلابی میں فقہی نکات ومسائل سے زیادہ دیگر امور پر زور دیا گیا ہے۔

دائرہ معارف سیرت فقہ السیرہ میں تمام کتب سیرت میں ممتاز اہمیت و حیثیت کا حامل ہے۔ اس میں فقہی احکام و مسائل کی نسبت اسلامی اخلاق و تربیت، دعوت و جہاد، عبادت و تزکیہ اور عقیدہ و سیاست کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ بعض مواقع پر فقہی مسائل کو بھی نکات کی صورت میں ذکر کیا گیا ہے۔

دائرہ معارف کے ٣٥٢ کل ابواب ہیں ، ان میں سے وفات نبوی تک کے ٣٠٠ ابواب ہیں۔ ان ٣٠٠ ابواب میں سے تقریباً ہر باب کے آخر میں فقہ السیرہ موجود ہے۔ ہر فقہ السیرہ عام طور پر متعدد صفحات اور تین اہم نکات پر مشتمل ہے۔

فقہ السیرہ میں ہر باب کے کلیدی اور نمایاں ترین پہلو کو زیر بحث لایا گیا ہے۔ وہ بھی انتہائی علمی، فکری، اصلاحی اور اصولی انداز میں۔ آغاز سے اختتام تک اسے مربوط اور منظم انداز میں رقم کیا گیا ہے۔

فقہ السیرہ کے تحت غلبہ دین کے نبوی مراحل کو واضح کیا گیا ہے۔ افراد، معاشرے اور ریاست کی اصلاح کے محمدی منہج کو اجاگر کیا گیا ہے۔ سیرت طیبہ کی روشنی میں اصلاح امت، تربیت ملت اور قیامت و حکومت جیسے وقیع موضوعات کو زیر بحث لایا گیا ہے۔

عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے رہنمائی اور شرعی سیاست بھی فقہ السیرہ کے بنیادی اہداف و عناوین میں شامل ہے۔ بطور مثال ملاحظہ کیجیے: باب:١، حصہ دوم، جدید الحاد سب سے بڑی فکری گمراہی۔ باب:٢، دور جاہلیت اور اسلامی معاشرے میں فرق۔ باب:٤٥، عصر حاضر کا تربیتی نظام، اہداف اور طریق کا ر۔

باب:٥٣، عصر حاضر میں دعوت دین پر مظالم، نوعیت اور طریق کار۔ باب:٧٦، واقعاتی بصیرت کا منہج اور عصر حاضر کی صورتحال۔ باب:١١٢، جہاد، تہذیبی غلبے کا نمایاں ترین سبب۔ باب:١٣٤، ابلاغی و نفسیاتی جنگ، اصول و آداب۔

باب:٢٠٥، اسلامی جہاد، عسکریت و دعوت کا امتزاج۔ باب:٢٣٣، اسلامی ریاست کی دعوت، اصول و آداب۔ باب:٢٩٣، اصول حکمرانی اور مسلمانوں کی موجودہ صورتحال۔ باب:٢٩٤، جدید انسانی حقوق کی حقیقت اور حجۃ الوداع کے منشور کا موازنہ۔ باب:٢٩٨، وفات نبوی کے بعد عالمی اسلامی پالیسی کا تسلسل۔

دائرہ معارف کا فقہ السیرہ مقدار وکیمیت، تفصیل وجامعیت ،فکر انگیزی و ہمہ گیری ،علمی وتحقیقی ، فکری و منہجی اور مقصدیت کے اعتبار سے نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔
 
Top