• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قضا نماز کے بارے میں سوال

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
السلام علیکم!
۱۔قضا نماز کب ادا کی جا سکتی ہے
۲۔کیا فجر اور عصر کے بعد بھی.
۱۔جب یاد آئے یا بیدار ہو
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
إِنَّهُ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُكُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَكَرَهَا
نیند میں کوئی کوتاہی نہیں ہے کوتاہی بیداری میں ہے (یعنی حالت نیند میں اگر نماز کا وقت گزر جائے تو کوئی گناہ نہیں لیکن اگر جاگتے ہوئے نماز کو قضاء کر دیتا ہے تو اس میں گناہ ہے ) لہذا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھنا بھول جائے یا سویا رہ جائے تو جب اسے یاد آئے وہ نماز ادا کرے ۔
جامع الترمذی ابواب الصلاۃ باب ماجاء فی النوم عن الصلاۃ ح ۱۷۷
۲۔ جی ہاں فجر اور عصر کے بعد بھی نمازوں کی قضاء دی جاسکتی ہے ۔
اس موضوع پر تفصیلات کو جاننے کے لیے یہ درس ضرور سماعت فرمائیں :
دين خالص || رکعات نماز
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
اگر فرض نماز فجر کے علاوہ اور نمازوں کی صرف فرض قضا کر لئے جائیں تو نماز ہو جاتی ہے.
فرض کی قضاء دینا فرض ، سنت کی قضاء دینا سنت ، اور نفل کی قضاء دینا نفل ہے ۔
یعنی جسطر فر ض ، فرض ہے ، اسی طرح فرضوں کی قضاء دینا بھی فرض ہے ۔
جسطرح سنتیں سنت ہیں ، اسی طرح انکی قضاء دینا بھی سنت ہے ۔ یعنی اگر ادا کر لی جائیں تو زیادہ بہتر ہے ، لیکن اگر کبھی کوئی شخص سنتوں کی قضائی نہیں دیتا تو اسے گنہگار نہیں کہا جاسکتا جسطرح کے جو شخص فرض نماز باجماعت پڑھ کر بعد یا پہلے والی سنتیں نہیں پڑھتا تو اسے گنہگار نہیں کہا جاسکتا۔
اور جسطرح نوافل ، نفل ہیں ، اسی طرح انکی قضاء دینا بھی نفل ہے ۔ اگر انکی قضاء دے لی جائے تو بھی صحیح ہے اور نہ دی جائے تو بھی کوئی مضائقہ نہیں ۔
ان تینوں باتوں کی پہلی دلیل تو لفظ " فرض ، سنت ، اور نفل" ہے۔
اور دوسری دلیل یہ کہ فرضی نماز ، سنتوں اور نفلوں کی قضائی دینا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔
ملاحظہ فرمائیں :
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَلَأَ اللَّهُ بُيُوتَهُمْ وَقُبُورَهُمْ نَارًا شَغَلُونَا عَنْ الصَّلَاةِ الْوُسْطَى حَتَّى غَابَتْ الشَّمْسُ
اللہ تعالى انکی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے کہ انہوں نے ہمیں نماز وسطی نماز عصر سے غافل کیے رکھا حتی کہ سورج غروب ہوگیا ۔
صحیح بخاری کتاب الجہاد والسیر باب الدعاء على المشرکین بالہزیمۃ والزلزلۃ ح ۲۹۳۱
اسی طرح رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی نماز فجر کے قضاء ہونے کا واقعہ اس میں فرض اور سنتیں دونوں کی قضاء دینے کی دلیل موجود ہے :
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَرَّسْنَا مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نَسْتَيْقِظْ حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَأْخُذْ كُلُّ رَجُلٍ بِرَأْسِ رَاحِلَتِهِ فَإِنَّ هَذَا مَنْزِلٌ حَضَرَنَا فِيهِ الشَّيْطَانُ قَالَ فَفَعَلْنَا ثُمَّ دَعَا بِالْمَاءِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَقَالَ يَعْقُوبُ ثُمَّ صَلَّى سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى الْغَدَاةَ
صحیح مسلم کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ باب قضاء الصلاۃ الفائۃ واستحباب تعجیل قضائہا ح ۷۸۰
نفلی نماز کی قضاء دینے کی دلیل ملاحظہ فرمائیں :
حبیبہ رسول صلى اللہ علیہ وسلم ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
وَكَانَ إِذَا شَغَلَهُ عَنْ قِيَامِ اللَّيْلِ نَوْمٌ أَوْ مَرَضٌ أَوْ وَجَعٌ صَلَّى مِنْ النَّهَارِ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً
اور جب نیند یا بیماری یا تکلیف کی بناء پر آپکی تہجد رہ جاتی تو آپ دن میں بارہ رکعتیں ادا کر تے تھے
سنن نسائی کتاب قیام اللیل وتطوع النہار باب قیام اللیل ح ۱۶۰۱
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,980
پوائنٹ
323
کیا وتروں کی کوئی قضا ہے۔
جی ہاں وتروں کی بھی قضا دینی چاہیے ۔
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
مَنْ نَامَ عَنْ الْوِتْرِ أَوْ نَسِيَهُ فَلْيُصَلِّ إِذَا ذَكَرَ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ
جو شخص وتر پڑھنا بھول گیا یا سویا رہ گیا تو جب وہ بیدار ہو یا اسے یاد آئے وہ وتر ادا کرے
جامع ترمذی ابواب الصلاۃ باب ما جاء فی الرجل ینام عن الوتر أو ینساہ ح ۴۶۵
 
Top