- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
یا یوں کہوں کہ میرے حضور
بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کا
جو اس طرہ پر پیچ و خم کے پیچ و خم نکلیں
حضور عالی مقام ذرا ماضی میں چلئے گا میرے ساتھ - امت امت کرتے آپ کو امت ہی بھول گئی - آپ کی امت کا دایره بہت وسیع ہے - اگر امت کی بات کیجیے تو امت کا وفادار ہے کون ؟ ..کیا اس حمام میں اکیلے سعودی مجرم ہیں ؟
اخلاقی جرات اس حد تک معدوم ہوئی کہ اپنے محبوب کا لنگڑا پن آہو کی چال ہوئی ، اس کا کانا پن ترچھی نظر ٹہری ، اس کی کمر اپنا بوجھ نہ اٹھا پائے اور تحسین کو پتلی کمر ہوئی ...حضرت بس کیجئے ...اگر غلط ہیں تو سب غلط ..یہ کیا کہ
تمھاری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
جو تیرگی میرے نامہ سیاہ میں تھی
ہم انصاف کی بات کرتے ہیں کہ سعودیہ نے قطر پر جو پابندی لگائی ، نامناسب ہے ، بہتر ہوتا معاملات کو مکالمے سے حل کیا جاتا کہ امت مزید انتشار کی متحمل نہیں - لیکن یہ کیا کہ سعودیہ نے قطر پر پابندیاں لگا دین تو ہر طرف اخوانی دوست نہ صرف پھٹ پڑے بلکہ سلفیوں کو دشنام کرنے لگے ..
آج آپ کو سعودیہ کی امریکہ سے دوستی میں امت سے غداری نظر آ گئی ..آج ہندستان کے رضی السلام صاحب نے بھی لکھا کہ قطر نے پامردی کا مظاہرہ کیا .. جی ذرا یہ بھی ذکر کرتے جاتے کہ مڈل ایسٹ میں سب سے بڑا امریکی اڈہ قطر میں ہے جہاں سے شام اور عراق کے معصوم مسلمانوں کو برسوں سے قتل کیا جا رہا ہے - جہاں سے دن بھر میں دسیوں جہاز اڑتے ہیں جو مسلمانوں کو قتل کرنے کا "مقدس " فریضہ انجام دیتے ہیں ...درست لکھا آپ نے کہ قطر نے ہر معاملے میں پامردی کا مظاہرہ کیا - اسی دیس میں قرضاوی صاحب رہتے ہیں جن نے فتوی پر تائیدی دستخط کیے کہ امریکی مسلمان امریکی فوج میں بھرتی ہو کر کے مسلمان ملک پر بمباری کر سکتا ہے ، حرام نہیں -
رہی بات اخوان کی ...تو جناب اخوان اور ان کے ہم نوا کوئی ایسے بھی معصوم نہیں نہ ان کا دامن ایسا اجلا ہے کہ اس پر کوئی داغ ہی نہیں .... کس کو بھولا ہے شیخ جمیل الرحمان کا قتل ..... یقین کیجئے کنڑ کے دارالحکومت اسد آباد کے معصوموں کا لہو بھی ویسا ہی لال تھا جیسا قاہرہ میں بہنے والا عام اور معصوم اخوانیوں کا تھا ...کیا آپ میں ایسی اخلاقی جرأت ہے کہ اس قتل عام پر حکمت یار کی مذمت کر سکیں ، کیا ان کو افغانستان کا فرعون کہا جا سکتا ہے ؟؟
ایران نے جس طرح شام اور عراق میں قتل و غارت گری کی ہے ..کیا اس معاملے میں ہمارے یہ معصوم بھائی ایسی جرات رکھتے ہیں کہ اپنے "امت" کے تصور پر ہی نظر ثانی کر سکیں ؟....کبھی نہیں کبھی بھی نہیں - ان کی امت اب بھی اتنی ہی "لمبی چوڑی " رہے گی -
اور خدا لگتی کہوں کہ آپ کے "خلیفہ" جناب طیب اردگان کے ترکی سے جو بمبار جہاز اڑتے ہیں اور شامی مسلمانوں پر وہ بھی بمباری کرتے ہیں ، کوئی اس پر بھی کالم بنتا ہے یا ...خاموشی ہی رہے گی ؟
سیسی بلاشبہ فرعون صفت حکمران ہے ، اس نے قاہرہ کی سڑکوں پر معصوم انسانوں کا لہو بہایا ، لیکن میرے مقامی اخوانی بھائیوں ادھر آپ کے جوار میں ایک شہر اسلام آباد بھی تھا ، اس میں ایک لال مسجد تھی ، اس میں کیا قاہرہ سے بڑھ کر ظلم نہ ہوا تھا ، مقتولین کی تعداد کیا وہاں سے کم تھی - کیا ان کا خون مصریوں سا سرخ نہ تھا ؟؟ -
لیکن یہ کیا "مقامی سیسی" یعنی مشرف کے لیے ہم ایل او ایف لے آئے ، اس کو صدارت کا ووٹ بھی دے دیا ... حضور اس دو عملی پر کیا کہا جائے گا ؟؟ کچھ ہمیں بھی تو تسلی دیجئے نا .....کہ "لوکل سیسی " سے ایسی محبت کیوں کی گئی ، اور اس کو نائٹ پیکج کیوں دیا گیا ؟ اور اتنے فری منٹ بھی ساتھ مفت میں -
ایک اور حکمران تھا ، جنرل ضیاء الحق وہی جس نے اردن میں ہزاروں فلسطینوں کو معذور کر دیا تھا ...میں آپ کو اپنا ذاتی مشاہدہ بتاتا ہوں .. پچیس برس ہوتے ہیں ، امام مسجد اقصی پاکستان آئے ، میں نے ان سے پوچھا کہ آپ مذہبی آدمی ہیں مگر بھٹو کی تعریف کرتے ہیں ضیاء کو برا کہتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب یہ برگیڈیر تھا ، اردن میں اس نے اردنی حکومت کے کہنے پر، ہزاروں فلسطینوں کو تباہ کر دیا ، آپ کو یاد ہے کبھی وہ بھی آپ کا ہیرو رہا ، آپ اس "مقامی فرعون " کے حکومت میں شریک کار رہے -
حماس کی بات کی گئی کچھ سوال ہیں
حماس ہی کے رہنما ایمن طہ کو کس جرم میں حماس نے دنیا سے وداع کیا؟
فلسطینی جہدکار/قلمکار مضار زرھان نے یہ کیوں لکھا کہ غزہ کے باشندگان حماس کے مقابلے میں اسرائیلی سرپرستی میں رہنا گوارا کرتے ہیں کہ کم از کم امن و سکون کی زندگی تو نصیب ہوگی.
گزشتہ 26 سال سے اس خطے کی رپورٹنگ کرنے والے محقق بسام عید نے یہ کیوں لکھا کہ حماس نے کبھی بھی اس امر میں دلچسپی نہیں دکھائی کہ فلسطینیوں کو غزہ کے محاصرہ سے آزاد کرایا جائے.
الفتاح کے کتنے اراکین کو حماس نے مخالفت کے بہانے موت کی نیند سلایا؟ کیا یہ ریکارڈ سائبر دنیا سے حاصل کرنا آسان کام نہیں؟ -
حماس کی شامی قتل و غارت میں ایرانی مذمت ہمیں بھی دکھائیے ، البتہ ایران سے ان کی محبت روز روشن کی طرح عیاں ہے
اب ذرا ایران کی بات کیجئے :
کیا ایران نے شام عراق میں کئی ملین مسلمانوں کو قتل نہیں کیا ؟؟
تو کیا وجہ ہے "اخوان امت " اس کے باوجود ایران کے بارے میں محبت دل میں رکھتی ہے ، نرم گوشہ رکھتی ہے ...آخر کوئی سبب تو ہو گا ؟ حکمت یار صاحب کس رشتے کی بناء پر اتنا عرصۂ جلاوطنی تہران میں گزار آئے ؟-
کیا وجہ تھی کہ خامنہ ای لاہور آئے تو ہمارے مقامی اخوانی لاہور کے امیر ان کے قدموں میں جا بیٹھے اور اخبارات نے ایسی حالت میں ہی تصویر چھاپ دین ..ایسی بھی کیا محبت ہوئی ؟
رہا سعودیہ کا کردار ...ہاں ہم بھی کہتے ہیں کہ قابل مذمت ہے ، رسوا کن ہے ، امت کے مفاد کے خلاف ہے ...مگر معاملہ یہ آن پڑا ہے کہ ایران سعودیہ کو عراق اور شام بنانا چاہتا ہے ، سعودی حکمرانوں کا معاملہ ہی نہیں رہا ، ان کا تحفظ اب مسلہ نہیں ، ...
اب حرمین کا معاملہ ہے ، سعودی صرف سو برس پہلے کی پیدوار ہیں ...آج ہیں ، کل نہیں ہوں گے ... میں نے کبھی ذاتی باتیں نہیں کیں ..جتنا میں ان کے خلاف ہوں کم کوئی ہو گا جب امریکی اڈے ان کے ہاں بنے لاہور میں پہلا جلوس ان کے خلاف میں نے اور قاضی خاموش صاحب نے منظم کیا تھا - ان کا یہی ظلم کم نہیں کہ اللہ نے ان کو وسائل دئیے انہوں نے طاقت بنانے کی بجائے دوسروں کی طاقت کا بھکاری بننا پسند کیا ..آج ان کی ناہلی کی سزا امت کو سہنا پر رہی ہے ...آپ کو یاد نہیں ہو گا ..آج سے سال پہلے ایرانی وزیر کا نخوت بھر بیان چھپا تھا کہ
" عرب کے چار دارالحکومت ہمارے قبضے میں ہیں...بیروت ، صنا ، دمشق اور بغداد اور کوئی دن جاتا ہے حرمین ".....
لیجئے یہی ہے ہماری ان سعودیوں کی حمایت کی مجبوری ...بولئے طائف ، ریاض ، دمام ، مکہ مدینہ کو ...ادلب ، تکریت ، حلب ، دمشق ، بغداد بننا پسند کریں گے۔
ابوبکر قدوسی