بے شک ابوحنیفہ صاحب کہیں یا نہ کہیں، انبیاء و رسل ہی وہ ہوتے ہیں جن کی بات صرف مانی جاتی ہے ، ٹھکرائی نہیں جاتی۔ امتیوں کی بات اس قدر Authenticنہیں ہوتی کہ صرف مانی جائے، بلکہ غلط ہونے پر ترک کر دی جائے گی۔ ابوحنیفہ صاحب امتی ہیں ان کی بات کو ٹھکرایا جا سکتا ہے۔
اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات صرف مانی جائے گی کیونکہ وہ اللہ کی وحی ہے اور اللہ کی وحی سب سے زیادہ سچی ہے، امتیوں کی بات کو قرآن و حدیث پر پرکھا جائے گا، صحیح ہے تو مان لی جائے گی، غلط ہے تو چھوڑ دی جائے گی۔