• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لاالمھدی الا عیسٰی حدیث میں قادیانی دجل

شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
لاالمھدی الا عیسٰی حدیث میں قادیانی دجل
قادیانی مربی اکثر ایک ضعیف حدیث کو پیش کر کے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور وہ حدیث کیا ہے پہلے میں حدیث پیش کرتا ہوں اس کے بعد اس کی اسناد پر روشنی ڈالتا ہوں ۔
حديث لاَ مهدي إلا عيسى أَخبرنا أَبُو مَنصُور القَزازُ، قال: أَخبرنا أَبُو بَكرٍ أَحمد بن عَلِي، قال: أَخبرنا مُحَمد بن المُفَرِّجِ بنِ عَلِي البَزارُ، قال: حَدَّثنا أَبُو بَكرٍ مُحَمد بن عَلِي بنِ عِيسَى المالِكِيُّ، قال: حَدَّثنا أَبُو العَباسِ الأَقطَعُ أَحمد بن عَبدِ الله الطائِيُّ، قال: حَدَّثنا يُونُسُ بن عَبدِ الأَعلَى، قال: حَدَّثنا مُحَمد بن إِدرِيسَ الشافِعِيُّ، قال: حَدَّثنا مُحَمد بن خالِدٍ الجَنَدِيُّ، عَن أَبانَ بنِ صالِحٍ، عَن الحَسَنِ، عَن أَنَسٍ، قال: قال رَسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يَزدادُ الأَمرُ إِلاَّ بِشِدَّةٍ، ولا الدُّنيا إِلاَّ إِدبارًا، ولا الناسُ إِلاَّ شُحًّا، ولا تَقُومُ الساعَةُ إِلاَّ عَلَى أَشرارِ الناسِ، ولا مَهدِيَّ إِلاَّ عِيسَى».
ابو عبدالرحمٰن احمد بن شعیب نسائی کہتے ہیں کہ : هَذا حديث منكر" یعنی یہ حدیث منکر ہے ۔
امام بیہقی کہتے ہیں کہ یہ حدیث محمد بن خالد الجندی سے متفرد ہے
ابو عبداللہ الحاکم کہتے ہیں کہ محمد بن خالد نام کا راوی مجہول ہے
محدیثین کے نذدیک اس حدیث کے راویوں پر جرح و تعدیل
وهذا خبر منكر ، فيه محمد بن خالد الجندي ، قال عنه الحاكم مجهول ، وقال عنه حافظ المغرب ابن عبد البر بأنه متروك ، وحُكي عن ابن معين توثيقه ، ولم يثبت ، وقد أنكر الخبر النسائي ، والحاكم ، والبيهقي ، والذهبي ، والقرطبي ، والصغاني ، وأبو الفتح الأزدي وقال: وإنما يحفظ عن الحسن مرسلاً ، رواه جرير بن حازم عنه.

وقال القرطبي : ( والأخبار الصحاح قد تواترت على أن المهدي من عترة رسول الله صلى الله عليه وسلم ، فلا يجوز حمله على عيسى ، والحديث الذي ورد في أنه " لا مهدي إلا عيسى " غير صحيح ) .

قال البيهقي في كتاب البعث والنشور : ( محمد بن خالد مجهول ، واختلفوا عليه في إسناده ، فرواه صامت بن معاذ قال: ثنا يحيى بن الموطأ ، ثنا محمد بن خالد ، فذكره ، قال صامت ، عدلت إلى الجند مسيرة يومين من صنعاء فدخلت على محدث لهم فوجدت هذا الحديث عنده عن محمد بن خالد ، عن أبان بن أبي عياش ، عن الحسن مرسلاً . فرجع الحديث إلى رواية محمد بن خالد الجندي وهو مجهول عن أبان بن أبي عياش وهو متروك عن الحسن عن النبي صلى الله عليه وسلم ، وهو منقطع ، والأحاديث في التنصيص على خروج المهدي أصح البتة إسناداً ) .

ويرى الذهبي أن يونس بن عبد الأعلى لم يسمع هذا الخبر من الشافعي ، قال في ميزان الاعتدال [3/535] في جزء عتيق بمرة عندي : ( من حديث يونس بن عبد الأعلى قال حدثت عن الشافعي ، فهو على هذا منقطع ، على أن جماعة رووه عن يونس قال حدثنا الشافعي ، والصحيح أنه لم يسمعه منه ، وأبان بن صالح صدوق ، وما علمت به بأساً ، لكن قيل إنه لم يسمع من الحسن ذكره ابن الصلاح في أماليه ) .

وقال الآبري : ( محمد بن خالد غير معروف عند أهل الصناعة من أهل النقل ، وقد تواترت الأخبار واستفاضت بكثرة رواتها عن المصطفى صلى الله عليه وسلم في المهدي وأنه من أهل بيته ، وأنه يملك سبع سنين ، ويملأ الأرض عدلاً ، وأن عيسى صلى الله عليه وسلم يخرج فيساعده على قتل الدجال ، وأنه يؤم هذه الأمة وعيسى خلفه ، في طول من قصته وأمره ) .

وقال الحافظ ابن كثير رحمه الله تعالى في الفتن والملاحم : ( وهذا الحديث مشهور .... وهو فيما يظهر ببادئ الرأي مخالف للأحاديث التي أوردناها في إثبات مهدي غير عيسى بن مريم ، إما قبل نزوله كما هو الأظهر وإما بعده ، وعند التأمل لا ينافيها ، بل يكون المراد من ذلك أن المهدي حق المهدي هو عيسى بن مريم ، ولا ينفي ذلك أن يكون غيره مهدياً أيضاً )

اسی حدیث پر مفصل بحث ایک عربی فورم میں دیکھی جا سکتی ہے انتہائی وضاحت سے اس حدیث پر روشنی ڈالی گئی ہے
لنک یہ ہے
 
Last edited:
شمولیت
جون 12، 2014
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
اس کے متعلق کچھ فرمائیں :)

اب تاویلیں نہ شروع کر دیجیئے گا کیونکہ آپ لوگ تاویلوں کو ویسے ہی جائز نہیں سمجھتے۔ نبی پاک ﷺ نے واضح فرمایا ہے کہ آنے والا مسیح ہی امام مہدی ہوگا اور اس نے جنگیں نہیں کرنی ہیں۔ یہ ایک مستند اور صحیح حدیثِ نبوی ہے:
 

اٹیچمنٹس

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
(آنے والا مسیح ہی)
پہلے تو یہ بتائیں کہ یہ اوپر بریکٹ والے الفاظ آپ کی پیش کردہ حدیث کے کن الفاظ کا ترجمہ ہے ؟؟؟
دوسرا اس حدیث کو اس موضوع میں پیش کرنے کا کیا تک بنتا ہے ؟
 
شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
اس کے متعلق کچھ فرمائیں :)

اب تاویلیں نہ شروع کر دیجیئے گا کیونکہ آپ لوگ تاویلوں کو ویسے ہی جائز نہیں سمجھتے۔ نبی پاک ﷺ نے واضح فرمایا ہے کہ آنے والا مسیح ہی امام مہدی ہوگا اور اس نے جنگیں نہیں کرنی ہیں۔ یہ ایک مستند اور صحیح حدیثِ نبوی ہے:
مربی جی پہلے تو عیسی و مھدی ایک ہی وجود کے دو صفاتی نام کی اس پوسٹ کا جواب پڑھ لیں در حقیقت اس پوسٹ پر مربی صباح ظفر کو کافی خجالت کا سامنا ہو چکا ہے اب آپ بھی ایک دفعہ پڑھ لیں
 
شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
محترم مربی صاحب آپ کی یہ عادت بگڑتی جا رہی ہے کہ ایک موضوع کی شروع کردہ بات پر دوسرا موضوع شروع کر دیتے ہیں پہلے بھی کئی دفعہ میں آپ کو سمجھا چکا ہوں کہ برائے مہربانی آپ کو اگر نیا موضوع شروع کرنا پڑے تو اس کے لیے الگ تھریڈ شروع کریں
جس موضوع پر یہ تھریڈ ہے بس اس کا جواب دیں پلیزز آپ لا المھدی الا عیسیٰ پر کیا کہیں گے ؟؟
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
کیوں جناب کیا میں نے کوئی بہت مشکل سوال پوچھ لیا آپ سے کہ جواب ہی نہیں دے رہے ۔
اب ہمت کر کے فورم پر آ ہی گئے ہیں تو کچھ تو ارشاد فرمائیں ۔
(آنے والا مسیح ہی)
پہلے تو یہ بتائیں کہ یہ اوپر بریکٹ والے الفاظ آپ کی پیش کردہ حدیث کے کن الفاظ کا ترجمہ ہے ؟؟؟
دوسرا اس حدیث کو اس موضوع میں پیش کرنے کا کیا تک بنتا ہے ؟
 

محمود

رکن
شمولیت
اگست 19، 2013
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
41
قادیانی جی!
آپ کی معلومات کے لئے عرض ہے کہ اگر ایک روایت میں اماما مھدیاً کے الفاظ آئے ہیں تو دو اور روایتوں میں
اماما مقسطاً اور اماما ھادیاً کے الفاظ بھی آئے ہیں ۔
ہے نا سوچنے کی بات؟
 
شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
قادیانی جی!
آپ کی معلومات کے لئے عرض ہے کہ اگر ایک روایت میں اماما مھدیاً کے الفاظ آئے ہیں تو دو اور روایتوں میں
اماما مقسطاً اور اماما ھادیاً کے الفاظ بھی آئے ہیں ۔
ہے نا سوچنے کی بات؟
محمود بھائی ان کو اعتراض صرف اماما مھدیا سے ہی ہے ۔ قادیانی مذھب بھی ایک عجیب شی ہے کہ جہاں معنیٰ حقیقی لینے ہوتے ہیں یہ معنیٰ مجازی کی طرف دوڑتے ہیں اور جہاں معنیٰ مجازی لینے ہوتےہیں یہ معنیٰ حقیقی کی جانب لپکتے ہیں ۔
 
Top