• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لاہورریلوے اسٹیشن کے قریب سے کئی من سورکا گوشت برآمد، ملزم گرفتار

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
لاہورریلوے اسٹیشن کے قریب سے کئی من سورکا گوشت برآمد، ملزم گرفتار
ویب ڈیسک بدھ 2 ستمبر 2015


کارروائی کے دوران ایک شخص کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کرتے ہوئے کئی من سور کا گوشت برآمد کرلیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی نے لاہورمیں ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کی اور مردہ جانوروں کا کئی من گوشت برآمد کرلیاجس میں بڑی مقدار میں سور کا گوشت بھی شامل ہے، کارروائی کے دوران ایک شخص کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

ڈائریکٹرجنرل پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی عائشہ ممتاز کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دنوں سے اس بات کی اطلاعات مل رہی تھیں کہ راولپنڈی سے بڑی مقدار میں حرام جانوروں کا گوشت لایا جارہا ہے جو لاہوراورگرد و نواح کے مختلف علاقوں میں فراہم کیا جاتا ہے۔ اطلاعات کی روشنی میں مکمل ریکی کے بعد پنجاب فوڈ نے کارروائی کی۔عائشہ ممتاز کا کہنا تھا کہ حرام جانور کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جارہی ہے ، جلد ہی اس مکرووہ دھندے میں ملوث لوگوں کو قانون کے کٹھہرے میں لایا جائے گا۔

دوسری جانب ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پرپکڑا جانے والا گوشت راولپنڈی سے توصیف نامی شخص نے بک کرایا جو لاہور کے رہائشی اشفاق شاہ کے نام پربھجوایا گیا جوکیمیکل انجنئر ہے جبکہ انکا کہنا ہے کہ یہ گوشت ہر ہفتے راولپنڈی سے لاہوربک کرایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں مضر صحت گوشت کی خرید و فروخت میں ملوث افراد لوگوں کی کارروائی کی جارہی ہیں۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
لاہورریلوے اسٹیشن کے قریب سے کئی من سورکا گوشت برآمد، ملزم گرفتار
ویب ڈیسک بدھ 2 ستمبر 2015


کارروائی کے دوران ایک شخص کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کرتے ہوئے کئی من سور کا گوشت برآمد کرلیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی نے لاہورمیں ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کی اور مردہ جانوروں کا کئی من گوشت برآمد کرلیاجس میں بڑی مقدار میں سور کا گوشت بھی شامل ہے، کارروائی کے دوران ایک شخص کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

ڈائریکٹرجنرل پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی عائشہ ممتاز کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دنوں سے اس بات کی اطلاعات مل رہی تھیں کہ راولپنڈی سے بڑی مقدار میں حرام جانوروں کا گوشت لایا جارہا ہے جو لاہوراورگرد و نواح کے مختلف علاقوں میں فراہم کیا جاتا ہے۔ اطلاعات کی روشنی میں مکمل ریکی کے بعد پنجاب فوڈ نے کارروائی کی۔عائشہ ممتاز کا کہنا تھا کہ حرام جانور کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جارہی ہے ، جلد ہی اس مکرووہ دھندے میں ملوث لوگوں کو قانون کے کٹھہرے میں لایا جائے گا۔

دوسری جانب ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پرپکڑا جانے والا گوشت راولپنڈی سے توصیف نامی شخص نے بک کرایا جو لاہور کے رہائشی اشفاق شاہ کے نام پربھجوایا گیا جوکیمیکل انجنئر ہے جبکہ انکا کہنا ہے کہ یہ گوشت ہر ہفتے راولپنڈی سے لاہوربک کرایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں مضر صحت گوشت کی خرید و فروخت میں ملوث افراد لوگوں کی کارروائی کی جارہی ہیں۔
خنزیر (سؤر ) کا گوشت حرام کیوں ہے
17 January 2013 at 04:59




خنزیر (سؤر ) کا گوشت حرام کیوں ہے ؟-----------------------------------------------سوال : میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ خنزیر کا گوشت حرام کیوں ہے؟ اس سوال کے پوچھنے کی وجہ یہ ہے کہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے اس سے اجتناب کرنے میں مجھے کوئی پروبلم نہیں ہے، لیکن اسٹرلیا کے میرے کچھ احباب پوچھتے ہیں کہ اگر تم لوگ بڑے کا گوشت ، بھیڑ، اور چکن کا گوشت کھاتے ہو توپھر خنزیر کا گوشت کیوں نہیں کھاتے ہو؟ میں نے ان کو یہ وجہ بتائی کہ طبی اعتبار سے یہ صحت کے لیے مفید نہیں ہے، مگر وہ کہتے ہیں کہ اگر تم اسے اچھی طرح سے پکاؤ تو یہ صحت کے لیے مضر نہیں ہے۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈال دیں۔



جواب:



اے لوگو! زمین کی چیزوں میں سے جو حلال اور پاکیزہ ہے کھاؤ، اور شیطان کے راستوں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے (سورة البقرة, آية 168)



اس نے تم پر صرف مُردار اور خون اور سؤر کا گوشت اور وہ جانور جس پر ذبح کے وقت غیر اﷲ کا نام پکارا گیا ہو حرام کیا ہے (سورة البقرة, آية 173)



کھانے کی چیزیں جسمانی اور اخلاقی بگاڑ کا قوی ترین سبب ہیں یعنی انسان جیسی غذا کھائے گا ویسے ہی اثرات اس پر ہوں گے،



یہ امر مسلّم ہے اور انسان پر بہت زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس جانور (خنزیر) کا کھانا ہے، جس کی صورت میں بعض اقوام کا مسخ واقع ہوا ہے اور مسخ کا تذکرہ سورة المائدہ میں موجود ہے اور جس جانور کی صورت میں مسخ واقع ہوتا ہے، وہ خبیث ترین جانور ہوتا ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی پھٹکار اورناراضگی کی وجہ سےاس کا مزاج ایسا بن جاتا ہے جو سلامتی سے برطرف اور نہایت دور ہوتا ہے اور یہ تبدیلی اس حد تک ہوجاتی ہے کہ وہ انسان ہی باقی نہیں رہتا اور یہ بھی جسمانی تعذیب کی ایک صورت ہے اور جب ایسا موقع آتا ہے تو اس شخص کا مزاج ایسے خبیث جانور کے مزاج کی طرف منقلب ہوجاتا ہے جس سے سلیم طبیعتیں نفرت کرتی ہیں اور اللہ کے علم ازلی میں اس خبیث جانور اوراس مبغوض اور رحمت سے دور کیے ہوئے انسان کے درمیان کوئی مخفی سبب ہوتا ہے اور اس کے درمیان اور سلیم الفطرت لوگوں کے درمیان آسمان وزمین کا تفاوت ہوتا ہے، پس ایسے جانور کا کھانا اور ا س کو اپنے بدن کا جزء بنانا، نجاستوں کے ساتھ اختلاط سے زیادہ سخت ہے۔ چنانچہ اولین رسول حضرت نوح علیہ السلام سے لے کر مابعد تک تمام انبیاء خنزیر کو برابر حرام ٹھہراتے رہے ہیں اور اس سے کلی اجتناب کا حکم دیتے رہیں ہیں، یہاں تک کہ عیسی علیہ السلام اتریں گے، وہ بھی اس کو قتل کریں گے۔ (ماخوذ از رحمة اللہ الواسعة، شرح حجة اللہ البالغة)



________________



اس میں رتی برابر بھی شک و شبہ نہیں کہ اللہ تعالی اور اسکے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی احکامات کے تحت حرام کردہ فہرست میں ہر چیز انسان کے لیے مضر ہے جبھی اسے حرام قرار دیا گیا اور حلال کردہ فہرست میں کسی نہ کسی حوالے سے یقینا خیر اور بھلائی ہے جبھی اسے حلال کیا گیا۔ کیونکہ اللہ تعالی اپنے بندوں پر سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک رحمۃ اللعالمین اور مومنین کے لیےہر طرح سے بہتری کے لیے حریص ہیں۔



♣ طبی طور پر مضر صحت گوشت ۔ ♣



سؤر یا خنزیر کے گوشت میں سائنسی و طبی اعتبار سے بےشمار خرابیاں ہیں ۔ جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔------------------------------------1۔سؤر دنیا کے چند غلیظ ترین جانوروں میں سے ایک جانور ہے جو کہ پیشاب و پاخانہ سمیت ہر گندی چیز کھاتا ہے۔ سائنسی تحقیق ثابت کرتی ہے کہ خوراک کا براہ راست اثر جسم پر ہوتا ہے ۔



2۔ خنزیر کے گوشت اور چکنائی میں زہریلے مادے جذب کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اسکے گوشت و چکنائی میں زہریلے مادے عام جانوروں کے گوشت کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ ہوتے ہیں۔ گویا یہ گوشت بقیہ عام گوشت سے 30 گنا زیادہ زہریلا Toxinہوتا ہے۔



3۔ سور اس قدر زہریلا ہوتا ہے کہ اژ دہے کے ڈسنے سے بھی نہیں مرتا۔ چنانچہ بعض اوقات سؤر فارم کے رکھوالے سؤروں کو اژدھوں کے بلوں کے پاس بھی چھوڑدیتے ہیں تاکہ اژدھے اس علاقے سے نکل جائیں۔



4۔ عام گوشت کے مقابلے میں خنزیر کے گوشت کے گلنے سڑنے کی رفتار 30 گنا زیادہ ہوتی ہے ۔ یعنی عام گوشت سے بہت جلدی خنزیر سے گوشت میں کیڑے پڑتے ہیں۔ تجربہ کے طور پرچکن یا گائے کے گوشت کا ٹکڑا اور خنزیر کا ٹکڑا کھلی جگہ پر رکھ کر دیکھ لیں کونسے گوشت میں جلد بدبواور کیڑے پڑتے ہیں۔



5۔ سؤر گندگی و غلاظت میں ساری زندگی گذارتا ہے یعنی اسے غلاظت سے کراہت نہیں ہوتی۔ اسکا گوشت کھانے والے کے اندر بھی یہی خرابی پیدا ہوجاتی ہےسؤر کا گوشت کھانے سے جنسی اشتہا تیزی سے بڑھتی ہے۔ انسان حرام حلال کی تمیز کیے بغیر اس جذبے کی تسکین چاہتا ہے



6۔ سؤر انتہا درجے کا بے غیرت جانور ہے۔ جنسی تسکین کے لیے نر و مادہ کوئی تمیز نہیں رکھتے۔ اسے کھانے والے معاشرے میں یہ خصوصیت باآسانی دیکھی جاسکتی ہے۔



امید ہے اگر ہم جدید سائنسی سوچ و فکر کے حامل ذہنوں کو مندرجہ بالا حقائق بتا کر پھر قرآن مجید میں خنزیر کی حرمت کے احکامات بتائیں گے تو یقینا اطمینان قلب و ذہن اور شرح صدر سے ان احکامات کی تعمیل پر آمادگی ہوجائے گی۔ان شاء اللہ العزیز۔



باقی واللہ اعلم بیشک حقیقی علم اللہ تعالی کو ہی ہے !



واللہ سبحانه و تعالیٰ اعلم بالصواب —
https://www.facebook.com/notes/beauty-of-islam/خنزیر-سؤر-کا-گوشت-حرام-کیوں-ہے/512570902097501
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
لاہورریلوے اسٹیشن کے قریب سے کئی من سورکا گوشت برآمد، ملزم گرفتار
ویب ڈیسک بدھ 2 ستمبر 2015


کارروائی کے دوران ایک شخص کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کرتے ہوئے کئی من سور کا گوشت برآمد کرلیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی نے لاہورمیں ریلوے اسٹیشن کے قریب کارروائی کی اور مردہ جانوروں کا کئی من گوشت برآمد کرلیاجس میں بڑی مقدار میں سور کا گوشت بھی شامل ہے، کارروائی کے دوران ایک شخص کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

ڈائریکٹرجنرل پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی عائشہ ممتاز کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دنوں سے اس بات کی اطلاعات مل رہی تھیں کہ راولپنڈی سے بڑی مقدار میں حرام جانوروں کا گوشت لایا جارہا ہے جو لاہوراورگرد و نواح کے مختلف علاقوں میں فراہم کیا جاتا ہے۔ اطلاعات کی روشنی میں مکمل ریکی کے بعد پنجاب فوڈ نے کارروائی کی۔عائشہ ممتاز کا کہنا تھا کہ حرام جانور کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جارہی ہے ، جلد ہی اس مکرووہ دھندے میں ملوث لوگوں کو قانون کے کٹھہرے میں لایا جائے گا۔

دوسری جانب ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پرپکڑا جانے والا گوشت راولپنڈی سے توصیف نامی شخص نے بک کرایا جو لاہور کے رہائشی اشفاق شاہ کے نام پربھجوایا گیا جوکیمیکل انجنئر ہے جبکہ انکا کہنا ہے کہ یہ گوشت ہر ہفتے راولپنڈی سے لاہوربک کرایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں مضر صحت گوشت کی خرید و فروخت میں ملوث افراد لوگوں کی کارروائی کی جارہی ہیں۔
خنزیر کا گوشت حرام کیوں ہے؟سائنسی تحقیق میں خوفناک وجہ سامنے آگئی
بین الاقوامی گروپ: اسلام میں خنزیر کو ناپاک اور حرام قرار دیا گیا ہے مگر مغرب میں لوگ اس جانور کے گوشت کے نہایت شوقین ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے دین نے ہمیں اس جانور سے دور رہنے کا حکم دیا ہے

ایکنا نیوز- جدید سائنسی تحقیق میں یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ٹیپ ورم نامی کیڑے کی ایک خاص قسم سؤر سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے اور یہ کیڑا دماغ میں پہنچ کر اسے کھانا شروع کردیتا ہے۔ ڈیلی پاکستان کے مطابق سائنسدانوں نے اس کیڑے کو سور کے ساتھ تعلق کی وجہ سے اس کا نام بھی Pork Tapeworm یعنی ”سؤر ٹیپ ورم“ رکھا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیپ ورم کی متعدد اقسام میں سے ایک خصوصی طور پر ایسا ہے کہ جو انسانی دماغ پر حملہ آور ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لندن سکول آف ہائی جین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کی ڈاکٹر ہیلنا ہیلبی کہتی ہیں کہ پورک ٹیپ ورم خاص طور پر انسانی دماغ کو نشانہ بناتا ہے۔

اس کیڑے کی قسم Teenia Solium دو طرح سے انسانی جسم میں داخل ہوسکتی ہے۔ پہلی صورت یہ ہے کہ سور کا نیم گلا ہوا گوشت کھا لیا جائے۔ گوشت پوری طرح پکا نہ ہونے کی صورت میں کیڑے کے انڈے اس میں موجود رہتے ہیں اور آنتوں میں جاکر ان انڈوں سے کیڑے نکل آتے ہیں جو اعصابی نظام میں شامل ہوکر سیدھے دماغ تک جاتے ہیں۔ دوسری صورت اس کیڑے کے لاروا کی صورت میں سؤر کے فضلے میں پائی جاتی ہے۔ سؤروں کے قریب موجود لوگ فضلے سے براہ راست یا اس کے پانی میں شامل ہونے سے کیڑے کا شکار بن جاتے ہیں۔ جب یہ کیڑا جسم میں داخل ہوجاتا ہے تو Neurocysticercosis نامی بیماری جنم لیتی ہے جو شروع میں مرگی، اعضاءکا فالج اور بالآخر موت کا سبب بنتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس خوفناک بیماری کا تاحال کوئی مکمل علاج دستیاب نہیں ہے البتہ کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والی چند ادویات کو اس بیماری پر قابو پانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق سؤر سے دور رہنا ہی اس دردناک مرض سے بچنے کا اصل طریقہ ہے۔
http://www.iqna.ir/ur/News/275785
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

میں نہیں سمجھتا کہ سور کا گوشت پاکستان میں کہیں غلطی سے بھی بیچا جاتا ھے کیونکہ یہ گوشت بہت بدبودار ہوتا ھے۔

والسلام
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
فوڈ اتھارٹی کی ریلوے اسٹیشن کے قریب سور کے گوشت کی اطلاع پر کارروائی , فوڈ اتھارٹی نے بڑی مقدار میں گوشت قبضے میں لےکرلیبارٹری بھجوا دیا .ڈائریکٹر عائشہ ممتاز کا کہنا ہے لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد ہی پتہ چلے گا گوشت کس جانور کا ہے

Click here to watch this video
http://video.dunyanews.tv/…/Ayesha-Mumtaz-raids-Railway-sta…


 
Top