محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
پلیز اس پوسٹ کو ذرا غور سے پڑھئیے گا
"ارے تمہیں پتا چلا ' ھماری کالج کی دوست فرزانہ نے خود کشی کی کوشش کی ھے..؟ "
" یہ کیا بے ھودہ طریقہ ھے مذاق کا.. " سمیرا نے نوشابہ کو ڈانٹنے ھوئے کہا..
" خدا کی قسم میں مذاق نہیں کر رھی.. اس کے گھر پر فون کیا تو معلوم ھوا اس نے گذشتہ رات کافی ساری نیند کی گولیاں کھالی تھیں.. صبح جب اس کی والدہ نماز کے لیے جگانے گئیں تو گولیوں کی خالی بوتل دیکھ کر سیکنڈوں میں مسئلہ سمجھ گئیں اور فیملی ڈاکٹر کے کہنے پر جناح اسپتال لے گئے اور اس کا معدہ واش کروایا.. " نوشابہ نے ایک سانس میں ساری تفصیل بتا دی..
اپنی کالج کی دوست فرزانہ کے ہسپتال سے گھر شفٹ ھونے کے بعد وہ دونوں اس سے ملنے گئیں تو پتا چلا کہ فرزانہ کئی بار
"کچھ لوگ تمھیں دیکھنے آرھے ھیں" ..... والے مخصوص کرب سے گزری تھی.. کبھی رنگت دبتی ھوئی ' کبھی زیادہ جہیز اور کبھی زیادہ پڑھنے کی وجہ سے اوور ایج ھوجانا اس کے رشتے کی رکاوٹ بن گیا..
کب تک برداشت کرتی.. پچھلی بار ایک "نہ ھونے والی ساس" نے یہ پوچھ کر اس کو پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچا دیا کہ
"لڑکی کا قد کتنا ھے.."
بس یہ انتہا تھی.. جس کے بعد اس نے خود کشی جیسا انتہائی قدم اٹھایا..
**********************************
اوہ کیا اب میں کچھ نصیحتیں جہیز اور ایسی تمام برائیوں کے against کروں..؟
نہیں.. بلکہ یہ گھسی پٹی زنگ لگی کہانی بتانے کا مقصد یہ تھا کہ
جب آپ شوھر کی جگہ "اے ٹی ایم کارڈ" یا "سیکورٹی گارڈ" تلاشتی پھر رھی ھوں ' آپ یا آپ کے والدین کا دماغ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ھو کہ لڑکا ایسا ھو ' اتنا کماتا ھو ' اونچا عہدہ ھو ' اتنا حق مہر رکھے ' ایسی گاڑی ھو وغیرہ وغیرہ وغیرہ اور مزید کافی سارے وغیرہ..
اور جہاں رشتے نہ بنتے ھوں بلکہ شوھر "بھرتی" ھوتے ھوں تو ایسے خاندانوں میں اندھی اور بےلگام خواھشات کے ورلڈ ٹریڈ سینٹرز پر اسی طرح کے سوال میزائل بن کر گرا کرتے ھیں کہ "لڑکی کا قد کتنا ھے..!!"
نخرے دونوں طرف ھیں..
لڑکوں کو "نیلم پری" چاھئے.. اور لڑکیوں یا ان کے اماں ابا کو "شہزادہ گلفام" پلس اے ٹی ایم کارڈ..
تو پھر اللہ اللہ خیر صلا..!!
***~ لڑکی کا قد کتنا ھے..؟ ~***
"ارے تمہیں پتا چلا ' ھماری کالج کی دوست فرزانہ نے خود کشی کی کوشش کی ھے..؟ "
" یہ کیا بے ھودہ طریقہ ھے مذاق کا.. " سمیرا نے نوشابہ کو ڈانٹنے ھوئے کہا..
" خدا کی قسم میں مذاق نہیں کر رھی.. اس کے گھر پر فون کیا تو معلوم ھوا اس نے گذشتہ رات کافی ساری نیند کی گولیاں کھالی تھیں.. صبح جب اس کی والدہ نماز کے لیے جگانے گئیں تو گولیوں کی خالی بوتل دیکھ کر سیکنڈوں میں مسئلہ سمجھ گئیں اور فیملی ڈاکٹر کے کہنے پر جناح اسپتال لے گئے اور اس کا معدہ واش کروایا.. " نوشابہ نے ایک سانس میں ساری تفصیل بتا دی..
اپنی کالج کی دوست فرزانہ کے ہسپتال سے گھر شفٹ ھونے کے بعد وہ دونوں اس سے ملنے گئیں تو پتا چلا کہ فرزانہ کئی بار
"کچھ لوگ تمھیں دیکھنے آرھے ھیں" ..... والے مخصوص کرب سے گزری تھی.. کبھی رنگت دبتی ھوئی ' کبھی زیادہ جہیز اور کبھی زیادہ پڑھنے کی وجہ سے اوور ایج ھوجانا اس کے رشتے کی رکاوٹ بن گیا..
کب تک برداشت کرتی.. پچھلی بار ایک "نہ ھونے والی ساس" نے یہ پوچھ کر اس کو پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچا دیا کہ
"لڑکی کا قد کتنا ھے.."
بس یہ انتہا تھی.. جس کے بعد اس نے خود کشی جیسا انتہائی قدم اٹھایا..
**********************************
اوہ کیا اب میں کچھ نصیحتیں جہیز اور ایسی تمام برائیوں کے against کروں..؟
نہیں.. بلکہ یہ گھسی پٹی زنگ لگی کہانی بتانے کا مقصد یہ تھا کہ
جب آپ شوھر کی جگہ "اے ٹی ایم کارڈ" یا "سیکورٹی گارڈ" تلاشتی پھر رھی ھوں ' آپ یا آپ کے والدین کا دماغ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ھو کہ لڑکا ایسا ھو ' اتنا کماتا ھو ' اونچا عہدہ ھو ' اتنا حق مہر رکھے ' ایسی گاڑی ھو وغیرہ وغیرہ وغیرہ اور مزید کافی سارے وغیرہ..
اور جہاں رشتے نہ بنتے ھوں بلکہ شوھر "بھرتی" ھوتے ھوں تو ایسے خاندانوں میں اندھی اور بےلگام خواھشات کے ورلڈ ٹریڈ سینٹرز پر اسی طرح کے سوال میزائل بن کر گرا کرتے ھیں کہ "لڑکی کا قد کتنا ھے..!!"
نخرے دونوں طرف ھیں..
لڑکوں کو "نیلم پری" چاھئے.. اور لڑکیوں یا ان کے اماں ابا کو "شہزادہ گلفام" پلس اے ٹی ایم کارڈ..
تو پھر اللہ اللہ خیر صلا..!!