• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لیجئے جناب! جواب حاضر ہے۔( سلمان ندوی کے سوالات پر شیخ عبدالمعید مدنی کے جوابات)

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
سلمان جتنا اچھل کر خود کو بڑا ثابت کرنے کی کوشش کر رہاتھا ، اس مضمون کے آئینے اس قد بونا نظرآتاہے ۔ اس لئے سچ کہا ہے کسی نے " آسمان پرتھوکنے والے کا چہرہ خود ہی گندہ ہوتاہے " ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فاعتبروا یا اولی الالباب
محترم مقبول سلفی صاحب فورم پر آپ کو خوش آمدید ۔ تعارف والے خانے میں جاکر وہاں اپنا تعارف پیش کریں ۔
ہم تو آپ کو فیس بک کے ذریعے کچھ نہ کچھ جانتےہی ہیں ۔ دیگر اہل فورم بھی جان لیں گے اور آپ کی علمی باتوں سے استفادہ کرنے کے قابل ہوسکیں گے ۔
 

Abufahad

مبتدی
شمولیت
دسمبر 03، 2013
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
3
مجهے لگتا هے كه یه مضمون مولانا سلمان ندوی صاحب سے حد سے بڑهی هوئی ذاتی پرخاش كی بنیاد پر لكها گیا هے ، یا پهر مسلكی تعصب كی بنیا د پریا پهر سعودی حكومت كے ساته غیر مشروط همدردی كی بنیاد پر۔۔۔۔۔ ویسے درست بات یه هے كه اس مضمون كے پس پرده یه تمام عناصر كارفرما هیں، نیز مولانا سلمان ندوی كی تبحر علمی اور طلاقت لسانی بهی ایك ایسی چیز هے جسے ان سے محبت نه كرسكنے والے لوگ برداشت نهیں كرپاتے۔۔۔۔۔ مجهے صاحب مضمون كا معامله بهی كچه ایسا هی دكهائی دیتا هے۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر ایسا نه هوتا تو وه اپنا انداز تحریر عالمانه ركهتنے نه كه عامیانه، اور اسی طرح وه عالمانه طرز استدلال كو اپناتے نه كه مضحكه خیز حد تك غیر علمی طرز استدلال كو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بخدا اس مضمون میں نفرت كے سوا كچه نهیں۔۔۔۔۔ سعوی حكومت سے محبت اور طرفداری نیز كسی غیر مسلك كے آدمی سے نفرت اپنی جگه (كه یه بات انسان كے اپنے اپنے ظرف اور ضمیر كی اٹهان اور ان كے تشكیلی عناصر كی معجون مركب سے تخلیق پاتی هے )پر هر تحریر كے اپنے تقاضے هوتے هیں ، اگر ان تقاضوں كو مد نظر نهیں ركها گیا تو تحریر معروضی اور حقیقی نهیں كهلا ئی جاسكتی اور نه هی اس كے پیچهے كسی نوعیت كی سنجیدگی كا پته لگایا جاسكتا هے ، رهی اخلاص كی بات تو وه تو علمائے عرب و عجم كے دلوں سے كب كا رخصت هوچكا هے اور آج كل علما كی جو نئی پود ابهر كر سامنے آرهی هے اسے دیكه كر تو ایسا لگتاهے كه یه غیر تربیت یافته هیں اور انهوں نے اپنے پیش رؤں سے زندگی كا سبق نهیں سیكها۔اس مضمون میں تحریر كے تقاضوں كو مد نظر نهیں ركها گیا۔۔ میں یه نهیں كهتا كه سلمان ندوی نے جو كها وه سب درست هے پر میں یه ضرور كهوں گا كه اس مضمون كی زبان ایسی نهیں لگتی جس سے معلوم هو كه یه وهی زبان هے جس پر قرآن كی آیات جاری هوتی هیں اور جس سے قال الله قال الرسول ؐ كا كلمه بلند هوتا هے۔۔۔۔۔۔۔۔ایك ضمنی بات۔۔۔ برصغیر كے علما كی عام طور پور اور جو مكی ومدنی نسبتیں لگاتے هیں ان كی خاص طور پریه بهت بڑی مشكل هے كه وه اردو كوعربی لب ولهجه دیدیتے هیں ، ان كی زبان ایسی لگتی هے جیسے اس نے عقال پهن ركها هے۔اس سے اردو كا كتنا فائده هوتا هے یه تو مجهے نهیں معلوم پر نقصان تو هوتا هی هے ۔یه مضمون بهی زبان وبیان كے لحاظ اسی زمرے میں آتا هے۔۔۔۔اس جواب كے پس پرده ایك اور چیز كام كررهی هے اور وه یه كه عموما ایسا هوتا هے كه اپنوں سے لڑنا اور ان كو جواب دینا آسان هوتا هے اور غیروں سے لڑنا اور ان كو جواب دینا قدرے مشكل،خاص كر اس وقت جب اپنا اتنا طاقتو ر نه هو جتنا كه غیر هو،چنانچه سلمان ندوی صاحب كو مغلظات سے بهرا جواب تو دیدیا گیامگر جو صحافی، ٹی وی اینكرز اور ایڈیٹرز جو رات دن سعودی حكومت كے خلاف لكه رهے هیں كیا كبهی ان میں سے كسی كا نام لے كر اسی نوعیت كا كوئی جواب لكها گیا اور كیا صاحب مضمون میں اتنا دم هے۔مگر چونكه اپنوں پر تیر چلانا آسان هوتا هے اس لیے چلا دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس مضمون میں سلمان ندوی كے خلاف جتنی باتیں كهیں گئی هیں وه تقریبا سب هی صاحب مضمون اور ان كے هواخواهوں پر پوری طرح صادق آتی هیں، سلمان ندوی اور دوسرے بے شمار علما عربوں سے اور دوسرے ملكوں سے چنده لیتے هیں یقینا لیتے هیں مگر سلفی حضرات كس منه سے یه بات كهه سكتے هیں وه تو همیشه هی سے عربوں كے نخچیر رهے هیں اور هیں۔ درمیان میں ندوے كی بات بهی آئی ، مگر اس كا كیا كریں كه ندوه تحریك سے كئی معزز اهل حدیث هستیاں جڑی هوئی تهیں اور بے شمارسلفیوں نے ندوه سے فیض پایا هے۔۔ او ر پا رهے هیں۔ صاحب مضمون نے اس طرف دهیان نهیں دیا۔بهت سارے سلفی حضرات میرے دوست هیں ، میرے ان سے اچهے تعلقات بهی هیں، اور میں وقتا فوقتا غیر سلفیوں كی طرف سے بعض بے تكی باتوں ، غیر مهذب سوالات اور بعض مضحكه خیز جملوں پر اپنے ردعمل كا اظهار بهی كیا كرتا هوں ، ان كو ایسا كهنے سے روكتا هوں اورسلفی علما كے لیے خیر كے كلمات كها كرتا هوں۔۔۔ پرجب یه اور اس طرح كے متشددانه اور ابنارمل حالت میں لكهے گئے بلكه نفرت كے انتهائی بلند درجه پر پهونچ كر لكهے گئے مضامین پڑهتا هوں تو مجهے مایوسی هوتی هے اور مجهے اپنی غلطی كا احساس بهی هوتا هے۔كه میں كیوں ایسے لوگوں كی طرفدار كرتا هوں جن كا واحد مقصد تشدد پهیلانا اور لعن طعن كرنا هے۔اور پهر جب میں بعض اهل حدیث علما كی طرف سے اتحاد بین المسلمین كی لچهے دار باتیں سنتا هوں یا اس فكر پر مبنی مضامین پڑهتا هوں تو بڑی حیرت هوتی هے ، جی هاں !حیرت ،خوشگوار بهی اور خوفناك بهی،اپنے مآل كے اعتبار سے خوفناك اور اپنی ابتداكے اعتبار بے ضرر اور تفنن طبع كے لائق ۔۔ ناطقه سر بگریباں هے اسے كیا كهئے۔؟ْ؟؟۔۔۔۔۔آخر میں میں عرض كروں گا كه اگر یه فورم سنجیده گفتگو كے لیے هے،اور اس كا مقصد الله اور اس كے رسول ؐ كے دین كو سربلند كرنا اور ركهنا هے تو اس مضمون كو یهاں سے هٹایا جائے ۔۔ میں یه نهیں كهتا كه سلمان ندوی صاحب كو یا كسی اور كو جواب نه دیا جائے ۔ دیا جائے اور ضرور دیا جائے مگر اس طرح كه اس سے نفرت نه جهلكتی هواور ایسا محسوس نه هوتا هو كه یه جواب دل كے كینوس پر صدیوں سے جمے هوئے غبار كو صاف كرنے كے لیے لكها گیا هے ۔۔۔ بلكه مضمون سے همدردی جهلكتی هوئی محسوس هو۔۔۔شاید یه صاحب مضمون كے لیے بهی بهترهو، فورم كے لئے بهی اور اس كے تمام قارئین كے لیے بهی۔۔اے الله هم سب كے ساته خیر كا معامله فرما۔۔۔آمین
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
مجهے لگتا هے كه یه مضمون مولانا سلمان ندوی صاحب سے حد سے بڑهی هوئی ذاتی پرخاش كی بنیاد پر لكها گیا هے ، یا پهر مسلكی تعصب كی بنیا د پریا پهر سعودی حكومت كے ساته غیر مشروط همدردی كی بنیاد پر۔۔۔۔۔ ویسے درست بات یه هے كه اس مضمون كے پس پرده یه تمام عناصر كارفرما هیں، نیز مولانا سلمان ندوی كی تبحر علمی اور طلاقت لسانی بهی ایك ایسی چیز هے جسے ان سے محبت نه كرسكنے والے لوگ برداشت نهیں كرپاتے۔۔۔۔۔ مجهے صاحب مضمون كا معامله بهی كچه ایسا هی دكهائی دیتا هے۔۔۔۔۔۔۔۔
ویلکم ٹو دی فورم محمد الیاس بھائی۔ آپ کے مضامین فیس بک اور دیگر ویب سائٹس پر نظر سے گزرتے رہتے ہیں۔ اللہ آپ کے قلم میں مزید توانائی عطا فرمائے ، آمین۔
جہاں تک آپ کا مذکورہ بالا تبصرہ ہے ، یہ کم و بیش اتنا ہی غیرمعقول ہے جتنا آپ کو عبدالمعید صاحب کا مضمون غیرمعقول لگتا ہے۔ مجھے تو حیرت ہے کہ آپ اتنی معمولی سے بات سمجھنے سے کیوں قاصر ہیں کہ اگر آپ کسی مدرسہ کے شاگرد ہوتے ہوئے اسی مدرسہ کے کسی استاد یا اساتذہ کے خلاف کچھ برداشت نہیں کر سکتے تو یہی رویہ کوئی دوسرا فرد کسی حکومت یا کسی مملکت کے لیے اپنائے تو وہ کیوں آپ کے نزدیک "غیر مشروط همدردی" قرار پا جاتا ہے؟ یہ انصاف تو نہیں ہوا نا بھائی ، یہ تو صریحا اپنے نفس کی مرضی کی جانبداری ہوئی۔
کیا آپ نے سلمان ندوی صاحب کی وہ ویڈیو دیکھی ہے؟ ایک عظیم مسلم مملکت کو جسے اللہ تعالیٰ نے حرمین شریفین کی ذمہ داری اٹھانے کا شرف سونپا ہے ، Axis of evil بتانا ۔۔۔ کیا واقعی آپ کے نزدیک اتنی معمولی سی بات ہے کہ ہم "مولانا سلمان ندوی كی تبحر علمی اور طلاقت لسانی" کا خیال رکھتے ہوئے اسے نظرانداز کر دیں؟ آخر ہم بھی کیوں نہ اپنے استاذ مکرم سے آپ کی اس محبت کو "غیر مشروط همدردی" باور کریں؟
واضح رہے کہ ندوہ سے میرا بھی قریبی تعلق رہا ہے۔ میرے چند دوست اور اقربا وہیں کے فارغ التحصیل ہیں۔ انہی میں سے ایک قریبی عزیز سے پوچھا کہ آپ لوگ اتنی "واہیات" باتیں کرنے پر اپنے استاذ کی گرفت کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے قبولا کہ ہاں کچھ "واہیات" باتیں کی ہیں مولانا نے ۔۔۔ مگر کیا کر سکتے ۔۔ آج کل علماء کی یہی روش چل نکلی ہے۔ میں نے کہا ۔۔۔ چلئے ٹھیک ہے ، وہ بکواس ویڈیو تو سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ سے ہٹائیے ۔۔ جواب ملا : بھائی ، ان کے معتقدین ایسا کرنے نہیں دیتے۔

ابوفہد بھائی ، آپ جائیے ، ہمت کیجئے اور پہلے وہ واہیات ویڈیو سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس سے ہٹائیے اس کے بعد سعودیہ سے "غیر مشروط همدردی" رکھنے والوں کو نصیحت کرنے یہاں آئیے۔ ہم نے کبھی نہیں سنا کہ تالی ایک ہاتھ سے بجتی ہو۔ اور غضب خدا کا کہ آپ ایک وسیع الذہن تخلیق کار ہوتے ہوئے بھی "عمل" اور "رد عمل" میں فرق نہیں کر پا رہے اور پہلے والے کو ٹوکنے ڈانٹنے کے بجائے ردعمل دکھانے والے کو نصیحتیں کر رہے ہیں؟؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
19۔ سلمان صاحب چائے کی پیالی میں طوفان اٹھا کر امت کی تسلی کا سامان بہم پہونچانا چاہتے ہیں، پہلے اپنے نجات کی فکر کریں اور گپ ہانکنا چھوڑدیں۔ گپ کواپنی چرب زبانی سے حقیقت منوا کر آپ کیا کمائی کر لیں گے۔ آپ کے سوالات ایک کم فہم کی بڑ کے سوا کیا ہیں جن کے جوابات کی ضرورت ہو۔ کسی کے گپ اور جھوٹ کا جواب دینا کوئی کام نہیں ہے بلکہ گپی کے جذبۂ تفاخراور کبر کو تسلی دینا اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ بد قسمتی ہے کہ ایسی تحریرں پڑھنی پڑیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں جن میں صرف تعلی اور اکڑ ہے۔گالی بازوں کوکوئی گالی کیا دے اس پر اسی کا چہری آئینے میں دکھلایا جاسکتا ہے۔
حقیقت پسند انسان کے سوالات کے جوابات اس کے ضمیر کے اندر موجود ہوتے ہیں۔ ''استفت قلبک'' فرمانِ رسول ہے۔ لیکن جب انسان عناد کا شکار ہوتا ہے تو اپنے ضمیر کے اندر جھانکتا نہیں ہے وہ باہر جنگ و جدال برپا کرتا ہے جناب اقبال کا شعرپڑھیں:
اپنے من میں ڈوب کر پاجا سراغ زندگی تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن
۲۴۔ آخری بات سلمان صاحب آپ کیا کرتے ہیں، کتنا سچے ہیں، کتنا باصلاحیت ہیں، کتنا ایمان دار ہیں کتنا حق گو ہیں۔ ہمیں اس سے مطلب نہیں ہے آپ اور آپ کے ساتھی کیا کہتے ہیں، یہ ہماراموضوع نہیں، ہمیں مجبوراآپ کی ہیکڑی پر لگام لگانے کے لیے ان موضوعات کو چھیڑنا پڑا ہے۔ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔ہمارے گردو پیش اتنی بلائیں ہیں کہ گھر اور محلے کے مسائل حل نہیں ہوتے اور بلائیں دور نہیں ہوتیں اور آپتحریکی سرپھروں کی طرح بلاوجہ بلائیں پیدا کرتے ہیں اور ہندوستانی مسلمانوں کے لیے الجھن کا سامان بنتے ہیں یہ مناسب نہیں۔ یہ ہر سمجھ دار انسان کا مانناہے کہ اس گئی گذری انسانی بھیڑ میں سعودی عرب بسا غنیمت ہے اور آپ ہیں کہ اسی درخت کی جڑ کاٹنے کو سب سے بہتر کام سمجھ رہے ہیں۔ اور ہر انبوہ بے شعور اور فتنہ و فساد کے جمگھٹے میں فساد کے شعلے بھڑکانے پر لگے ہوئے ہیں۔ اگر آپ کو ''حق گوئی'' کا ریکارڈ قائم کرنا ہے اور آپ پر ''حق گو'' کا ٹائٹل حاصل کرنے کا بھوت سوار ہے تو آپ کو اس کے لیے ہندوبیرون ہند ان گنت عنوانات مل سکتے ہیں، نشان خیر اور خیر کی پوری شاندار تاریخ کو زیرو بنانے سے بارگاہِ الہی سے آپ کو حق گوئی کی سند نہیں مل سکتی بالکل عین ممکن ہے اس کے ہاں مجرم شمار ہوں۔
اس بیسویں صدی میں دس فیصد حق کی طرف داری اور حق پرستی پر استقامت سے کسی بھی مسلمان کو کامیابی مل سکتی ہے، اس اصول کو سامنے رکھیں، اور حق جہاں بھی ہو اسے پہچانیں اور اس کا اعتراف کریں، حق آپ کے ناک کی مکھی نہیں کہ ناک کی خاطر اسے جھاڑتے رہیں، ہر شئے کو ناک کا مسئلہ نہ بنائیں اور بنائیں بھی تو نقصان کس کا ہوگا خود تباہی آپ کا مقدر بن جائے گی۔ ہر ایک کی ایک لمٹ ہوتی ہے آپ اس حدیث پر نگاہ رکھیں:
عن عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ ﷺ [ مامنکم من أحد الاسیکلمہ ربہ لیس بینہ، وبینہ ترجمان، فینظر أیمن منہ، فلایری الاماقدم، وینظر أشأم منہ فلا یری ماقدم، وینظربین یدیہ فلایری الا النار تلقاء وجھہ فاتقوا النار ولوبشق تمرۃ] (متفق علیہ)
***
وہا فیضی صاحب کیا بات ہے آپکی !!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ابو فہد صاحب ایک علمی اور سنجیدہ فورم پر آپ کو خوش آمدید ۔
برصغیر كے علما كی عام طور پور اور جو مكی ومدنی نسبتیں لگاتے هیں ان كی خاص طور پریه بهت بڑی مشكل هے كه وه اردو كوعربی لب ولهجه دیدیتے هیں ، ان كی زبان ایسی لگتی هے جیسے اس نے عقال پهن ركها هے۔اس سے اردو كا كتنا فائده هوتا هے یه تو مجهے نهیں معلوم پر نقصان تو هوتا هی هے ۔یه مضمون بهی زبان وبیان كے لحاظ اسی زمرے میں آتا هے
فائدہ آپ کو معلوم نہیں اور نقصان آپ نے بتایا نہیں ۔
جب تک آپ اس عقدہ سے گرہ نہیں کھولیں گے یہ عبارت بے فائدہ محسوس ہوتی رہے گی ۔
 
شمولیت
دسمبر 22، 2013
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
115
پوائنٹ
49
19۔ سلمان صاحب چائے کی پیالی میں طوفان اٹھا کر امت کی تسلی کا سامان بہم پہونچانا چاہتے ہیں، پہلے اپنے نجات کی فکر کریں اور گپ ہانکنا چھوڑدیں۔ گپ کواپنی چرب زبانی سے حقیقت منوا کر آپ کیا کمائی کر لیں گے۔ آپ کے سوالات ایک کم فہم کی بڑ کے سوا کیا ہیں جن کے جوابات کی ضرورت ہو۔ کسی کے گپ اور جھوٹ کا جواب دینا کوئی کام نہیں ہے بلکہ گپی کے جذبۂ تفاخراور کبر کو تسلی دینا اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ بد قسمتی ہے کہ ایسی تحریرں پڑھنی پڑیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں جن میں صرف تعلی اور اکڑ ہے۔گالی بازوں کوکوئی گالی کیا دے اس پر اسی کا چہری آئینے میں دکھلایا جاسکتا ہے۔
حقیقت پسند انسان کے سوالات کے جوابات اس کے ضمیر کے اندر موجود ہوتے ہیں۔ ''استفت قلبک'' فرمانِ رسول ہے۔ لیکن جب انسان عناد کا شکار ہوتا ہے تو اپنے ضمیر کے اندر جھانکتا نہیں ہے وہ باہر جنگ و جدال برپا کرتا ہے جناب اقبال کا شعرپڑھیں:
اپنے من میں ڈوب کر پاجا سراغ زندگی تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن
۲۴۔ آخری بات سلمان صاحب آپ کیا کرتے ہیں، کتنا سچے ہیں، کتنا باصلاحیت ہیں، کتنا ایمان دار ہیں کتنا حق گو ہیں۔ ہمیں اس سے مطلب نہیں ہے آپ اور آپ کے ساتھی کیا کہتے ہیں، یہ ہماراموضوع نہیں، ہمیں مجبوراآپ کی ہیکڑی پر لگام لگانے کے لیے ان موضوعات کو چھیڑنا پڑا ہے۔ہم اس سے خوش نہیں ہیں۔ہمارے گردو پیش اتنی بلائیں ہیں کہ گھر اور محلے کے مسائل حل نہیں ہوتے اور بلائیں دور نہیں ہوتیں اور آپتحریکی سرپھروں کی طرح بلاوجہ بلائیں پیدا کرتے ہیں اور ہندوستانی مسلمانوں کے لیے الجھن کا سامان بنتے ہیں یہ مناسب نہیں۔ یہ ہر سمجھ دار انسان کا مانناہے کہ اس گئی گذری انسانی بھیڑ میں سعودی عرب بسا غنیمت ہے اور آپ ہیں کہ اسی درخت کی جڑ کاٹنے کو سب سے بہتر کام سمجھ رہے ہیں۔ اور ہر انبوہ بے شعور اور فتنہ و فساد کے جمگھٹے میں فساد کے شعلے بھڑکانے پر لگے ہوئے ہیں۔ اگر آپ کو ''حق گوئی'' کا ریکارڈ قائم کرنا ہے اور آپ پر ''حق گو'' کا ٹائٹل حاصل کرنے کا بھوت سوار ہے تو آپ کو اس کے لیے ہندوبیرون ہند ان گنت عنوانات مل سکتے ہیں، نشان خیر اور خیر کی پوری شاندار تاریخ کو زیرو بنانے سے بارگاہِ الہی سے آپ کو حق گوئی کی سند نہیں مل سکتی بالکل عین ممکن ہے اس کے ہاں مجرم شمار ہوں۔
اس بیسویں صدی میں دس فیصد حق کی طرف داری اور حق پرستی پر استقامت سے کسی بھی مسلمان کو کامیابی مل سکتی ہے، اس اصول کو سامنے رکھیں، اور حق جہاں بھی ہو اسے پہچانیں اور اس کا اعتراف کریں، حق آپ کے ناک کی مکھی نہیں کہ ناک کی خاطر اسے جھاڑتے رہیں، ہر شئے کو ناک کا مسئلہ نہ بنائیں اور بنائیں بھی تو نقصان کس کا ہوگا خود تباہی آپ کا مقدر بن جائے گی۔ ہر ایک کی ایک لمٹ ہوتی ہے آپ اس حدیث پر نگاہ رکھیں:
عن عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ ﷺ [ مامنکم من أحد الاسیکلمہ ربہ لیس بینہ، وبینہ ترجمان، فینظر أیمن منہ، فلایری الاماقدم، وینظر أشأم منہ فلا یری ماقدم، وینظربین یدیہ فلایری الا النار تلقاء وجھہ فاتقوا النار ولوبشق تمرۃ] (متفق علیہ)

فیضی صاحب یہ 19 کے 24 آگیاہے ،20،21،22،23 کہاں ہیں؟
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
ابوفہد صاحب آپکا سارا اعتراض بجاے مولانا عبدالمعید کے آپ پر خود اور آپکے متبحر عالم سلمان ندوی پرصادق آرہاہے کیونکہ اگر وہ متبحر عالم ہوتا تو عالم کی شان یہ نہیں ہے کہ مسلمانوں کے متعلق زہر افشانی کرے اور پہر جسکی کھاے اور آج تک کھا رہاہے اسی کی برتن میں سوراخ کرے۔عبدالمعید نے جو بھی لکھاہے حقیقت لکھا ہے ۔عالم تو دور کی بات ہے زبان نبوی میں وہ مسلمان مسلمان ہی نہیں جو مسلمانوں کی عزت و آبرو سے کھیلے اور ان پر حملے کرے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ماشاء اللہ ، شیخ عبد المعید مدنی صاحب علمی مسائل پر گرفت رکھنے کے ساتھ ساتھ قلم کے بھی بادشاہ ہیں ۔ اللہ مزید برکت دے ۔ حال ہی میں ایک بار پھر ندوی صاحب کے جواب میں انہوں نے جو رقم فرمایا ، اس بات کی ایک اور بین دلیل ہے ۔
میں ان کا یہ مضمون فورم پر لگانے کا ارادہ تھا ، لیکن ندوی صاحب کا مضمون کسی اچھی حالت میں نہ ملنے کے سبب تاحال تاخیر ہورہی ہے ۔
 
Top