- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,748
- ری ایکشن اسکور
- 26,379
- پوائنٹ
- 995
بسم الله الرحمن الرحيم
ماہنامہ ’رشد‘ لاہور
اشاعت خاص
(قراءت نمبرحصہ اول)
تبصرہ
ہمارا عمومی مشاہدہ یہ ہے کہ کالجوں،یونیورسٹیوں کے وہ جرائد جنہیں طلبہ اپنے اَساتذہ کی رہنمائی میں مرتب کرتے ہیں عموماً معیاری اور تحقیقی نہیں ہوتے بلکہ ان کا اجراء اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ طلبہ کو تحریر وتدوین کی مشق کا موقع ملے جائے اور عملی کام کر کے اس شعبے میں ان کی صلاحیتیں نکھر جائیں۔ دینی جامعات کے ترجمان جرائد کا حال خاصہ پتلا ہے چہ جائیکہ کسی دینی جامعہ کے ایسے جریدے کی وقیع علمی حیثیت مشاہدے میں آئے جو اصلاً طلبہ مجلہ ہو۔
مزید یہ کہ مرتبین نے اس مجلہ میں علم تجوید وقراءات کے متعلق رسائل وجرائد میں شائع ہونے والے مضامین کا اشاریہ شائع کر کے گویا دریا کو کوزے میں بند کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس شمارہ میں 1933ء سے لے کر اب تک 400 سے زائد مضامین کا اشاریہ مرتب کیا گیا ہے اور اسے علم قراءات ، حجیت و انکار قراءات، تدوین آداب تلاوت، قرآنی معلومات، فتاویٰ، قراء کا تعارف اور انٹرویو ز جیسے عنوانات کے تحت مصنف وار اور الف بائی ترتیب سے جمع کیا گیاہے، جس نے طالبان علم کے لئے اس ذخیرہٴ علم سے استفادے کو آسان بنا دیا ہے۔اس لحاظ سے ماہنامہ رشد کازیر نظر شمارہ ایک استثنائی مثال ہے جو دقیع علمی وتحقیقی حیثیت کا حامل ہے ۔ اس میں علم قراء ات جیسے ادق موضوع پر خصوصی علمی و تحقیقی مضامین شائع کئے گئے ہیں۔ماہنامہ’ رشد‘ کے اس شمارے کے مطالعے سے اس کے مضامین کے تنوع کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس میں ایک طرف منکرین قراء ات اورمستشرقین کے اعتراضات کا مسکت جواب دیا گیا ہے تو دوسر ی طرف قراءات کے اثبات اوران کے شرعی دلائل اورعقلی استدلالات وفوائد کابھی تفصیلی ذکر کیا گیا ہے اور وہ بھی عمدہ اسلوب میں مترددین ومتشکّکین کی عقلی گرہیں کھولتا ہے۔
نوٹ
ماہنامہ ’رشد‘ قراءت نمبر حصہ اول کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤنلوڈ کرنے کےلیے یہاں کلک کریں۔