• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

متعہ سے بے نیاز

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
الفروع من الکافی --- محمد بن یعقوب الکلینی ---

متعہ سے بے نیاز

علي بن إبراهيم، عن أبيه، عن ابن أبي عمير، عن علي بن يقطين قال: سألت أبا الحسن موسى (ع) عن المتعة فقال: وما أنت وذاك فقد أغناك الله عنها، قلت: إنما أردت أن أعلمها، فقال: هي في كتاب علي (ع)، فقلت: نزيدها وتزداد؟ فقال: وهل يطيبه إلا ذاك -

ترجمہ : علی بن یقطین نے ابو الحسن (موسی کاظم) سے متعہ کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: تجھے اس سے کیا غرض ہے ، الله نے تجھ کو اس سے بے نیاز کر دیا ہے -

(الفروع من الکافی ، ٥ / ٢٧٣)

1.jpg


واقعی الله نے صحیح شرعی نکاح کی بنیاد پر لوگوں کو متعہ سے مستغنی کر دیا ہے - کیونکہ نکاح ایک دائمی تعلق کا نام ہے - یہی وجہ ہے کہ اہلبیت میں سے کسی عورت کے بارے میں یہ روایت منقول نہیں ہے کہ انہوں نے کبھی متعہ کیا ہو - اگر متعہ کار ثواب اور فعل حلال ہوتا تو وہ ضرور اس کو سر انجام دیتیں - اس کی تائید اس قول سے بھی ہوتی ہے کہ:

عبد الله بن عمير فقال: يسرك ان نساءك وبناتك وأخواتك وبنات عمك فاعرض أبو جعفر عليه السلام حين ذكر نساء وبنات عمه -

ترجمہ : عبد الله بن عمیر نے ابو جعفر سے کہا: کیا آپکو یہ پسند ہے کہ آپکی بیویاں ، بیٹیاں یا بہنیں متعہ کریں - ابو جعفر نے جب بیٹیوں اور بہنوں کا نام سنا تو چہرہ دوسری جانب کر لیا

- (تهذيب الاحكام ، الطوسی ، ٧ / ٢٥٠ ، ٢٥١ - مستدرك الوسائل ، الميرزا النوری ، ١٤ / ٤٩٩ ، ٤٥٠)
پوری روایت اس طرح ہے:

وعنه عن علي عن أبيه عن ابن أبي عمير عن عمر بن أذينة عن زرارة قال: جاء عبد الله بن عمير الليثي إلى أبى جعفر عليه السلام فقال له: ما تقول في متعة النساء؟ فقال: أحلها الله في كتابه على لسان نبيه صلى الله عليه وآله فهي حلال إلى يوم القيامة فقال: يا أبا جعفر مثلك يقول هذا وقد حرمها عمر ونهى عنها! فقال: وإن كان فعل قال: واني أعيذك بالله من ذلك أن تحل شيئا حرمه عمر قال: فقال له: فأنت على قول صاحبك وانا على قول رسول الله صلى الله عليه وآله فهلم ألا عنك ان القول ما قال رسول الله صلى الله عليه وآله وان الباطل ما قال صاحبك قال فأقبل عبد الله بن عمير فقال: يسرك ان نساءك وبناتك وأخواتك وبنات عمك يفعلن ذلك؟ فاعرض أبو جعفر عليه السلام حين ذكر نساءه وبنات عمه -
 
Top