• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث حدیث پراجیکٹ میں اصلاحات کی نشاندہی

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس موضوع کو الگ جگہ پر منتقل کردیا گیا ہے ۔
کوشش کریں ، بحث و مباحثہ کی بجائے ، نشاندہی کرنے پر اکتفا کریں ۔
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
میں نے نشان دہی کی کہ

محدث احادیث کے سافٹ ویئر میں صحیح مسلم کی حدیث نمبر ٧٢٧٨ کا ترجمہ یہ ہوا ہے -

حدیث یہ ہے
7278 . حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ الرُّومُ بِالْأَعْمَاقِ أَوْ بِدَابِقٍ فَيَخْرُجُ إِلَيْهِمْ جَيْشٌ مِنْ الْمَدِينَةِ مِنْ خِيَارِ أَهْلِ الْأَرْضِ يَوْمَئِذٍ فَإِذَا تَصَافُّوا قَالَتْ الرُّومُ خَلُّوا بَيْنَنَا وَبَيْنَ الَّذِينَ سَبَوْا مِنَّا نُقَاتِلْهُمْ فَيَقُولُ الْمُسْلِمُونَ لَا وَاللَّهِ لَا نُخَلِّي بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ إِخْوَانِنَا فَيُقَاتِلُونَهُمْ فَيَنْهَزِمُ ثُلُثٌ لَا يَتُوبُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ أَبَدًا وَيُقْتَلُ ثُلُثُهُمْ أَفْضَلُ الشُّهَدَاءِ عِنْدَ اللَّهِ وَيَفْتَتِحُ الثُّلُثُ لَا يُفْتَنُونَ أَبَدًا فَيَفْتَتِحُونَ قُسْطَنْطِينِيَّةَ فَبَيْنَمَا هُمْ يَقْتَسِمُونَ الْغَنَائِمَ قَدْ عَلَّقُوا سُيُوفَهُمْ بِالزَّيْتُونِ إِذْ صَاحَ فِيهِمْ الشَّيْطَانُ إِنَّ الْمَسِيحَ قَدْ خَلَفَكُمْ فِي أَهْلِيكُمْ فَيَخْرُجُونَ وَذَلِكَ بَاطِلٌ فَإِذَا جَاءُوا الشَّأْمَ خَرَجَ فَبَيْنَمَا هُمْ يُعِدُّونَ لِلْقِتَالِ يُسَوُّونَ الصُّفُوفَ إِذْ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَيَنْزِلُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّهُمْ فَإِذَا رَآهُ عَدُوُّ اللَّهِ ذَابَ كَمَا يَذُوبُ الْمِلْحُ فِي الْمَاءِ فَلَوْ تَرَكَهُ لَانْذَابَ حَتَّى يَهْلِكَ وَلَكِنْ يَقْتُلُهُ اللَّهُ بِيَدِهِ فَيُرِيهِمْ دَمَهُ فِي حَرْبَتِهِ

حکم : صحیح

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی ،یہاں تک کہ رومی (عیسائی) اعماق (شام میں حلب اور انطاکیہ کے درمیان ایک پر فضا علاقہ جو دابق شہر سے متصل واقع ہے) یا دابق میں اتریں گے۔ان کے ساتھ مقابلے کے لیے (دمشق )شہر سے(یامدینہ سے) اس وقت روئے زمین کے بہترین لوگوں کا ایک لشکر روانہ ہو گا جب وہ (دشمن کے سامنے) صف آراءہوں گے تو رومی (عیسائی )کہیں گے تم ہمارے اور ان لوگوں کے درمیان سے ہٹ جاؤ جنھوں نے ہمارے لوگوں کو قیدی بنایا ہوا ہے ہم ان سے لڑیں گے تو مسلمان کہیں گے۔اللہ کی قسم!نہیں ہم تمھارے اور اپنے بھائیوں کے درمیان سے نہیں ہٹیں گے۔ چنانچہ وہ ان (عیسائیوں )سے جنگ کریں گے۔ان(مسلمانوں )میں سے ایک تہائی شکست تسلیم کر لیں گے اللہ ان کی توبہ کبھی قبول نہیں فرمائے گا اور ایک تہائی قتل کر دیے جائیں گے۔وہ اللہ کے نزدیک افضل ترین شہداء ہوں گے اور ایک تہائی فتح حاصل کریں گے ۔وہ کبھی فتنے میں مبتلا نہیں ہوں گے۔(ہمیشہ ثابت قدم رہیں گے)اور قسطنطنیہ کو(دوبارہ) فتح کریں گے ۔(پھر) جب وہ غنیمتیں تقسیم کر رہے ہوں گے اور اپنے ہتھیار انھوں نے زیتون کے درختوں سے لٹکائے ہوئے ہوں گے تو شیطان ان کے درمیان چیخ کر اعلان کرے گا۔ مسیح(دجال)تمھارےپیچھے تمھارے گھر والوں تک پہنچ چکا ہے وہ نکل پڑیں گے مگر یہ جھوٹ ہو گا۔جب وہ شام(دمشق )پہنچیں گے۔تووہ نمودار ہو جا ئے گا ۔اس دوران میں جب وہ جنگ کے لیے تیاری کررہے ہوں گے۔صفیں سیدھی کر رہے ہوں گے تو نماز کے لیے اقامت کہی جائے گی
اس وقت حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اتریں گے تو ان کا رخ کریں گے پھر جب اللہ کا دشمن (دجال)ان کو دیکھے گاتو اس طرح پگھلےگا جس طرح نمک پانی میں پگھلتا ہے اگر وہ (حضرت عیسیٰ علیہ السلام ) اسے چھوڑ بھی دیں تو وہ پگھل کر ہلاک ہوجائے گا لیکن اللہ تعالیٰ اسے ان (حضرت عیسیٰ علیہ السلام ) کے ہاتھ سے قتل کرائے گااور لوگوں کو ان کے ہتھیارپر اس کا خون دکھائےگا۔


لیکن موسوعة القرآن و الحديث سافٹ ویئر میں اس حدیث کا ترجمہ یہ ہوا ہے
حدیث نمبر: 7278

حدثني زهير بن حرب ، حدثنا معلى بن منصور ، حدثنا سليمان بن بلال ، حدثنا سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ " لا تقوم الساعة حتى ينزل الروم بالاعماق او بدابق، ‏‏‏‏‏‏فيخرج إليهم جيش من المدينة من خيار اهل الارض يومئذ، ‏‏‏‏‏‏فإذا تصافوا، ‏‏‏‏‏‏قالت الروم:‏‏‏‏ خلوا بيننا وبين الذين سبوا منا نقاتلهم، ‏‏‏‏‏‏فيقول المسلمون:‏‏‏‏ لا والله لا نخلي بينكم وبين إخواننا، ‏‏‏‏‏‏فيقاتلونهم، ‏‏‏‏‏‏فينهزم ثلث لا يتوب الله عليهم ابدا، ‏‏‏‏‏‏ويقتل ثلثهم افضل الشهداء عند الله، ‏‏‏‏‏‏ويفتتح الثلث لا يفتنون ابدا، ‏‏‏‏‏‏فيفتتحون قسطنطينية فبينما هم يقتسمون الغنائم قد علقوا سيوفهم بالزيتون، ‏‏‏‏‏‏إذ صاح فيهم الشيطان إن المسيح قد خلفكم في اهليكم، ‏‏‏‏‏‏فيخرجون وذلك باطل، ‏‏‏‏‏‏فإذا جاءوا الشام خرج فبينما هم يعدون للقتال يسوون الصفوف إذ اقيمت الصلاة، ‏‏‏‏‏‏فينزل عيسى ابن مريم صلى الله عليه وسلم فامهم، ‏‏‏‏‏‏فإذا رآه عدو الله ذاب كما يذوب الملح في الماء، ‏‏‏‏‏‏فلو تركه لانذاب حتى يهلك، ‏‏‏‏‏‏ولكن يقتله الله بيده فيريهم دمه في حربته ".

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت نہ قائم ہو گی یہاں تک کہ روم کے نصاریٰ کا لشکر اعماق میں یا دابق میں اترے گا (یہ دونوں مقام شام میں ہیں حلب کے قریب) پھر مدینہ میں ایک لشکر نکلے گا ان کی طرف جو ان دنوں تمام زمین والوں میں بہتر ہو گا۔ جب صف باندھیں گے دونوں لشکر تو نصاریٰ کہیں گے: تم لوگ الگ ہو جاؤ ان لوگوں سے (یعنی ان مسلمانوں سے) جنہوں نے ہماری جورو لڑکے پکڑے اور لونڈی غلام بنائے ہم ان سے لڑیں گے۔ مسلمان کہیں گے: نہیں اللہ کی قسم! ہم کبھی اپنے بھائیوں سے الگ نہ ہوں گے۔ پھر لڑائی ہو گی تو مسلمانوں کا ایک تہائی لشکر بھاگ نکلے گا ان کی توبہ کبھی اللہ تعالیٰ قبول نہ کرے گا اور تہائی لشکر مارا جائے گا وہ سب شہیدوں میں افضل ہوں گے۔ اللہ کے پاس اور تہائی لشکر کی فتح ہو گی۔ وہ عمر بھر کبھی فتنے اور بلا میں نہ پڑیں گے۔ پھر قسطنطینیہ کو فتح کریں گے (جو نصاریٰ کے قبضہ میں آ گیا ہو گا۔ اب تک یہ شہر مسلمانوں کے قبضہ میں ہے) تو وہ لوٹ کے مالوں کو بانٹ رہے ہوں گے اور اپنی تلواروں کو زیتون کے درختوں میں لٹکا دیا ہو گا، اتنے میں شیطان آواز کر دے گا کہ دجال تمہارے پیچھے تمہارے بال بچوں میں آ پڑا تو مسلمان وہاں سے نکلیں گے حالانکہ یہ خبر جھوٹ ہو گی۔ جب شام کے ملک میں پہنچیں گے تب دجال نکلے گا سو جس وقت مسلمان لڑائی کے لیے مستعد ہو کر صفیں باندھتے ہوں گے نماز کی تیاری ہو گی۔
اسی وقت عیسٰی بن مریم علیہ السلام اتریں گے اور امام بن کر نماز پڑھائیں گے پھر جب اللہ کا دشمن دجال عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھے گا تو اس طرح (ڈر سے) گھل جائے گا جیسے نمک پانی میں گھل جاتا ہے اور جو عیسیٰ علیہ السلام اس کو یونہی چھوڑ دیں تب بھی وہ خود بخود گل کر ہلاک ہو جائے لیکن اللہ تعالیٰ اس کو قتل کرے گا۔ عیسٰی علیہ السلام کے ہاتھوں پر اور اس کا خون لوگوں کو دکھلائے گا عیسیٰ علیہ السلام کی برچھی میں۔“

ترقيم فواد عبدالباقي: 2897


اب ایک جگہ ترجمہ ہے کہ

اس وقت حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اتریں گے تو ان کا رخ کریں گے

جبکہ دوسری جگہ ترجمہ ہے کہ

اسی وقت عیسٰی بن مریم علیہ السلام اتریں گے اور امام بن کر نماز پڑھائیں گے


@مظاہر امیر بھائی نے جواب دیا کہ

یہ زیادہ ہے ۔ عربی عبارت میں نہیں ہے ۔
بعد میں کہا کہ

عربی عبارت کے حساب سے محدٹ والا ترجمہ درست ہے۔ عربی تو آپ بھی جانتے ہیں تو کیوں پوچھ رہے ہیں بار بار۔
بھائی میں اس لئے پوچھ رہا ہوں کہ @ابوطلحہ بابر بھائی نے صحیح مسلم کا جو سکین لگایا ہے اس میں بھی یہ ترجمہ موجود ہے - اور @ساجد تاج بھائی نے یہاں پیش کی ہے اسی محدث فورم پر اس میں بھی یہ الفاظ ہیں کہ
اسی وقت سیدنا عیسیٰ ابن مریم اتریں گے اور انھیں نماز پڑھائیں گے۔
اور @نعیم یونس بھائی نے اردو مجلس فورم پر پیش کی ہے اس میں بھی یہ الفاظ ہیں
اسی وقت سیدنا عیسیٰ ابن مریم اتریں گے اور انھیں نماز پڑھائیں گے۔
اور صحیح مسلم کا جو ترجمہ علامہ وحید زمان نے کیا ہے - اس میں بھی یہ الفاظ ہیں -

Page2.jpg
Page420.jpg
Page421.jpg

کیا یہ سب ترجمے غلط ہیں- اگر یہ غلط ہیں تو ان کو آج تک کیوں پیش کیا جا رہا ہے - اصل ترجمہ کیا ہے @خضر حیات بھائی آپ ہی بتا دیں -

الله آپ کو جزایۓ خیر دے - امین
 
Top