• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اہلِ جنت پر اللہ تعالیٰ کی رضا مندی اترنے کے بیان میں۔
1960: سیدنا ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: بیشک اللہ عزوجل جنتی لوگوں سے فرمائے گا کہ اے جنتیو! پس وہ کہیں گے کہ اے رب! ہم خدمت میں حاضر ہیں اور سب بھلائی تیرے ہاتھوں میں ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا تم راضی ہوئے ؟ وہ کہیں گے کہ ہم کیسے راضی نہ ہوں گے ، ہمیں تو نے وہ دیا کہ اتنا اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہیں دیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا میں تمہیں اس سے بھی کوئی عمدہ چیز دوں؟ وہ عرض کریں گے کہ اے رب! اس سے عمدہ کونسی چیز ہے ؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے تم پر اپنی رضامندی اتار دی اور اب میں اس کے بعد کبھی تم پر غصہ نہ ہوں گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اہل جنت کا بالا خانوں والوں کو دیکھنا۔
1961: سیدنا ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بیشک جنت کے لوگ اوپر کی منزل والوں کو ایسے دیکھیں گے جیسے ستارے کو دیکھتے ہیں جو چمکتا ہوا ہو۔ اَور دُور آسمان کے کنارے پر مشرق میں یا مغرب میں ہو۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ ان میں درجوں کا فرق ہو گا لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! یہ درجے تو پیغمبروں کے ہوں گے اور کسی کو نہیں ملیں گے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ کیوں نہیں قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، ان درجوں میں وہ لوگ ہوں گے جو اللہ پر ایمان لائے اور انہوں نے پیغمبروں کو سچا جانا (یعنی پیغمبروں کا درجہ اس سے کہیں زیادہ ہو گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنت میں اہل جنت کا کھانا۔
1962: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جنت میں جانے والے کھائیں پئیں گے لیکن نہ تھوکیں گے ، نہ ناک صاف کریں گے اور نہ پیشاب کی حاجت ہو گی۔ لیکن ان کا کھانا کستوری کی مشک جیسا ایک ڈکار ہو گا (بس ڈکار اور پسینہ سے کھانا تحلیل ہو جائے گا)۔ انہیں تسبیح و تحمید (یعنی سبحان اللہ اور الحمد للہ کہنا) کا ایسے ہی الہام ہو گا جیسے سانس کا الہام ہوتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اہل جنت کے لئے تحفہ۔
1963: سیدنا ثوبانؓ مولیٰ رسول اللہﷺ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے پاس کھڑا تھا کہ یہودی عالموں میں سے ایک عالم آیا اور بولا کہ السلام علیکم یا محمدﷺ! میں نے اس کو ایسے زور سے ایک دھکا دیا کہ وہ گرتے گرتے بچا۔ وہ بولا کہ تو مجھے دھکا کیوں دیتا ہے ؟ میں نے کہا کہ تو (نبیﷺ کا نام لیتا ہے اور) رسول اللہﷺ کیوں نہیں کہتا؟ وہ بولا کہ ہم ان کو اس نام سے پکارتے ہیں جو ان کے گھر والوں نے رکھا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میرا نام جو گھر والوں نے رکھا ہے وہ محمدﷺ ہے۔ یہودی نے کہا کہ میں تمہارے پاس کچھ پوچھنے کو آیا ہوں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ بھلا میں اگر تجھے کچھ بتلاؤں تو تجھے فائدہ ہو گا؟ اس نے کہا کہ میں اپنے دونوں کانوں سے سنوں گا۔ رسول اللہﷺ نے اس چھڑی سے جو آپﷺ کے ہاتھ مبارک میں تھی زمین پر لکیر کھینچی (جیسے کوئی سوچتے وقت کرتا ہے ) اور فرمایا کہ پوچھ۔ یہودی نے کہا کہ جس دن یہ زمین آسمان بدل کر دوسرے زمین و آسمان ہوں گے ، لوگ اس وقت کہاں ہوں گے ؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ لوگ اس وقت اندھیرے میں پل صراط کے پاس کھڑے ہوں گے۔ اس نے پوچھا کہ پھر سب سے پہلے کون لوگ اس پل سے پار ہوں گے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ مہاجرین میں جو محتاج ہیں۔ (مہاجرین سے مراد وہ لوگ ہیں جو نبیﷺ کے ساتھ گھر بار چھوڑ کر نکل گئے اور فقر و فاقہ کی تکلیف پر صبر کیا اور دنیا پر لات ماری) یہودی نے کہا کہ پھر جب وہ لوگ جنت میں جائیں گے تو ان کا پہلا ناشتہ/ تحفہ کیا ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ مچھلی کے جگر کا ٹکڑا (جو نہایت مزیدار اور مقوی ہوتا ہے )۔ اس نے کہا پھر صبح کا کھانا کیا ہو گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ان کے لئے وہ بیل کاٹا جائے گا جو جنت میں چرا کرتا تھا۔ پھر اس نے پوچھا کہ یہ کھا کر وہ کیا پئیں گے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ سلسبیل نامی چشمہ کا پانی۔ اس یہودی نے کہا کہ آپﷺ نے سچ فرمایا اور میں آپ سے ایک ایسی بات پوچھنے آیا ہوں جس کو دنیا میں کوئی نہیں جانتا سوائے نبیﷺ کے یا شاید ایک دو آدمی اور جانتے ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اگر میں تجھے وہ بات بتا دوں تو تجھے فائدہ ہو گا؟ اس نے کہا کہ میں اپنے کان سے سن لوں گا۔ پھر اس نے کہا کہ میں بچے کے بارے میں پوچھتا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ مرد کا پانی سفید ہے اور عورت کا پانی زرد ہے ، جب یہ دونوں اکٹھے ہوتے ہیں اور مرد کی منی عورت کی منی پر غالب ہوتی ہے ، تو اللہ کے حکم سے لڑکا پیدا ہوتا ہے اور جب مرد کی منی پر عورت کی منی غالب ہوتی ہے تو اللہ کے حکم سے لڑکی پیدا ہوتی ہے۔ یہودی نے کہا کہ البتہ آپ نے سچ کہا۔ اور بیشک البتہ آپ نبی ہیں۔ پھر وہ لوٹا اور چلا گیا۔ پس رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اس نے جب مجھ سے یہ سوالات کئے تو مجھے کسی چیز کا علم نہیں تھا، حتی کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس کا علم دے دیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اہل جنت کی نعمتیں ہمیشہ کی ہوں گی۔
1964: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جو شخص جنت میں جائے گا، وہ سکون سے ہو گا اور بے غم رہے گا۔ نہ کبھی اس کے کپڑے بوسیدہ ہوں گے اور نہ اس کی جوانی مٹے گی (یعنی سدا جوان ہی رہے گا کبھی بوڑھا نہ ہو گا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنت میں ایک درخت ہے کہ سو سال تک اگر سوار چلے تو (اس کا سایہ) قطع (عبور) نہ ہو۔
1965: سیدنا سہل بن سعدؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک درخت ہے ، جس کے سائے میں سو برس تک ایک سوار چلے گا اور وہ اس کو قطع (عبور) نہ کر سکے گا۔ ابو حازم نے کہا کہ یہ حدیث میں نے نعمان بن ابی عیاش زرقی سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ مجھ سے سیدنا ابو سعید خدریؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک درخت ہے ، جس کے تلے اچھے تیار کئے ہوئے تیز گھوڑے کا سوار سو برس تک چلے تو اس کو تمام نہ کر سکے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنتی خیموں کا بیان۔
1966: سیدنا ابو موسیٰؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک خولدار موتی کا خیمہ ہو گا، جس کی چوڑائی ساٹھ میل کی ہو گی۔ اس کے ہر کونے میں گھر والے ہوں گے جو دوسرے کونے والوں کو نہ دیکھتے ہوں گے۔ مومن ان پر دورہ کرے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنتی بازار کے بیان میں۔
1967: سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک بازار ہے ، جس میں جنتی لوگ ہر جمعہ کے دن جمع ہوا کریں گے۔ پھر شمالی ہوا چلے گی، پس وہاں کا گرد و غبار (جو مشک اور زعفران ہے ) ان کے چہروں اور کپڑوں پر پڑے گا، پس ان کا حسن و جمال اور زیادہ ہو جائے گا۔ پھر وہ پہلے سے زیادہ حسین و جمیل ہو کر اپنے گھروں کی طرف پلٹ آئیں گے۔ پس ان سے ان کے گھر والے کہیں گے کہ اللہ کی قسم! تمہارا حسن و جمال ہمارے بعد تو بہت بڑھ گیا ہے۔ پھر وہ جواب دیں گے کہ اللہ کی قسم! تمہارا حسن و جمال بھی ہمارے بعد زیادہ ہو گیا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنت کی نہروں میں سے کچھ نہریں دنیا میں۔
1968: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: سیحان، جیحان، نیل اور فرات جنت کی نہروں میں سے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنت کو ناپسندیدہ چیزوں سے گھیر دیا گیا ہے۔(یعنی جنت مشکل اور ناپسندیدہ کاموں کے کرنے سے حاصل ہوتی ہے )۔
1969: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جنت ان باتوں سے گھیر دی گئی ہے جو نفس کو ناگوار ہیں اور جہنم نفس کی خواہشوں سے گھیر دی گئی ہے۔
 
Top