• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام کی اتباع کرنا اور ہر عمل امام کے بعد کرنا۔
317: سیدنا براءؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے ، جب آپﷺ رکوع کرتے تو (صحابہ) بھی رکوع کرتے تھے اور جب آپﷺ رکوع سے سر اٹھاتے تو سمع اللہ لمن حمدہ کہتے اور ہم کھڑے رہتے یہاں تک کہ آپﷺ کو زمین پر پیشانی رکھتے دیکھتے اس وقت ہم بھی سجدہ میں جاتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اماموں کے نماز کو پورا اور ہلکا پڑھنے کا حکم۔
318: سیدنا ابو مسعود انصاریؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میں فلاں شخص کی وجہ سے صبح کی جماعت میں نہیں آتا کیونکہ وہ قرأت لمبی کرتا ہے تو میں نے آپﷺ کو نصیحت کرنے میں کبھی اتنے غصے میں نہیں دیکھا جتنا اس دن دیکھا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے لوگو! تم میں سے بعض لوگ ایسے ہیں جو دین سے متنفر کرے۔ جو کوئی تم میں سے امامت کرے تو مختصر نماز پڑھے اس لئے کہ اس کے پیچھے بوڑھا اور کمزور اور کام والا ہوتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز کے لئے امام کا اپنا جانشین مقرر کرنا اور اس کا لوگوں کو نماز پڑھانا۔
319: عبید اللہ بن عبد اللہ کہتے ہیں کہ میں اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ مجھے رسول اللہﷺ کی بیماری کے واقعات بتائیے۔ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہﷺ بیمار ہوئے تو پوچھا کہ کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ ہم نے کہا کہ نہیں، بلکہ وہ آپﷺ کے منتظر ہیں۔ ارشاد فرمایا کہ ہمارے لئے برتن میں پانی رکھو۔ ہم نے پانی رکھا تو آپﷺ نے غسل فرمایا، اس کے بعد چلنا چاہا لیکن آپﷺ کو غش آگیا۔ اور جب افاقہ ہوا تو پھر پوچھا کہ کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ ہم نے کہا کہ نہیں یا رسول اللہﷺ! بلکہ وہ آپ کے منتظر ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ ہمارے لئے طشت (تھال) میں پانی رکھو۔ چنانچہ ہم نے آپﷺ کے حکم کی تعمیل کی اور آپﷺ نے غسل کیا پھر آپ چلنے کے لئے تیار ہوئے لیکن آپﷺ کو دوبارہ غش آگیا۔ اور پھر ہوش میں آنے کے بعد پوچھا کہ کیا لوگ نماز پڑھ چکے ؟ ہم نے عرض کیا کہ نہیں یا رسول اللہﷺ! وہ سب لوگ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ اور ادھر لوگوں کی حالت یہ تھی کہ وہ سب نمازِ عشاء کے لئے رسالتِ مآبﷺ کی تشریف آوری کے مسجد میں منتظر تھے۔ آخر آپﷺ نے ایک آدمی کے ہاتھ سیدنا ابو بکر صدیقؓ کو کہلا بھیجا کہ آپ نماز پڑھائیں۔ چنانچہ اس آدمی نے سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا کہ رحمتِ دو عالمﷺ نے حکم دیا ہے کہ آپ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ سیدنا ابو بکر صدیقؓ نہایت نرم دل تھے (وہ جلد رونے لگتے تھے ) اس لئے انہوں نے سیدنا عمرؓ سے کہا کہ اے عمر! تم نماز پڑھا دو۔ جس پر سیدنا عمرؓ نے کہا کہ نہیں، آپ ہی امامت کے زیادہ مستحق ہیں اور آپ ہی کو نماز پڑھانے کے لئے حکم دیا گیا ہے۔ چنانچہ سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے کئی دن تک نماز پڑھائی۔ اسی دوران ایک دن رسول اکرمﷺ کی طبیعت ذرا ہلکی ہوئی تو آپ دو آدمیوں کا سہارا لے کر نمازِ ظہر کے لئے مسجد میں تشریف لے گئے۔ ان دو آدمیوں میں سے ایک سیدنا عباسؓ تھے (جو آپﷺ کے چچا تھے ) غرضیکہ رسول اللہﷺ مسجد میں اس وقت پہنچے جب سیدنا ابو بکر صدیقؓ بحیثیت امام نماز پڑھا رہے تھے۔ انہوں نے جب رسول اللہﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا لیکن آپﷺ نے اشارہ سے فرمایا کہ پیچھے نہ ہٹو اور اپنے ساتھ والوں سے کہا کہ مجھے ابو بکرؓ کے برابر میں بٹھا دو۔ چنانچہ ان دونوں نے آپ کو سیدنا ابو بکر صدیقؓ کے برابر بٹھا دیا۔ رسالتِ مآبﷺ بیٹھے بیٹھے نماز پڑھنے لگے اور سیدنا ابو بکر صدیقؓ ویسے ہی کھڑے کھڑے رسول اللہﷺ کی نماز میں پیروی کرنے لگے گویا رسول اللہﷺ امام تھے اور سیدنا ابو بکر صدیقؓ مقتدی اور تمام صحابہ کرامؓ حسبِ سابق اس فرض نماز ظہر میں سیدنا ابو بکر صدیقؓ کی پیروی کر رہے تھے۔ عبید اللہ بن عبد اللہ کا بیان ہے کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ کے پاس جا کر کہا کہ میں آپ کو وہ حدیث سناتا ہوں جو اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے مجھے سنائی ہے اور ان کی طلب پہ میں نے پوری حدیث ان سے کہہ سنائی جسے سننے کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ پوری حدیث بالکل صحیح ہے۔ پھر پوچھا کہ دوسرے شخص جو رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے کیا ان کا نام اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے نہیں بتایا؟ میں نے جواب دیا کہ جی نہیں تو انہوں نے کہا کہ دوسرے آدمی سیدنا علیؓ تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب امام پیچھے رہ جائے تو اس کے علاوہ کسی دوسرے کو (امامت کے لئے ) آگے کر لیا جائے۔
320: سیدنا مغیرہ بن شعبہؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ جنگ تبوک میں شرکت کی۔ ایک صبح قبل نمازِ فجر اسی مقامِ تبوک میں آپﷺ رفع حاجت کے لئے روانہ ہوئے اور میں پانی کا لوٹا لئے ہوئے آپﷺ کے ساتھ تھا۔ رفعِ حاجت کے بعد جب آپﷺ تشریف لائے تو میں نے آپﷺ کے ہاتھوں پر پانی ڈالا، آپﷺ نے پہلے تین مرتبہ ہاتھ دھوئے پھر منہ دھویا، جبہ کو بازوؤں پر چڑھانا چاہا لیکن اس کی آستینیں تنگ تھیں اس لئے آپﷺ نے جبہ کے نیچے سے اپنے دونوں ہاتھ نکال کر کہنیوں تک دھوئے اور اس کے بعد موزوں پر مسح کیا۔ پھر میں آپﷺ کے ساتھ روانہ ہوا، جب ہم وہاں پہنچے تو دیکھا کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوفؓ نماز پڑھا رہے ہیں۔ چنانچہ ان کے پیچھے رسول اللہﷺ نے ایک رکعت پڑھی۔ سیدنا عبدالرحمن بن عوفؓ نے دونوں رکعتیں پڑھنے کے بعد سلام پھیر کے دیکھا تو رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نماز پوری کرنے کی خاطر دوسری رکعت کے لئے کھڑے ہو گئے تھے۔ مسلمان یہ دیکھ کر گھبرا گئے اور انہوں نے بکثرت تسبیح پڑھی۔ پھر رسول اللہﷺ نے بعد فراغتِ نماز فرمایا کہ تم لوگوں نے اچھا کیا۔ آپﷺ نے اس پر خوشی کا اظہار کیا کہ لوگوں نے وقت پر نماز ادا کی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص اذان سنتا ہے اس پر مسجد میں آنا واجب ہے۔
321: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک نابینا شخص آیا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! مجھے کوئی پکڑ کر مسجد تک لانے والا نہیں اور اس نے آپﷺ سے گھر میں نماز پڑھنے کے لئے رخصت چاہی تو آپﷺ نے اسے اجازت دے دی۔ پھر جب لوٹ گیا تو آپﷺ نے بلا کر پوچھا کہ کیا تم اذان سنتے ہو؟ اس نے عرض کیا کہ ہاں۔ تو آپﷺ نے فرمایا کہ تم مسجد میں آیا کرو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی فضیلت۔
322: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جماعت کی نماز اکیلے شخص کی نماز سے پچیس درجے بڑھ کر ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا ، ہدایت کے طریقوں میں سے ہے۔
323: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ ہم خیال کرتے تھے کہ (رسول اللہﷺ کے عہد میں) نمازِ با جماعت سے وہی منافق پیچھے رہتا تھا جس کا نفاق ظاہر ہو یا پھر بیمار آدمی۔ اور بیمار آدمی بھی دو آدمیوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر (آ سکتا) تو آتا اور نماز میں ملتا تھا۔ اور انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں دین اور ہدایت کی باتیں سکھائیں اور انہی ہدایت کی باتوں میں سے ہے کہ ایسی مسجد میں نماز پڑھنا جس میں اذان ہوتی ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز کے انتظار اور جماعت کی فضیلت کا بیان۔
323 م: سیدنا ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: با جماعت نماز پڑھنا، گھر اور بازار میں نماز پڑھنے کی نسبت بیس سے زیادہ درجہ فضیلت رکھتا ہے کیونکہ جب تم میں سے کوئی شخص صرف نماز پڑھنے کے لئے اچھی طرح وضو کر کے مسجد میں جاتا ہے تو مسجد میں پہنچنے تک اس کے ہر قدم کے بدلہ میں ایک درجہ بلند کیا جاتا ہے اور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے۔ مسجد میں داخل ہونے کے بعد وہ جتنی دیر نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے اس کو نماز میں شمار کیا جاتا ہے اور فرشتے تمہارے لئے اس وقت تک دعا کرتے رہتے ہیں جب تک تم میں سے کوئی شخص نماز کی جگہ بیٹھا رہتا ہے ، جب تک وہ شخص (وضو توڑ کر) فرشتوں کو ایذا نہ دے ، فرشتے کہتے رہتے ہیں یا اللہ ! اس پر رحم فرما، یا اللہ! اس کو بخش دے ، یا اللہ! اس کی توبہ قبول فرما۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عشاء اور فجر کی جماعت کی فضیلت کا بیان۔
324: سیدنا عبدالرحمن بن ابی عمرہ کہتے ہیں کہ سیدنا عثمان بن عفانؓ مغرب کے بعد مسجد میں آئے اور اکیلے بیٹھ گئے۔ میں ان کے پاس جا بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ اے میرے بھتیجے ! میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے ، آپﷺ فرماتے تھے کہ جس نے عشاء کی نماز جماعت سے پڑھی تو گویا آدھی رات تک نفل پڑھتا رہا (یعنی ایسا ثواب پائے گا) اور جس نے صبح کی نماز جماعت سے پڑھی وہ گویا ساری رات نماز پڑھتا رہا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عشاء اور فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا نہ کرنے پر سخت وعید۔
325: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ نمازِ عشاء اور فجر منافقوں پر بہت بھاری ہیں اگر اس کا اجر جانتے تو گھٹنوں کے بل چل کر آتے۔ اور میں نے تو ارادہ کیا کہ نماز کا حکم دوں کہ (جماعت) نماز کھڑی کی جائے اور ایک شخص کو کہوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور چند لوگوں کے ساتھ ایک ڈھیر لکڑیوں کا لے کر ان لوگوں کے پاس جاؤں جو لوگ نماز میں نہیں آئے اور ان کے گھروں کو جلا دوں۔ اور ایک دوسری روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک ہڈی فربہ جانور کی پائے تو ضرور آئے (یعنی نماز کو)۔

326: سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ جو لوگ جمعہ میں حاضر نہیں ہوتے ، ان کے حق میں ارادہ کرتا ہوں کہ حکم کروں ایک شخص کو جو لوگوں کو نماز پڑھائے پھر میں ان لوگوں کے گھروں کو جلا دوں جو جمعہ میں نہیں آئے۔
 
Top