• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
ٹی کے ایچ صاحب اور محمد علی جواد صاحب کو ’’ محدثین کے اصول حدیث ‘‘ سے اختلاف ہے ، جس کا یہ بہانے بہانے سے اظہار کرتے رہتے ہیں ، کبھی بذات خود اور کبھی ان لوگوں کی تعریف و توصیف کے ذریعے جو ان کے پیشرو ہیں ۔
ہماری گزارش یہ ہے کہ ’’ اگر آپ کو محدثین کے بنائے ہوئے اصولوں سے اختلاف ہے تو ان مختلف فیہ اصولوں میں محدثین کے منہج اور موقف کو بدلائل غلط ثابت کرلیں ، یا اس فورم پر موجود محدثین سے محبت کرنے والوں سے مناظرہ ، مباحثہ کرلیں ، تاکہ حق اور باطل واضح ہو جائے ، دیگر قارئین دلائل پڑھ کر جس کو درست سمجھیں گے ، اس کو اپنا لیں گے ۔‘‘
لیکن یہ حضرات اس طرف نہیں آتے ، ابھی اس تھریڈ میں دیکھ لیں ٹی کے ایچ صاحب نے محدثین کی طرف سے پیش کردہ صحیح حدیث پر ’’ کراس ‘‘ لگایا ہے ، دلیل پوچھنے پر جو رد عمل ہے وہ آپ دیکھ لیں ، سبائیت سے لے کر شیعت و رافضیت تک تمام القاب سے نوازیں گے لیکن ’’ لیہلک من ہلک عن بینۃ و یحیے من حی عن بنیۃ ‘‘ والے قرآنی اصول پر عمل نہیں کریں گے ۔

ذرا اس بات کا آڈیو ، ویڈیو ، کتاب ، تحریر ، مضمون کسی شکل میں حوالہ دے دیں ۔

ذرا اس کا حوالہ بھی دے دیں ۔
اس بات کو”ہمیشہ“یاد رکھیں”تنقید“سے اگر کوئی ”کتاب“ بالا تر ہے اور ”شک و شبہ“ سے پاک تو وہ صرف اور صرف”قرآن“ہے اس کے علاوہ کسی ”کتاب“ کو یہ ”حیثیت“حاصل نہیں ہے۔
ایک گروہ اگر ”فقہاء“ میں غلو کر گیا ہے تو دوسراگروہ”محدثین“میں غلو کر گیا ۔ اِسی ”افراط“ نے اُس ”تفریط“ کو جنم دیا ہے جن کا مشاہدہ ہم ”منکرینِ حدیث“ کی شکل میں کر رہے ہیں۔
ہم ”محدثین و فقہاء“کو قولاً ”معصوم عن الخطاء“اگر نہیں مانتے تو ”عملاً“ مظاہرہ کرنے سے اپنی بات کی ”تصدیق“ کر دیتے ہیں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اس بات کو”ہمیشہ“یاد رکھیں”تنقید“سے اگر کوئی ”کتاب“ بالا تر ہے اور ”شک و شبہ“ سے پاک تو وہ صرف اور صرف”قرآن“ہے اس کے علاوہ کسی ”کتاب“ کو یہ ”حیثیت“حاصل نہیں ہے۔
ایک گروہ اگر ”فقہاء“ میں غلو کر گیا ہے تو دوسراگروہ”محدثین“میں غلو کر گیا ۔ اِسی ”افراط“ نے اُس ”تفریط“ کو جنم دیا ہے جن کا مشاہدہ ہم ”منکرینِ حدیث“ کی شکل میں کر رہے ہیں۔
ہم ”محدثین و فقہاء“کو قولاً ”معصوم عن الخطاء“اگر نہیں مانتے تو ”عملاً“ مظاہرہ کرنے سے اپنی بات کی ”تصدیق“ کر دیتے ہیں۔
متفق -

کسی کا قول ہے کہ : اہل تشیع نے تو چند نفوس کو ہی معصوم عن الخطاء قرار دیا - لیکن اہل سنّت نے تو معصوم عن الخطاء کی ایک پوری فوج تیار کردی -
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ بات بھی عجیب ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ اور حضرت عمر فاروقؓ کی جنت میں سرداری سے انبیاء و مرسلین مستثنیٰ ہو گئے لیکن جب بات حضرات حسنینؓ کی جنت میں سرداری کی آئی تو انبیاء و رسل مستثنیٰ نہ ہوئے !
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
میں نے یہاں علامہ ناصر البانی رح کے بارے میں لکھا تھا کہ :
"آپ نے علامہ البانی رح کا ذکر کیا - اس میں تو کوئی شک نہیں کہ وہ دور حاضر کے عظیم عالموں میں سے ایک ہیں - اور احادیث نبوی میں صحیح و ضعیف روایت کو الگ الگ کرنے اور اس پر اپنی مجتہدانہ راے پیش کرنے میں انہوں نے بڑا مدلل کام کیا ہے- لیکن یہاں میں آپ کو بتاتا چلوں کہ اتنے بڑے محقق اور عالم کا موقف "عورت کے چہرے کے پردے" کے حکم کے بارے میں قرآن و حدیث کے بلکل برعکس تھا -وہ عورت کے چہرے کے پردے کے قائل نہیں تھے - اور دور حاضر کے ایک اسکالر جاوید احمد غامدی نے علامہ البانی رح کے اس نظریے کو اپنی تجدد پسند باطل آراء کے لئے اپنی ویب سائٹ پر ڈھال بنا کر پیش کیا ہے- اب میں نہیں جانتا کہ جو اہل حدیث ممبر ہر جگہ علامہ البانی رح کی دلیل کو حرف آخر سمجھتے ہیں وہ اس بارے میں کیا کہیں گے؟؟"
علامہ عصر حاضر میں علامہ البانی ہوں یا پہلے امام بخاری ہو ، اہل حدیث کسی کو معصوم نہیں سمجھتے ۔ لیکن ان محدثین کی جن باتوں کو ہم مانتے ہیں ، وہ اصول و دلائل پر مبنی ہیں ۔ اگر کسی کو ان اصولوں سے اختلاف ہے تو پھر اس موضوع پر بات کرنے لیے کیوں تیار نہیں ہوتے ۔؟
اور پہلے ٹی کے ایچ صاحب نے کچھ دعوے کیے تھے ، جن کا حوالہ ابھی تک پیش نہیں کرسکے ، آپ سے بھی نمایاں کردہ دوسری مرتبہ کیے گئے دعوی کا حوالہ مطلوب ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس بات کو”ہمیشہ“یاد رکھیں”تنقید“سے اگر کوئی ”کتاب“ بالا تر ہے اور ”شک و شبہ“ سے پاک تو وہ صرف اور صرف”قرآن“ہے اس کے علاوہ کسی ”کتاب“ کو یہ ”حیثیت“حاصل نہیں ہے۔
ایک گروہ اگر ”فقہاء“ میں غلو کر گیا ہے تو دوسراگروہ”محدثین“میں غلو کر گیا ۔ اِسی ”افراط“ نے اُس ”تفریط“ کو جنم دیا ہے جن کا مشاہدہ ہم ”منکرینِ حدیث“ کی شکل میں کر رہے ہیں۔
ہم ”محدثین و فقہاء“کو قولاً ”معصوم عن الخطاء“اگر نہیں مانتے تو ”عملاً“ مظاہرہ کرنے سے اپنی بات کی ”تصدیق“ کر دیتے ہیں۔
یہ ’’ و عظ و نصیحت ‘‘ فائدہ مند نہیں ، اگر محدثین کے بنائے گئے اصولوں پر چلنا ان کو معصوم ماننا ہے تو پھر آپ پر بھی الزام آئے گا کہ آپ فلاں فلاں کو معصوم مانتے ہیں ۔
میں ایک بار پھر دہراوں گا کہ ’’ اصول حدیث ‘‘ پر بحث و مباحثہ کریں اور ان کو غلط ثابت کریں ۔ یا احادیث کی چھان پھٹک کے آپ نے جواصول بنائے ہیں وہ پیش کردیں ، ان پر بات کرلیتے ہیں ۔
یہ بات بھی عجیب ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ اور حضرت عمر فاروقؓ کی جنت میں سرداری سے انبیاء و مرسلین مستثنیٰ ہو گئے لیکن جب بات حضرات حسنینؓ کی جنت میں سرداری کی آئی تو انبیاء و رسل مستثنیٰ نہ ہوئے !
پہلے اصولی باتیں طے کریں ، فروع خود بخود حل ہو جائیں گی ۔ ان شاءاللہ ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
متفق -
کسی کا قول ہے کہ : اہل تشیع نے تو چند نفوس کو ہی معصوم عن الخطاء قرار دیا - لیکن اہل سنّت نے تو معصوم عن الخطاء کی ایک پوری فوج تیار کردی -
اگر آپ اس ’’ کسی ‘‘ کو معصوم عن الخطاء نہیں سمجھتے تو پھر مان لیں کہ ان کی یہ بات غلط ہے ۔ کیونکہ اہل حدیث نے محدثین وغیرہ میں سے کسی کو بھی معصوم عن الخطاء قرار نہیں دیا ۔
اگر دیا ہے تو کوئی حوالہ دیں یا ٹی کے ایچ صاحب سے پوچھ لیں ۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اگر آپ ان کتابوں کا مطالعہ فرمائیں تو آپ کو اصلی اہل ِبیت کا بھی علم ہو جائے گا اور صحابہؓ پر لگائے جھوٹے الزامات سے بھی واقف ہو جائیں گے۔جو حقیقت بیان کرتا ہے اور نبیﷺکے پیاروں اور جانثاروں کا دفاع کرتا ہےاسکو کچھ اہلِ سُنت علماء بھی برداشت نہیں کرتے آپ تو پھر ان سے آگے کی چیز ہیں۔
کون سی کتابیں زرا ان کا لنک تو پیش فرمادیں
اور دوسری بات یہ کہ بغض اہل اطہار میں صرف ان ہی احادیث صحیحہ کو مذہبی داستانیں منکر حدیث گردانتے ہیں جن میں اہل بیت اطہار کے مناقب اور فضائل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمائے ہو اور دیگر صحابہ کے بارے میں جو روایات ہیں منکر حدیث کے نزدیک وہ مذہبی داستانیں نہیں چاہے ان روایات میں بے پر کی اڑائی گئی ہو مثلا ابوبکر و عمر کے لئے کہا جاتا ہے کہ یہ بوڑھے جنتیوں کے سردار ہیں جبکہ جنت میں کوئی بوڑھا ہوگا ہی نہیں پھر یہ سرداری چہ معنی درا یا جیسے جنگ بدر کی قیدیوں کے بارے اللہ نے حضرت عمر کی رائے کی توثیق کی وغیرہ وغیرہ اور دوسری جانب حواب کے کتوں کے بھونکنے والی صحیح احادیث کو ضیف ثابت کرنے کی ناکام کوششیں کی جاتی ہیں

لیکن ان منکر حدیثوں کو مذہبی داستانیں لگتی ہیں تو صرف اہل بیت اطہار کے مناقب و فضائل کیونکہ ان کے دل میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کی آل سے بغض ہے اس لئے ان منکر حدیث کے ایک بڑے کو اپنا نام غلام نبی پسند نہیں آیا اور اس کم بخت نے اپنا نام ہی بدل لیا
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ ’’ و عظ و نصیحت ‘‘ فائدہ مند نہیں ، اگر محدثین کے بنائے گئے اصولوں پر چلنا ان کو معصوم ماننا ہے تو پھر آپ پر بھی الزام آئے گا کہ آپ فلاں فلاں کو معصوم مانتے ہیں ۔
میں ایک بار پھر دہراوں گا کہ ’’ اصول حدیث ‘‘ پر بحث و مباحثہ کریں اور ان کو غلط ثابت کریں ۔ یا احادیث کی چھان پھٹک کے آپ نے جواصول بنائے ہیں وہ پیش کردیں ، ان پر بات کرلیتے ہیں ۔

پہلے اصولی باتیں طے کریں ، فروع خود بخود حل ہو جائیں گی ۔ ان شاءاللہ ۔
ان دونوں حدیثوں کے متن کو دیکھنے ہی سے اِن کی حقیقت کھل جاتی ہے۔ ہر حدیث جو صحیح سند سے مروی ہوضروری نہیں ہے کہ اس کا متن بھی جوں کا توں قبول کر لیا جائے۔ اگر آپ بھی شیعہ نوازی میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں تو شوق سے ڈالیں۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
متفق -

کسی کا قول ہے کہ : اہل تشیع نے تو چند نفوس کو ہی معصوم عن الخطاء قرار دیا - لیکن اہل سنّت نے تو معصوم عن الخطاء کی ایک پوری فوج تیار کردی -
سبائیت نے بڑوں بڑوں کو خراب کر دیا ہے۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ ’’ و عظ و نصیحت ‘‘ فائدہ مند نہیں ، اگر محدثین کے بنائے گئے اصولوں پر چلنا ان کو معصوم ماننا ہے تو پھر آپ پر بھی الزام آئے گا کہ آپ فلاں فلاں کو معصوم مانتے ہیں ۔
میں ایک بار پھر دہراوں گا کہ ’’ اصول حدیث ‘‘ پر بحث و مباحثہ کریں اور ان کو غلط ثابت کریں ۔ یا احادیث کی چھان پھٹک کے آپ نے جواصول بنائے ہیں وہ پیش کردیں ، ان پر بات کرلیتے ہیں ۔

پہلے اصولی باتیں طے کریں ، فروع خود بخود حل ہو جائیں گی ۔ ان شاءاللہ ۔
کیا آپ کی نظر میں ایسی احادیث ہیں جو سند کے لحاظ سے تو اعلٰی ہو مگر متن نا قابلِ قبول ہو ؟
 
Top