• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مستشرقین واقدی اور مسند احمد (تحقیق درکار ہے )

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ذرا اس بات کی وضاحت کر دیں - کہ مسند احمد کا کون سا نسخہ ہے جس کی آپ بات کر رہے ہیں - کہیں ایسا تو نہیں کہ مسند احمد کے بہت سارے نسخے ہیں جو مستند نہیں - میں آپ کی بات سمجھا نہیں - وضاحت کر دیں پلیز
بعض کتابیں ایسی ہوتی ہیں ، جن کے بہت سارے طبعات (ایڈیشنز) ہوتے ہیں ، مختلف مکتبوں والوں نے اسے چھاپا ہوتا ہے ، اس لیے علماء جب کسی کتاب کا حوالہ دیتے ہیں تو اس کے ساتھ طبعہ کا تعین بھی کردیتے ہیں ، الرسالۃ والے کا حوالہ میں نے اس لیے دیا کہ اس میں مسند احمد کی تمام احادیث کے حاشیہ کے اندر محققین نے صحت و ضعف کے حوالے سے احکام بھی ذکر کیے ہوئے ہیں ، جس سے وہ آدمی جو بذات خود تحقیق کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا مطلوبہ حدیث کا درجہ معلوم کرسکتا ہے ۔ اور اس طرح کا کام بالخصوص مستشرقین سے متاثرین کے لیے فائدہ مند رہتا ہے ۔
آپ کی پوسٹ کا جواب یہ دیا گیا ہے

لنک

http://www.islamic-belief.net/مستشرقین-واقدی-اور-مسند-احمد/#comment-3792
اپ کی بصیرت پر ہم حیرت زدہ ہیں ہم نے لکھا تھا کہ امام احمد نے واقدی کی کتب سے اپنی کتابوں کی جلدیں بنا لیں اس کا اپ نے جو نقشہ کھینچا ہے وہ ان الفاظ کا مقصد نہیں تھا یہ اپ کی کم علمی کا نتیجہ ہے ہم نے یہ بات جوزجانی کے حوالے سے لکھی ہے اور اپ اس پر تبصرہ شروع کر دیا جوزجانی کے الفاظ ہیں
وقال الجوزجاني: ذكرت لأحمد بن حنبل موته يوم مات، وأنا ببغداد، فقال: حولت كتبه ظهائر للكتب منذ حين، أو قال: منذ زمان. «أحوال الرجال» (228)
موسوعة أقوال الإمام أحمد بن حنبل في رجال الحديث وعلله
امام احمد نے واقدی کی کتابوں کی جلدیں بنا لیں کیونکہ انہوں نے اس کی کتابوں کو بے کار سمجھتے ہوئے ان کو انی کتاب کی جلد یا کور کے طور پر استعمال کر لیا تھا یہ کہا گیا ہے اور اپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ گویا ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ امام احمد نے اس کو کاپی پیسٹ کیا
آپ کی عبارت اور آپ کا موقف دیکھ کر میں تواس عبارت سے یہی کچھ سمجھا تھا ، جس پر میں نے تبصرہ کردیا ۔ اور یہ نہیں کہ میں نے آپ کو الفاظ کو غلط جامہ پہنا کر تبصرہ کا شوق پورا کیا ہے ۔ آپ میری بصیرت پر حیرت زدہ ہوسکتے ہیں ، لیکن ذرا اپنی عبارت پر بھی توجہ کرلیں تو شاید ہم دونوں کے لیے بہتر رہے گا ۔
آپ کی عبارات کے غیر واضح اور تھوڑ پھوڑ کا رونا میں اس سے پہلے بھی رو چکا ہوں ، خیر اب اس کا نقصان آپ کو خود بھی ہوا لہذا آئندہ ذرا خیال رکھیں ۔ اور میری طرف سے غلط فہمی کی معذرت قبول فرمائیں ۔
رہا یہ کہ
مغازی واقدی اور مسند احمد ایک مواد رکھتی ہے ‘‘ جیسی مجمل عبارت بولنے کا کیا مطلب ہے ؟ ، حالانکہ یہ بات واضح ہے کہ مسند احمد میں صرف مغازی نہیں بلکہ ’’ عقائد ‘‘ ، ’’ عبادات ‘‘ ، معاملات ‘‘ اور دین کے دیگر اہم شعبوں سے متعلق احادیث موجود ہیں ۔
یہ اس وقت بحث میں نہیں یہ ساری بات مستشرق کے دعوی پر ہو رہے ہے اور اس کو ہماری عبادت معاملات سے سروکار نہیں تاریخ سے ہے
جو بات بحث کا ’’ عنوان ‘‘ قرار پائی وہ موضوع نہیں ، کیا بات ہے ۔!
مستشرق کو اصولی طور پر ہماری کسی بھی چیز سےسروکار نہیں ، وہ تو اپنے عیب چھپانے کے لیے دوسروں میں کیڑے نکالنے میں لگے رہتے ہیں ، جس طرح ’’ ناک کٹا آدمی ‘‘ دوسرے کو طعنے دینے لگتا ہے دیکھو اس کی ناک کتنی بری لگ رہی ہے ۔
افسوس تو استشراقی مقلدین پر ہے جو 14 صدیوں کی سنہری تاریخ اور علمی ، تحقیقی اور منہجی کارنامے چھوڑ کر مستشرقین کے بوکھلاہٹ میں کیے گئے اقدام کو کوئی ’’ سنجیدہ دعوی ‘‘ سمجھ لیتے ہیں ۔
مسند میں جس طرح تاریخ کو مسخ کیا گیا ہے وہ اپ ہمارے دوسرے بلاگ میں دیکھ سکتے ہیں یہی وجہ ہے مستشرقین کی نگاہ اس پر رکی ہے باقی ہم شخصیات کے پجاری نہیں
سیاہ شیشوں والی عینک پہن کر اگر دن کے اجالے سے شکایت کرنا تحقیق ٹھہرے تو پھر علم وعقل کے لیے بات کی کیا گنجائش رہ جاتی ہے ۔
اگر مسند احمد جیسی کتابوں کی روایات سےآپ کی تاریخ مسخ ہوتی ہے تو پھر ذرا تعین فرمادیں کہ آپ تاریخی حیثیت سے کس طرف نسبت رکھتے ہیں ۔
اگر ’’ اسلامی تاریخ ‘‘ کے دعویدار ہونے پر اصرار ہے تو اس فرشتے کا نام بتلادیں جس نے آپ کو 14 صدیوں کا آنکھوں دیکھا حال قلمبند کروایا ہے ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

سیاہ شیشوں والی عینک پہن کر اگر دن کے اجالے سے شکایت کرنا تحقیق ٹھہرے تو پھر علم وعقل کے لیے بات کی کیا گنجائش رہ جاتی ہے ۔
اگر مسند احمد جیسی کتابوں کی روایات سےآپ کی تاریخ مسخ ہوتی ہے تو پھر ذرا تعین فرمادیں کہ آپ تاریخی حیثیت سے کس طرف نسبت رکھتے ہیں ۔
اگر ’’ اسلامی تاریخ ‘‘ کے دعویدار ہونے پر اصرار ہے تو اس فرشتے کا نام بتلادیں جس نے آپ کو 14 صدیوں کا آنکھوں دیکھا حال قلمبند کروایا ہے ۔


اس فرشتے کا نام امام بخاری ہے جس نے اپنی کتاب صحیح بخاری میں ان چنیدہ واقعات کو بیان کیا ہے جس سے ہم اپنی صحیح تاریخ سے واقف ہو سکے-


 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
امام احمد بن حنبل رح اپنے دور کے بلند پایا محدث و مجتہد تھے - لیکن ان کی مسند احمد کا درجہ صحاح ستہ سے کم تر ہے- بوجہ اس میں صحاح کے مقابلے میں ضعیف روایات زیادہ ہونے کے- یا یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ مسند احمد ذخیر حدیث کی مسند روایات کا بہت بڑا مجموعہ سہی لیکن تمام روایات کا استیعاب نہیں- اس لیے کہ اس میں بہت سی روایات امام احمد سے نقل کرنے میں چھوٹ گئیں،- اور وہ بعد کے ائمہ مثلاً بخاری ومسلم کو دستیاب ہوگئیں- لیکن یہ ضرور ہے کہ مسانید میں مسند احمد سب سے افضل ہے (واللہ اعلم)-
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس فرشتے کا نام امام بخاری ہے جس نے اپنی کتاب صحیح بخاری میں ان چنیدہ واقعات کو بیان کیا ہے جس سے ہم اپنی صحیح تاریخ سے واقف ہو سکے-
اولا :تو آپ کی تاریخ ناقص ہے ، کیونکہ امام بخاری رحمہ اللہ کی کتاب میں سب چیزوں کا احاطہ نہیں ۔
ثانیا : بخاری و احمد جیسے محدثین کا احادیث کے چھانٹ پھٹک میں بنیادی اصولوں میں اتفاق ہے ۔ آپ ایک کی بات کو مانتے ہیں ، دوسرے کی بات کو نہیں مانتے ۔ اس کی وجہ ؟
صرف اس وجہ سے کہ امام بخاری نے اپنی ایک کتاب میں صحت التزام کیا ہے ، جبکہ مسند احمد میں صحت کا التزام نہیں کیا گیا؟
اگر اعتراض یہی ہے تو پھر آپ کو مسند احمد کی ان احادیث کو ماننا چاہیے جن کی صحت معلوم ہو جائے ۔
امام احمد بن حنبل رح اپنے دور کے بلند پایا محدث و مجتہد تھے - لیکن ان کی مسند احمد کا درجہ صحاح ستہ سے کم تر ہے- بوجہ اس میں صحاح کے مقابلے میں ضعیف روایات زیادہ ہونے کے- یا یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ مسند احمد ذخیر حدیث کی مسند روایات کا بہت بڑا مجموعہ سہی لیکن تمام روایات کا استیعاب نہیں- اس لیے کہ اس میں بہت سی روایات امام احمد سے نقل کرنے میں چھوٹ گئیں،- اور وہ بعد کے ائمہ مثلاً بخاری ومسلم کو دستیاب ہوگئیں- لیکن یہ ضرور ہے کہ مسانید میں مسند احمد سب سے افضل ہے (واللہ اعلم)-
نمایاں کردہ جملہ سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ مسند احمد میں صحیح روایات کم اور ضعیف زیادہ ہیں ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
نمایاں کردہ جملہ سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ مسند احمد میں صحیح روایات کم اور ضعیف زیادہ ہیں ۔
متفق-

اصل میں یہاں مسند احمد کا درجہ مقابلتاً صحیحین کے بیان ہوا ہے- جہاں تک مسند احمد کی اپنی علمی خصوصیت ہے تو وہ اپنی جگہ مسلم ہے- دوسرے یہ کہ جس طرح موطا امام مالک جو احادیث نبوی پر مدون کی گئی سب سے پہلی مستند کتاب ہے- لیکن اس کے ہم معنی روایات و ابواب کو بخاری و مسلم میں زیادہ تفصیل سے بیان کردیا گیا ہے- اس لئے اس کو صحاح ستہ میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں پڑی- اسی طرح مسند احمد میں تمام روایات کا احاطہ نہیں اس لئے اس کو صحاح ستہ میں شامل نہیں کیا گیا - (واللہ اعلم)-
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اولا :تو آپ کی تاریخ ناقص ہے ، کیونکہ امام بخاری رحمہ اللہ کی کتاب میں سب چیزوں کا احاطہ نہیں ۔
ثانیا : بخاری و احمد جیسے محدثین کا احادیث کے چھانٹ پھٹک میں بنیادی اصولوں میں اتفاق ہے ۔ آپ ایک کی بات کو مانتے ہیں ، دوسرے کی بات کو نہیں مانتے ۔ اس کی وجہ ؟
صرف اس وجہ سے کہ امام بخاری نے اپنی ایک کتاب میں صحت التزام کیا ہے ، جبکہ مسند احمد میں صحت کا التزام نہیں کیا گیا؟
اگر اعتراض یہی ہے تو پھر آپ کو مسند احمد کی ان احادیث کو ماننا چاہیے جن کی صحت معلوم ہو جائے ۔

نمایاں کردہ جملہ سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ مسند احمد میں صحیح روایات کم اور ضعیف زیادہ ہیں ۔

امام احمد اہل فن میں سے ہیں ان کے جرح و تعدیل کیوں نہیں مانی جائے گی ہم ان کے اقوال نقل کرتے ہیں اور مسند کی وہ روایات جن کی صحت صحیح ہو ان کو بھی بیان کرتے ہیں

یہاں جو بحث ہوئی ہے وہ مسند کی تاریخی روایات پر ہے نہ کہ مکمل مسند احمد پر
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
امام احمد اہل فن میں سے ہیں ان کے جرح و تعدیل کیوں نہیں مانی جائے گی ہم ان کے اقوال نقل کرتے ہیں اور مسند کی وہ روایات جن کی صحت صحیح ہو ان کو بھی بیان کرتے ہیں
یہاں جو بحث ہوئی ہے وہ مسند کی تاریخی روایات پر ہے نہ کہ مکمل مسند احمد پر
بہت مناسب بات ہے کہ جو ’’ صحیح ‘‘ ہیں ان کو مان لیں ، جن کی صحت ثابت نہیں ان کو نہ مانیں ۔ اور یہ اصول کسی ایک قسم کی روایات کے لیے نہیں ہونا چاہیے بلکہ تمام روایات کے لیے ہونا چاہیے چاہے وہ عقائد سے متعلق ہوں ، احکام و معاملات کے متعلق ہوں، تاریخ سے متعلق ہوں یا کسی اور صنف سے ۔
’’ مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ ‘‘
اس لیے کم ہمت لوگ دو جمع دو چار والے فیصلوں پر قناعت کرکے ’’ چھان پھٹک ‘‘ کے صبر آزما مراحل سے کنارہ کشی کرجاتے ہیں ۔
’’ انکار حدیث ‘‘ کے بہت سارے اسباب ہوں گے ، لیکن ان میں ایک بنیادی سبب یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر احادیث و روایات کو مان لیا تو پھر ’’ صحت و ضعف ‘‘ کی پہچان کے لیے جان کھپانا پڑے گی ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
بہت مناسب بات ہے کہ جو ’’ صحیح ‘‘ ہیں ان کو مان لیں ، جن کی صحت ثابت نہیں ان کو نہ مانیں ۔ اور یہ اصول کسی ایک قسم کی روایات کے لیے نہیں ہونا چاہیے بلکہ تمام روایات کے لیے ہونا چاہیے چاہے وہ عقائد سے متعلق ہوں ، احکام و معاملات کے متعلق ہوں، تاریخ سے متعلق ہوں یا کسی اور صنف سے ۔
’’ مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ ‘‘
اس لیے کم ہمت لوگ دو جمع دو چار والے فیصلوں پر قناعت کرکے ’’ چھان پھٹک ‘‘ کے صبر آزما مراحل سے کنارہ کشی کرجاتے ہیں ۔
’’ انکار حدیث ‘‘ کے بہت سارے اسباب ہوں گے ، لیکن ان میں ایک بنیادی سبب یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر احادیث و روایات کو مان لیا تو پھر ’’ صحت و ضعف ‘‘ کی پہچان کے لیے جان کھپانا پڑے گی ۔

جزاک اللہ خیر @خضر حیات بھائی

الله آپ کو دین اور دنیا کی ہر خوشی نصیب کرے - امین
 
Top