• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسجدالاقصی پر حملے سے متعلق فلسطینیوں کا انتباہ

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
ابنا: حماس کے ایک رہنما اسماعیل رضوان نے کہا ہےکہ مسجد الاقصی کی بے حرمتی پر مبنی کسی بھی کوشش پر فلسطینیوں کا شدید رد عمل سامنے آئے گا۔فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے دھمکی دی ہے کہ بیت القدس میں مسجد الاقصی پر صہیونیوں کے امکانی حملے کے خلاف شہادت پسندانہ کارروائی کی جائے گي۔حال ہی میں مسجد الاقصی پر حملے کے لئے صہیونیوں نے دعوت دی تھی جس پر عرب و فلسطینی سرکاری اور عوامی حلقوں نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

مسجد الاقصی کے خلاف صہیونی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات پر فلسطینیوں کا وسیع احتجاج اس مقدس اسلامی مقام کے سلسلے میں فلسطینیوں کی حساسیت کو ظاہرکرتا ہے اور اس بات کی علامت ہے کہ فلسطینی عوام اپنے عقائد اور اسلامی مقدسات پر حملے یا ان کی بے حرمتی کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔سنہ دو ہزار میں اس وقت کے صہیونی ریاست کے وزیر اعظم ایریل شیرون کے مسجد الاقصی میں داخلے کے اشتعال انگیز اقدام پر ، جو نئی انتفاضہ یعنی انتفاضۂ قدس شروع ہونے کا موجب بنا تھا ، فلسطینی عوام کے شدید رد عمل سے ثابت ہے کہ اس مقدس اسلامی مقام کی بے حرمتی کے صہیونی ریاست کے لئے وسیع منفی نتائج برآمد ہوں گے۔

درحقیقت فلسطین میں انتفاضۂ قدس اور عوامی تحریکوں میں شدت فلسطینی عوام کی صہیونیت مخالف تحریکوں کے وسیع تر ہونے کا با‏عث بنی ہے۔انتفاضۂ قدس نے دنیا والوں کو ، خاص طور سے ، مسلمانوں کو اس حقیقت سے روشناس کرایا کہ ان کے سامنے ایسی حکومت ہے جس کے منصوبوں میں مختلف ادیان الہی کی توہین اور مذہبی مقامات ، خاص طور سے ، اسلامی مقدس مقامات پر حملے کرنا ہمیشہ شامل رہا ہے اور اس امر نے صہیونی ریاست کے خلاف بین الاقوامی احتجاج میں شدت پیدا کردی۔ صہیونی ریاست نے ہمیشہ اسلامی تعلیمات کو ، جو سامراج مخالف اور ہرطرح کی تسلط پسندی سے مقابلے پر تاکید کرتی ہیں ، مقبوضہ علاقوں میں اپنے تسلط پسندانہ اہداف میں حائل سمجھتی ہے۔

بنابریں صہیونی ریاست فلسطینیوں کے اسلامی عقائد کو نشانہ بناتے ہوئے ان عقائد کی اہمیت کم کر کے یہ چاہتی ہے کہ فلسطینی اس کے مفادات و مطالبات کو قبول کرلیں۔حقیقت میں صہیونی ریاست اسلامی مقدس مقامات کو تباہ کرکے فلسطینی علاقوں کو صیہونی رنگ دے کر مقبوضہ علاقوں میں اپنی تسلط پسندانہ پالیسیوں پر عمل درآمد کی زمین ہموار کرنا چاہتی ہے۔بہرحال ، فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے اقدامات نے خطرناک تر شکل اختیار کرلی ہے اور صہیونی ریاست کی تباہ کن کارروائيوں کے سلسلے میں عالمی برادری کے لیت و لعل نے اس غاصب حکومت کو غیرانسانی اقدامات کرنے کے سلسلے میں گستاخ تر بنا دیا ہے۔
 
Top