• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسجدنبوی میں چالیس نمازوں کی فضیلت میں ضعیف حدیث

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
سوال: میں نے سنا ہے کہ جس نے مسجدنبوی میں چالیس نمازيں پڑھیں اسے نفاق سے بری لکھ دیا جاتا ہے ، توکیا یہ حدیث صحیح ہے؟

الحمدللہ

انس بن مالک رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جس نے میری مسجد میں چالیس نمازيں پڑھیں ان میں ایک بھی فوت نہ ہوئ تواس کے لیے آگ سے برات اور عذاب سے نجات لکھ دی جاتی اوروہ نفاق سے بری ہوجاتا ہے ) مسند احمد حدیث نمبر ( 12173 ) ۔

یہ حديث ضعیف ہے ، علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے سلسلۃ الضعفۃ ( 364 ) میں ذکرکیا اور ضعیف کہا ہے اور اسی طرح ضعیف الترغیب ( 755 ) میں ذکرکرنے کے بعد منکر کہا ہے ۔ ا ھـ

اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی اپنی کتاب " حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ص ( 185 ) میں یہ لکھتے ہیں کہ مدینۃ النبویۃ کی زیارت کی بدعات میں سے یہ بھی ہے کہ زائرین اس بات کا اھتمام کرتے ہیں کہ وہاں ایک ہفتہ رہ کرچالیس نمازيں پوری کریں تاکہ ان کے لے نفاق اورآگ سے برات لکھ دی جاۓ ۔ اھـ

اورعلامہ الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :

لوگوں میں جویہ مشہور ہوچکا ہے کہ زائر مدینہ میں آٹھ دن قیام کرے ارومسجد نبوی میں چالیس نمازيں پوری کرے یہ صحیح نہیں اگرچہ بعض روایات میں یہ آیا ہے کہ ( جس نے مسجد نبوی میں چالیس نمازيں پڑھیں اللہ تعالی اس کے لیے آگ اورنفاق سے برات لکھ دیتا ہے ) جوکہ اہل علم کے ہاں ضعیف روایات ہیں ، نہ تو ان سے دلیل لی جاسکتی اور نہ ہی ان پراعتماد کیا جاسکتا ہے ۔

اورزيارت کے لیے کوئ حد مقرر نہیں کہ اتنی دیر ہی قیام کیا جاۓ ، اگر کوئ ایک گھنٹہ یا اس سے کم وبیش ایک کا دو دن یا اس بھی زیادہ رہے تواس میں کوئ حرج نہیں ۔ ا ھـ ،( کلام میں اختصار ہے )۔ دیکھیں : فتاوی ابن باز رحمہ اللہ تعالی ( 17 / 403 ) ۔

اس ضعیف حدیث سے ہمیں وہ حسن درجہ کی حدیث مستغنی کردیتی ہے جس میں جماعت کے ساتھ تکبیر تحریمہ کی محافظت کی فضیلت بیان کی گئ ہے :

انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جس نے خالص اللہ تعالی کے لیے چالیس دن تک جماعت کے ساتھ تکبیر تحریمہ پاتے ہوۓ نماز اد کی اس کے لیے دو چیزوں آگ اورنفاق سے برات لکھ دی جاتی ہے ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 241 ) اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذي ( 200 ) سے اسے حسن کہا ہے ۔

اوراس حدیث میں بیان کی گئ فضيلت عام ہے جو کہ ہر مسجدمیں جماعت اور تکبیر اولی کے ساتھ کسی بھی ملک اورخطہ میں نماز پڑھی جاۓ ، اوریہ فضیلت صرف مسجد حرام اورمسجد نبوی کے ساتھ ہی خاص نہیں ۔

تواس بنا پر جس نے بھی چالیس نمازیں تکبیر اولی کے ساتھ جماعت میں ادا کرنے کا اھتمام کیا تواس کے لیے دوچیزوں آگ اورنفاق سے برات لکھ دی جاتی ہے ، چاہے وہ مکہ یا مدینہ یا کسی اورجگہ کی مسجد ہو ۔

واللہ تعالی اعلم.


اسلام سوال وجواب
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
سوری سوال کا جواب پہلے نظر نہی آیا تھریڈ میں

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
اچھا.
کوئ بات نہیں.
آپ اپنے اس مراسلہ کی تدوین کرکے سب کو کٹ کر دیں اور کچھ اور لکھ دیں
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
پہلے تھریڈ میں صرف آپ کا سوال آیا تھا میرے موبائل مین جواب نظر نہی آرہا تھا پتہ نہی کیوں

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
پہلے تھریڈ میں صرف آپ کا سوال آیا تھا میرے موبائل مین جواب نظر نہی آرہا تھا پتہ نہی کیوں

Sent from my SM-G360H using Tapatalk
جناب. بات دراصل یہ تھی کہ میں نے صرف سوال ھی پوسٹ کر دیا تھا. پھر بعد میں تدوین کی تھی. ویسے آپکو عنوان پر غور کرنا چاہیۓ تھا.

مسجدنبوی میں چالیس نمازوں کی فضیلت میں ضعیف حدیث
 
Top