• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلمانوں کی مساجد و مدارس اور بازاوں میں دھما کے کرنے والے کون ہیں ؟

شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
63
پاکستان میں گذشتہ دس برس سے مجاہدین اور پاکستانی افواج و سیکورٹی فورسز کے مابین جنگ جاری ہے۔ اس کی ابتدا پاکستانی فوج کی جانب سے قبائل میں مجاہدین کے خلاف پیش قدمی سے ہوئی تاہم اس جنگ کے آغاز ہی میں باجوڑ کے مدرسہ پر امریکیوں کی جانب سے میزائل داغے گئے جس میں بڑی تعداد میں معصوم طالب علم شہید ہوئے۔ طالبان کی جانب سے شروع ہی سے فوج پر مدارس اور مساجد پر بمباری کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ دوسری طرف گذشتہ تین چار برس سے فوج اور سیکورٹی اداروں کی جانب سے طالبان پر پہلے سکول تباہ کرنے کے الزامات سامنے آئے۔ اس کے بعد مسلمانوں کے بازاروں اور مساجد میں دھماکے ہونے لگے جن کا الزام فوج کی طرف سے طالبان پر لگایا گیا جبکہ طالبان نے اس کا ذمہ دار خفیہ اداروں اور بلیک واٹر کو قرار دیا اور اپنے اوپر لگنے والے الزام کی پرزور تردید کی تاہم پاکستانی میڈیا نے وہ تردید نشر کرنے سے گریز کیا ۔ جس کے بعد اس تردید کو انٹرنیٹ پر مختلف سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر جاری کیا گیا۔
اب دیکھنا یہ ہے جو افواج طالبان پر مساجد اور بازاروں میں دھماکوں کا الزام لگاتے ہیں وہ خود کس قدر مساجد کا پاس کرتے ہیں اور مسلمانوں کے جان و مال اور بازار وغیرہ کی ان کے نزدیک کیا حیثیت ہے۔ لال مسجد، باجوڑ، سوات، جنوبی وزیرستان وغیرہ میں آپریشن کے نتیجے میں کئی مساجد و مدارس شہید ہوئے۔ ہزاروں قرآن مجید اور احادیث مبارکہ کی کتب کی بے حرمتی ہوئی۔ کسے یاد نہیں جب یہی فوج لال مسجد کو فاسفورس سے جلانے کے بعد بوٹوں سمیت اس میں داخل ہوگئی۔ ساتھ موجود صحافیوں کے اعتراض کے باوجود ان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
آج کل فوج نے شمالی وزیرستان کو آپریشن ضرب عضب کے نام سے تختہ مشق بنا رکھا۔ اب تک آنے والی محدود اطلاعات کے مطابقفوج نے مجاہدین اور طالبان کا مقابلہ کرنے کی بجائے شمالی وزیرستان میں شہری آبادی کو ایف سولہ طیاروں سے ہر قسم کے مہلک ہتھیاروں سے بمباری کرکے مساجد، مدارس اور بازارں سمیت کئی علاقوں کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے۔ اس مرتبہ بھی مساجد و مدارس کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی املاک اور بازار وغیرہ کو خصوصی نشانہ بنایا گیا۔ کئی معصوم بچے اور عورتیں شہید کر دی گئی ہیں۔

فوجی آپریشن کے نام پر فوج اب تک مسلم شہری آبادی کو اندھا دہند فضائی بمباری سے نشانہ بنارہی ہے اور شمالی وزیرستان اس وقت دوسرے ڈھاکہ کا منظر پیش کررہا ہے، جہاں بسنے والے تمام شہری خاندانوں کو مسلمان ہونے کی وجہ سے رائل انڈین آرمی کی کوکھ سے جنم لینے والی فوج تمام اخلاقی وانسانی قوانین اور حدود کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اجتماعی طور پر نسل کشی کرنے میں مصروف ہیں۔

20 مئی 2014ء کو ایک ہی رات میں کس طرح پاکستانی افواج نے شمالی وزیرستان میں بمباری کرکے مساجد، مدارس، بازاروں اور شہری آبادی کے گھروں کو نشانہ بناکر کس طرح کھندر میں تبدیل کردیا، یہ شمالی وزیرستان سے موصول ہونے والی ابتدائی ویڈیو میں دیکھیں اور فیصلہ کریں جو لوگ وزیرستان میں مسلمانوں کے بازاوں اور مساجد میں بمباری کرسکتے ہیں ان سے یہ بھی بعید نہیں اس جنگ میں طالبان کو بدنام کرنے کے لیئے پاکستان کے دیگر مقامات پر سال میں اکا دکا دھماکے کروا دیں :

ویڈیو کے لیئے یہاں کلک کریں

شمالی وزیرستان میں بشار اسد کے نقش قدم پر چلنے والی اس فوج کی شہری آبادی پر بمباری سے شہید وزخمی ہونے والے بچوں کی تصاویر کو یہاں سے دیکھیں:

یاد رہے اس فورم پر بعض حضرات شد و مد سے کہتے ہیں کہ طالبان خوارج ہیں کیونکہ مسلمانوں سے قتال کرتے ہیں اور مشرکین کو چھوڑ دیتے ہیں۔ کیا وہ اس فوج کو بھی خوارج کہنے کی جرات کریں گے جو مسلمانوں سے قتال کرتی ہے مشرکین کی فرنٹ لائن اتحادی ہے۔



http://im67.gulfup.com/CLjc30.jpg
http://im67.gulfup.com/nJt3Cr.jpg
http://im67.gulfup.com/6kxR1H.jpg
 
Last edited by a moderator:
Top