السلام علیکم و رحمتہ اللہ و بر کاتہ ،
میرا ایک موضوع ہے اور اس پر سیر حاصل بحث چاہتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ کافر کو دعوت دین کے لیے سب سے پہلے توحید کی طرف دعوت دینے کا حکم ہے ، (جیسا کی متعدد احدیث سے ثابت ہے) تو کسی مسلمان کو، یا راہ راست سے بھٹکے ہوئے مسلمان کو سب سے پہلے کس چیز کی دعوت دینی چاہیئے؟؟؟ نیز تجدید ایمان کے لیے کیا پہلا قدم کہاں سے اٹھایا جائےَََ؟؟؟
السلام علیکم
جیسا کہ آپکی پروفائل سے لوکیشن معلوم ہو رہی ھے سعودی عرب، اس پر کچھ معلومات فراہم کرتا ہوں ہو سکتا ھے آپکو سمجھنے میں مشکل ہو مگر کوئی تو ایسا ہو گا گلف سے جسے سمجھنا آسان ہو گا۔
گلف میں بے شمار ہندو/ کافر کمپنیوں میں آفس اور گراؤنڈ فیلڈز میں مسلماںوں کے ساتھ مل کر اکٹھے جاب کرتے ہیں۔
جس طرح ہم انکے گلاس میں پانی نہیں پیتے اسی طرح وہ بھی ہمارے گلاسوں میں پانی نہیں پیتے مگر مجبوری اگر انہیں پانی پینا پڑ جائے تو وہ گلاس کو منہ نہیں لگاتے بلکہ اوپر اٹھا کر پانی پیسے ہیں۔
نہ تو آفس میں انہیں اپنی اچھی صفات دکھائی جا سکتی ہیں اور نہ ہی باہر، آفس یا گراؤنڈ فیلڈ میں کام ہی کام ھے چھٹی ہوتے ہی سب کی گھروں میں دوڑ، اب جو قریب فیملیاں رہتی ہیں دونوں ایک دوسرے کو اپنے گھر میں کسی کو چائے کی دعوت بھی نہیں دے سکتے باہر سے ہی ٹاٹا بائے بائے۔ یہاں دعوت بہت مشکل ھے اگر کبھی کسی طرح دائیں بائیں اکٹھے ہوں بھی تو دعوت دے کر دیکھ لیں وہ آپ سے ایسے سوال کریں گے کہ جن کے جواب بن ہی نہیں پائیں گے۔
رہی بات مسلمان کو یا راہ راست سے بھٹکے ہوئے مسلمان کو دعوت دینے کی تو یہ کیسے معلوم ہو گا کہ میں یا سامنے والا دونوں میں کونسا مسلمان راہ راست سے بھٹکا ہوا ھے سب کے پاس قرآن و حدیث سے دلائل موجود ہیں لیکن کبھی کسی کو پیار سے دعوت تبلیغ دیتے ہوئے نہیں دیکھا، طالب علم ہو یا نیم استاد یا مفتیان جو مسلماںوں کو اکٹھا کرنے کی بجائے دوریاں پیدا کرنے میں زیادہ مصروف ہیں جس پر اگر دیکھنا ہو تو یوٹیوب میں کسی بھی دو مسلمان مفتیان کا مناظرہ دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ھے ہر ٹیم میں١١، ١٧ سے ٢١ کے قریب اھل علم حضرات حصہ لیتے ہیں اور جو ان میں مین کردار ادا کر رہے ہوتے ہیں وہ جس طرح کی زبان استعمال کرتے ہیں انہیں دیکھ کر توبہ ہی کی جا سکتی ھے، ایسے استادوں کے شاگرد بھی وہی کچھ سیکھیں گے جو وہ انہیں کرتا دیکھیں گے۔
جس مسلمان کا ذہن جس سوچ کا مالک ھے اس نے اسی کے مطابق اپنا عمل کرنا ھے تبدیلی لانے کے لئے اچھے اخلاق کی ضرورت ہوتی ھے اس لئے جو اختلافات ابتدا سے چلے آ رہے ہیں وہ آپکے یا میرے کہنے سے ختم نہیں ہو سکتے، آپ اپنی کوشش جاری رکھیں۔
والسلام