• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلک اہل حدیث کا ایک روشن ستارہ غروب ہوگیا

شمولیت
دسمبر 10، 2011
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
52
پوائنٹ
23
تحریر : عبد العلیم ماہر
-----------------------
علامہ نذیر احمد املوی کا ایک ممتاز اور چہیتا شاگرد ، علامہ عطاء اللہ حنیف بھوجیا نی کا منظور نظر ، صوفی نظیر احمد کشمیری کی آنکھ کا تارا ، اور مولانامحمد اقبال رحمانی کا نور نظر مرکزی جمعیت اہل حدیث کا سابق ناظم اعلیٰ اور جامعہ سنابل نئی دہلی کا بانی اور روح رواں ، جسے دنیا عبدالحمید رحمانی کے نام سے جانتی ہے اپنے پسماندگا ن اور ہزاروں تلامذہ و معتقدین کو سوگوار چھوڑ کر 20 اگست 2013عیسوی بروز منگل صبح8بج کر5منٹ پر دنیائے فانی سے دار باقی کی طرف کوچ کرگیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
قادر مطلق نے مولانا موصوف کو بے پناہ صلاحیتوں اور خصائص سے نوازا تھا ۔ جن سے انھوں نے ملک و قوم اور ملت و جماعت کی ایسی بیش بہا خدمات انجام دی ہیں جو ناقابل فراموش ہیں۔ ان کے یہ زریں کارنامے ان شاء اللہ رہتی دنیا تک قائم رہیں گے ۔
میری نظر میں ان کا سب سے بڑا جماعتی کارنامہ یہ ہے کہ ان سے پہلے مسلم تنظیموں کے ذکر میں جماعت اہل حدیث کا نام کسی بھی محاذ پر اور کسی بھی پہلو سے نہیں آتا تھااور نہ علماء اہل حدیث کو کسی علمی اور سیاسی پروگرام میں نمائندگی ملتی تھی ۔ لیکن جب 1971ء میں وہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ناظم اعلیٰ منتخب ہوئے تو انھوں نے جماعت کی ترجمانی اور نمائندگی فرمائی ۔ اور جماعت اہل حدیث کی کارکردگیوں اور سرگرمیوں خاص طور پر تحریک آزادی میں اہل حدیث علماء کی قربانیوں اور کارناموں کا ایسے زوردار انداز میں دلیلوں اور حوالوں سے ذکر کیا کہ مخالفین کو بھی اس حقیقت کا اعتراف کرنا پڑا کہ واقعی علماء اہل حدیث کی خدمات کو نظر انداز کرنا اور ان کا اعتراف نہ کرنا صحیح نہیں ہے اور اس کے بعد پھر مسلم تنظیموں کے ذکر میں جماعت اہل حدیث کا نام آنے لگا اور اخبارو رسائل میں مسلم تنظیموں کا جہاں ذکر ہوتا تھا وہاں جماعت اہل حدیث اور علماء اہل حدیث کا ذکر ہونے لگا۔ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ اور مسلم مجلس مشاورت اور ملک میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں اور سیمیناروں میں علماء اہل حدیث کو نمائندگی ملنے لگی۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ عظیم کامیابی مولانا موصوف کی مساعی کا نتیجہ ہے ۔و الحمد للہ علی ذلک
مولانا موصوف ایک بلند پایہ کے کامیاب مدرس تھے، بے مثال اور جادو بیان خطیب تھے، نہایت جری اور بے باک قلمکار تھے ، اور علمی و فکری صلاحیتوں سے مالا مال تھے ۔ ان کی ان صلاحیتوں کا اعتراف صرف علماء اہل حدیث ہی کو نہیں بلکہ ملک اور بیرون ملک کے اکثر معاصر سینئر علماء و دانشوروں کو بھی تھا۔ مثلاً قاری محمد طیب صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند، مولانا ابوالحسن علی میاں ندوی لکھنو، مولانا عثمان فار قلیط ایڈیٹر روزنامہ الجمعیت دہلی، شاہ معین الدین ندوی دارالمصنفین اعظم گڑھ، مفتی عتیق الرحمن عثمانی دہلی، مولانا سعید احمد اکبرآبادی دہلی ، محترم ڈاکٹر عبدالجلیل فرید ی لکھنو ، پروفیسر طاہر محمود دہلی ، جناب ابراہیم سلیمان سیٹھ کیرالا ، جناب صلاح الدین اویسی حیدرآباد، مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی پاکستان ، علامہ احسان الٰہی ظہیر پاکستان ، شیخ عبدالعزیز ابن باز سعودیہ عربیہ ، شیخ محمد نصیف سعودیہ عربیہ ، شیخ ناصر العبودی سعودیہ عربیہ
یہ چند کلمات میں نے عجلت میں قلم برداشتہ لکھ دیے ہیں۔ مولانا موصوف سے میرے تعلقات کی عمر تقریباً 60سال ہے۔ اس 60سالہ دور کے حالات و واقعات میرے ذہن ودماغ میں گردش کررہے ہیں ۔ کسی مناسب موقع پر میں ان کو ترتیب دوں گاان شاء اللہ ۔ فی الحال اتنے پر اکتفا کرتا ہوں ۔ اور باری تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ مولائے کریم مولانا موصوف کی لغزشوں کو درگذر فرمائے اور انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان ، تلامذہ و معتقدین بالخصوص مولانا عاشق علی صاحب اثری اور مولاناصلاح الدین مقبول احمد مدنی کو صبر جمیل کی توفیق بخشے ۔ آمین یارب العالمین

http://thefreelancer.co.in/show_article.php?article=934
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
انا للہ وانا الیہ راجعون
 

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
966
ری ایکشن اسکور
2,911
پوائنٹ
225
انا للہ وانا الیہ راجعون
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
مولانا عبدالعلیم ماہر میرے بڑے ابا ہیں۔مزید میں ان کا داماد ہوں اور وہ میرے استاذ بھی ہیں۔ جماعت کے کبار علماء میں ان کا شمار ہوتا ہے ۔ دو تین سالوں تک مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے نائب ناظم بھی رہ چکے ہیں۔ جماعت کے بہت سارے بڑے علماء ان کے شاگرد ہیں ۔مثلا فضیلۃ الشیخ صلاح الدین مقبول حفظہ اللہ
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اللہ تعالی ہمیں ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔
لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین
 
Top