• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسنون رکعات تراویح پر بحث

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
چوتھی حدیث

امام أبو يعلى رحمه الله (المتوفى307)نے کہا:
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ عِيسَى بْنِ جَارِيَةَ، حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: جَاءَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ كَانَ مِنِّي اللَّيْلَةَ شَيْءٌ يَعْنِي فِي رَمَضَانَ، قَالَ: «وَمَا ذَاكَ يَا أُبَيُّ؟»، قَالَ: نِسْوَةٌ فِي دَارِي، قُلْنَ: إِنَّا لَا نَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَنُصَلِّي بِصَلَاتِكَ، قَالَ: فَصَلَّيْتُ بِهِنَّ ثَمَانَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ أَوْتَرْتُ، قَالَ: فَكَانَ شِبْهُ الرِّضَا وَلَمْ يَقُلْ شَيْئًا
جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اورکہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم گذشتہ رات (یعنی رمضان کی رات) مجھ سے ایک چیز سرزد ہوئی ہے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا وہ کیا چیز ہے ؟ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے گھر میں خواتین نے مجھ سے کہا کہ ہم قران نہیں پڑھ سکتیں لہٰذا ہماری خواہش ہے کہ آپ کی اقتداء میں نماز پڑھیں ، ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر میں نے انہیں آٹھ رکعات تراویح جماعت سے پڑھائی پھر وتر پڑھایا، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پرکوئی نکیر نہ کی گویا اسے منظور فرمایا۔[مسند أبي يعلى الموصلي 3/ 336]

یہ حدیث بھی صحیح ہے۔
قارئین کرام! اس حدیث میں بھی وہی ”عیسیٰ بن جاریہ“ ہے جس پر جروح پہلے ذکر ہو چکیں اور یہ ثابت کیا جاچکا کہ اس کی روایت انتہائی ضعیف ہے ناقابلِ استدلال ہے۔ علاوہ ازیں اس حدیث کو صرف تعدد حدیث کے شوق میں لکھ دیا گیا حالانکہ اس کا تعلق تراویح سے دور کا بھی نہیں۔ یہ گھر میں خواتین کو باجماعت نماز پڑھانے کا واقعہ ہے اور یہ تہجد تھی۔ تراویح مسجد نبوی میں عشاء کی نماز کے فوری بعد تین دن (ایک ایک دن کے وقفہ کے ساتھ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے باجماعت پڑھائیں آخری عشرہ میں۔ باقی دنوں میں عشاء ہی کے بعد صحابہ کرام کچھ انفراداً (جن کو قرآن یاد تھا) اور کچھ دو دو چار چار کی ٹکڑیوں میں جماعت سے پڑھتے تھے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
مسنون تراویح بیس رکعات ہی ہے جیسا کہ سنن الترمذی میں محدث ابو عیسیٰ رحمۃ اللہ علیہ (صاحبِ سنن الترمذی) فرماتے ہیں؛
سنن الترمذي - (ج 3 / ص 299)
وَأَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ عَلَى مَا رُوِيَ عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَغَيْرِهِمَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِشْرِينَ رَكْعَةً وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَكِ وَالشَّافِعِيِّ و قَالَ الشَّافِعِيُّ وَهَكَذَا أَدْرَكْتُ بِبَلَدِنَا بِمَكَّةَ يُصَلُّونَ عِشْرِينَ رَكْعَةً
اکثر اہلِ علم اس پر ہیں جو عمر اور علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہما) اور دیگر اصحابِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ تراویح بیس رکعات ہیں اور یہی قول امام ثوری ڑمۃ اللہ علیہ کا اور امام ابن المبارک رحمۃ اللہ علیہ کا اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماےتے ہیں کہ شہر مکہ میں ہم نے لوگوں کو بیس رکعات تراویح ہی پڑھتے پایا ہے۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
وَعَنِ الزَّعْفَرَانِيِّ عَنِ الشَّافِعِيِّ رَأَيْتُ النَّاسَ يَقُومُونَ بِالْمَدِينَةِ بِتِسْعٍ وَثَلَاثِينَ وَبِمَكَّةَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ وَلَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ ضِيقٌ وَعَنْهُ قَالَ إِنْ أَطَالُوا الْقِيَامَ وَأَقَلُّوا السُّجُودَ فَحَسَنٌ وَإِنْ أَكْثَرُوا السُّجُودَ وَأَخَفُّوا الْقِرَاءَةَ فَحَسَنٌ وَالْأَوَّلُ أَحَبُّ إِلَيَّ۔ (فتح الباری، ترتیب شیخ ابن باز: ج۴ص۲۵۳، طبع جدید ص۳۱۹)

اس پر بھی روشنی ڈالیں ذرا

 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
وَعَنِ الزَّعْفَرَانِيِّ عَنِ الشَّافِعِيِّ رَأَيْتُ النَّاسَ يَقُومُونَ بِالْمَدِينَةِ بِتِسْعٍ وَثَلَاثِينَ وَبِمَكَّةَ بِثَلَاثٍ وَعِشْرِينَ وَلَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ ضِيقٌ وَعَنْهُ قَالَ إِنْ أَطَالُوا الْقِيَامَ وَأَقَلُّوا السُّجُودَ فَحَسَنٌ وَإِنْ أَكْثَرُوا السُّجُودَ وَأَخَفُّوا الْقِرَاءَةَ فَحَسَنٌ وَالْأَوَّلُ أَحَبُّ إِلَيَّ۔ (فتح الباری، ترتیب شیخ ابن باز: ج۴ص۲۵۳، طبع جدید ص۳۱۹)
اس پر بھی روشنی ڈالیں ذرا
محترم!اس کا مفہوم بھی لکھ دیں اور اپنے مؤقف کی وضاحت بھی فرمادیں۔
 
Last edited:

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
تہجد اورتراویح کے ایک ہونے سے متعلق دس دلائل:

پہلی دلیل:
صحیح بخاری کی پیش کردہ حدیث میں سائل نے رمضان کی نماز یعنی تراویح کے بارے میں سوال کیا تھا لیکن اماں عائشہ رضی اللہ عنہ نے تراویح اور تہجددونوں کو ایک ہی نماز مان کردونوں کے بارے میں ایک ہی جواب دیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تہجد اور تراویح ایک ہی نماز ہے۔
اگر یہ سوال تراویح سے متعلق تھا تو یہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی بجائے کسی بھی جلیل القدر صحابی سے پوچھ لیتا۔کیونکہ تراویح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں باجماعت پڑھائی تھی۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یہ سوال تراویح سے متعلق نہ تھا بلکہ رمضان میں تہجد کے بارے تھااور اسی کے مطابق جواب دیا گیا۔
دلیل
اس کی دلیل عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا یہ فرمانا ہے کہ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں ۔۔۔۔۔الخ“۔ تراویح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف رمضان میں پڑھائی، مسجد میں پڑھائی اور عشاء کے بعد پڑھائی۔ جب کہ تہجد کبھی بھی مسجد میں، باجماعت یا عشاء کے بعد نہیں پڑھائی۔ فتدبر
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بحث کا باقی لا متناہی سلسلہ ذیل کے دھاگہ میں منتقل کیا گیا ہے
جناب @کفایت اللہ صاحب میں نے آپ کے مراسلوں پر جو اعتراضات اٹھائے ہیں آپ نے چونکہ ان کا رد نہیں کیا اس کامطلب ہے کہ وہ اعتراضات صحیح ہیں اور آپ سے سہو ہؤا تھا۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جناب @کفایت اللہ صاحب میں نے آپ کے مراسلوں پر جو اعتراضات اٹھائے ہیں آپ نے چونکہ ان کا رد نہیں کیا اس کامطلب ہے کہ وہ اعتراضات صحیح ہیں اور آپ سے سہو ہؤا تھا۔
آپ نے اعتراض نہیں اٹھائے ہیں، اعتراض کے عنوان سے اپنی جہالت کا پرچار کیا ہے، اسی وجہ سے اس تھریڈ سے اسے علیحدہ کیا گیا ہے۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

جناب @کفایت اللہ صاحب میں نے آپ کے مراسلوں پر جو اعتراضات اٹھائے ہیں آپ نے چونکہ ان کا رد نہیں کیا اس کامطلب ہے کہ وہ اعتراضات صحیح ہیں اور آپ سے سہو ہؤا تھا۔

اپنے منہ میاں مٹھو
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
Top