• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسیحیوں کی عبادت کے لئے "اہلحدیث" مسجد کھولنے کا آفر

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
514
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
مسیحیوں کی عبادت کے لئے "اہلحدیث" مسجد کھولنے کا آفر

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

لَّقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ ۚ قُلْ فَمَن يَمْلِكُ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا إِنْ أَرَادَ أَن يُهْلِكَ الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُ وَمَن فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا ۗ وَلِلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

یقیناً وہ لوگ کافر ہوگئے جنہوں نے کہا اللہ ہی مسیح ابن مریم ہے، آپ ان سے کہہ دیجئے کہ اگر اللہ تعالیٰ مسیح ابن مریم اور اس کی والدہ اور روئے زمین کے سب لوگوں کو ہلاک کردینا چاہیے تو کون ہے جو اللہ پر کچھ بھی اختیار رکھتا ہو؟ آسمانوں اور زمین دونوں کے درمیان کا کل ملک اللہ تعالیٰ ہی کا ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اللہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
[سورۃ المآئدہ، آیت:۱۷]

پاکستان کے جڑانوالہ میں عیسائیوں کی جانب سے قرآن کریم کی توہین اور اس کے جواب میں کچھ واقعات ہوئے ہیں تب سے اپ سوشل میڈیا پر دیکھو کیسے اسلام اور مسلمانوں کو وحشی اور عیسائیت کو مظلوم ثابت کیا جارہا ہے۔ پھر آپ ان بھونکنے والوں کی تھوڑی تحقیق کرو تو زیادہ تر عیسائیوں سے ہمدردیاں جتا کر اسلام کو گالیاں دینے والے یہ دانشور لکھاری اور تجزیہ کار ایک ہی مسلک کے ہوں گے !

جی ہاں وہی گھوڑوں کے آلہ تناسل کو پوجنے والی اور خود کو گدھوں کی طرح پیٹنے والی ملعون قوم۔ سوچو مسئلہ عیسائیوں کا ہے لکن درد ان کو ہورہا ہے اور بھونک بھونک کر انہوں نے آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے۔

یہ قوم اس امت کی دشمنی میں یہود و نصاری اور دیگر مشرکین سے کئی ہزار گناہ بڑھ کر ہے ہر وقت تاک میں رہتے ہیں کہ کوئی موقع ملے اور یہ اسلام اور مسلمانوں پر بھونک سکیں۔

اس کے علاوہ کل بی بی سی اردو کی جانب سے نشر شدہ انٹرویو میں دیکھا کہ وہاں کا چرچ انچارج میجر معشوق مسیح بتا رہا ہے کہ وہاں کی مسجد اہل حدیث والے ان کے پاس آئے اور انہیں کہا کہ صبح ۹ بجے آپ کے لئے مسجد کھول دی جائے گی جس طرح آپ چرچ میں عبادت کرتے ہیں اسی طرح آپ یہاں پر عبادت کریں۔ ویڈیو ملاحظہ فرمائیں


وہاں کے نام نہاد اہل حدیثوں خود کو روشن خیال، امن پسند ثابت کرنے اور عیسائیوں کو خوش کرنے کے چکر میں مقامی اہل حدیث مسجد مسیحیوں کی عبادت کے لئے کھولنے کے آفر دے رہے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَدًا
اور یہ مسجدیں صرف اللہ ہی کے لئے خاص ہیں پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔
[سورۃ الجن، آیت: ۱۸]

حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

يقول تعالى آمرا عباده أن يوحدوه في مجال عبادته ، ولا يدعى معه أحد ولا يشرك به كما قال قتادة في قوله : ( وأن المساجد لله فلا تدعوا مع الله أحدا ) قال : كانت اليهود والنصارى إذا دخلوا كنائسهم وبيعهم ، أشركوا بالله ، فأمر الله نبيه صلى الله عليه وسلم أن يوحدوه وحده .

اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو حکم دیتا ہے کہ ’ اس کی عبادت کی جگہوں کو شرک سے پاک رکھیں ، وہاں کسی دوسرے کا نام نہ پکاریں ، نہ کسی اور کو اللہ کی عبادت میں شریک کریں ‘ ۔ قتادہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ اپنے گرجوں اور کنیسوں میں جا کر اللہ کے ساتھ اوروں کو بھی شریک کرتے تھے تو اس امت کو حکم ہو رہا ہے کہ وہ ایسا نہ کریں بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی اور امت بھی سب توحید والے رہیں ۔
[تفسیر ابن کثیر، سورۃ الجن، آیت: ۱۸]

اسی طرح اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

لَقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ ۖ وَقَالَ الْمَسِيحُ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اعْبُدُوا اللَّهَ رَبِّي وَرَبَّكُمْ ۖ إِنَّهُ مَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ ۖ وَمَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ أَنصَارٍ

بلا شبہ یقیناً ان لوگوں نے کفر کیا جنھوں نے کہا بے شک اللہ مسیح ابن مریم ہی ہے، اور مسیح نے کہا اے بنی اسرائیل! اللہ کی عبادت کرو، جو میرا رب اور تمھارا رب ہے۔ بے شک حقیقت یہ ہے کہ جو بھی اللہ کے ساتھ شریک بنائے سو یقیناً اس پر اللہ نے جنت حرام کردی اور اس کا ٹھکانا آگ ہے اور ظالموں کے لیے کوئی مدد کرنے والے نہیں۔
[سورۃ المآئدہ، آیت:۷۲]

وَقَالَتِ الْيَهُودُ عُزَيْرٌ ابْنُ اللَّهِ وَقَالَتِ النَّصَارَى الْمَسِيحُ ابْنُ اللَّهِ ۖ ذَٰلِكَ قَوْلُهُم بِأَفْوَاهِهِمْ ۖ يُضَاهِئُونَ قَوْلَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَبْلُ ۚ قَاتَلَهُمُ اللَّهُ ۚ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ

اور یہودیوں نے کہا عزیز اللہ کا بیٹا ہے اور نصاریٰ نے کہا مسیح اللہ کا بیٹا ہے۔ یہ ان کا اپنے مونہوں کا کہنا ہے، وہ ان لوگوں کی بات کی مشابہت کر رہے ہیں جنھوں نے ان سے پہلے کفر کیا۔ اللہ انھیں قتل کرے، کدھر بہکائے جا رہے ہیں۔
[سورۃ التوبہ ، آیت:۳۰]

جن لوگوں کو عیسائیوں سے ہمدردی کا اتنا جنون سوار ہے کہ ان کی عبادت کے لیے مسجدیں کھول رہے ہیں ان کی خدمت میں عرض ہے کہ ہمدردی کے لیے اپنی عورتیں بھی ان عیسائیوں کو بیاہ دو گلے میں صلیبیں لٹکاو بلکہ "یوم صلیب" کے طور پر سارے ملک میں ایک دن مناو۔

عیسائیوں کے ساتھ چرچوں میں جا کر عبادتیں کرو اور ایک ہفتے کےلئے ان عیسائیوں سے گٹر صاف کرنے والا کام اپنے ذمہ لے لو اور ان سے کہو مسیحی بھائی آپ دکھی ہو اگلے ایک ہفتے گٹر میں صاف کروں گا اور کمائی اپ کو دوں گا۔ یہ ہوگا اصل ایثار و ہمدردئ اور ایسا کر کے ہی اپ ان عیسائیوں کے زخموں پر مرہم رکھ سکتے ہو۔

ان نام نہاد مسلمانوں کو اتنی فکر تو قرآن کی بے حرمتی کے وقت نہیں ہوئی جتنی اب عیسائیوں کی ہورہی یہ نام نہاد مسلمان چاہتے کہ صلیبی ہم سے راضی ہوجائیں پر قرآن کا فیصلہ تو اٹل ہے کہ
وَلَن تَرْضَىٰ عَنكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ
[سورۃ البقرۃ، آیت: ۱۲۰]آپ سے یہودی اور نصاریٰ ہرگز راضی نہیں ہوں گے جب تک کہ آپ ان کی ملت کی پیروی کرے۔

اللہ ان کا حشر انکے صلیبی بھائیوں کے ساتھ کرے۔ آمیں
 
Last edited:
Top