السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
مشرک اور بدعتی کو زکوۃ، فطرہ اور صدقہ دینا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
تفصیل کیلئے وقت نہیں ،اجمالاً عرض ہے کہ :
قال شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله :
"ولا ينبغي أن تعطى الزكاة لمن لا يستعين بها على طاعة الله ، فإن الله تعالى فرضها معونة على طاعته لمن يحتاج إليها من المؤمنين ، كالفقراء والغارمين ، أو لمن يعاون المؤمنين . فمن لا يصلي من أهل الحاجات لا يُعطى شيئاً حتى يتوب ، ويلتزم أداء الصلاة في أوقاتها" . ))انتهى من "الاختيارات" ص 154 .
امام ابن تیمیہؒ فرماتے ہیں :
جو آدمی زکاۃ کے مال اللہ تعالی کی اطاعت کیلئے مدد نہیں لیتا ، اسے زکوٰۃ نہیں دینا چاہیئے ، کیونکہ اللہ عزووجل نے زکوٰۃ اسی لئے فرض کی ہے کہ
مالی لحاظ سے محتاج اہل ایمان جیسے فقراء و قرض دار یا وہ لوگ جو اہل ایمان کے مددگار بنیں ان کیلئے ہے ،
اس لئے جو ضرورت مند تو ہو لیکن بے نماز ہو اسے اس وقت تک زکاۃ نہ دی جائے جب تک توبہ نہ کرے اور مقررہ اوقات میں نماز کا التزام نہ کرلے ۔ ( الاختیارات الفقہیہ )
والله أعلم