• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معاویہ رضی اللہ عنہ میرے راز داں ہیں ، اس حدیث کی تخریج ۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ایک حدیث نظر سے گذری ہے۔۔۔ اس کی تخریج درکار ہے۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا!۔
معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ میرا رازداں ہے، جو اس سے محبت کرے گا وہ نجات پائے گا، جو بغض رکھے گا وہ ہلاک ہوگا (محب طبری)۔۔۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
أبو العباس، أحمد بن عبد الله بن محمد، محب الدين الطبري (المتوفى: 694)نے کہا:
عن ابن عباس -رضي الله عنهما- قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم: "أرحم أمتي بأمتي أبو بكر, وأقواهم في دين الله عمر, وأشدهم حياءً عثمان, وأقضاهم علي بن أبي طالب, ولكل نبي حواري وحواريي طلحة والزبير وحيثما كان سعد بن أبي وقاص كان الحق معه, وسعيد بن زيد من أحباء الرحمن, وعبد الرحمن بن زيد من تجار الرحمن, وأبو عبيدة بن الجراح أمين الله وأمين رسوله, ولكل نبي صاحب سر وصاحب سري معاوية بن أبي سفيان, فمن أحبهم فقد نجا ومن أبغضهم فقد هلك" أخرجه الملاء في سيرته.[الرياض النضرة في مناقب العشرة:1/ 36].

امام محب الدین خطیب نے اخیرمیں اس حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے:
أخرجه الملاء في سيرته
یعنی اسے أبو حفص عمر بن محمد الموصلي،المعروف بالملاء (المتوفی570) نے وسيلة المتعبدين في سيرة سيد المرسلين میں روایت کیا ہے ۔
اوریہ کتاب اب تک مکمل مطبوع نہیں ہے،اس کے بعض حصے ہی کہیں سے طبع ہوئے ہیں اورکسی بھی نسخہ تک ہماری رسائی نہیں ہے۔


لیکن ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
وَلَمْ نَذْكُرْ مَنْ لَا يَرْوِي بِإِسْنَادِ - مِثْلَ كِتَابِ وَسِيلَةِ الْمُتَعَبِّدِينَ لِعُمَرِ الملا الموصلي وَكِتَابِ الْفِرْدَوْسِ لِشَهْرَيَارَ الديلمي وَأَمْثَالِ ذَلِكَ - فَإِنَّ هَؤُلَاءِ دُونَ هَؤُلَاءِ الطَّبَقَاتِ ؛ وَفِيمَا يَذْكُرُونَهُ مِنْ الْأَكَاذِيبِ أَمْرٌ كَبِيرٌ[مجموع الفتاوى:1/ 261]۔

ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی اس عبارت سے دو باتین معلوم ہوئیں:

  • اول: ملاء موصوف کی مذکورہ کتاب میں بے سند روایات ہیں۔
  • دوم: ملاء موصوف کی اس کتاب میں اکثر جھوٹی ومن گھڑت روایات ہیں۔



الغرض یہ کے مذکورہ روایت کی متصل سند کا کوئی پتہ نہیں ہے اس لئے یہ روایت غیرمستندہے۔
 
Top