ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 529
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
معاویہ رضی اللہ عنہ کو فقیہ کہنے کا مطلب اور مرزا جہلمی کی مکاری
صحیح بخاری میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول معاویہ رضی اللہ عنہ فقیہ ہیں کا مرزا صاحب نے غلط مفہوم بیان کیا تا کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی اس فضیلت کو بھی مشکوک بنایا جا سکے جیسے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی کاتب وحی فضیلت کو سفارشی بھرتی کہ کر مشکوک بنانے کی کوشش کی گئی۔
مرزا صاحب کہتے ہیں اگر ابن عباس رضی اللہ عنہ کے قول معاویہ رضی اللہ عنہ فقیہ ہیں اس میں کوئی فضیلت ہوتی تو وہ کہتے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے سنت کے مطابق کیا یے یہ بات مرزا صاحب نے اپنے مشہور مسلہ 157 پارٹ 2 کے وقت 18 منٹ 56 سیکنڈ پر کہی۔
ہم مرزا صاحب کی یہ خواہش پوری کر رہے ہیں کیوں کہ
1 : ابن ابی ملیکہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے عشاء کے بعد ایک وتر پڑھا۔ ان کے پاس سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کے غلام بھی موجود تھے۔ انہوں نے آکر سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کو بتایا تو آپ رضی اللہ عنھما نے فرمایا:
دعہ، فإنہ قد صحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم .
”ان کو چھوڑو، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہے ہیں۔”
(صحیح البخاری : ٣٧٦٤)
2 : صحیح بخاری ہی کی ایک روایت (٣٧٦٥) میں ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے فرمایا:
إنہ فقیہ .
”وہ فقیہ ہیں۔”
3 : مصنف ابن ابی شیبۃ ہماری طرف سے مرزا صاحب پر ہائڈروجن بم
عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
إن معاویۃ أوتر برکعۃ، فأنکر ذلک علیہ، فسئل ابن عباس، فقال : أصاب السنۃ .
”سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک وتر پڑھا، ان پر اس چیز کا اعتراض کیا گیا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا: انہوں نے سنت پر عمل کیا ہے۔”
(مصنف ابن ابی شیبۃ : ٢/٢٩١، وسندہ، صحیح)
تبصرہ: مرزا صاحب تو رافضیوں کے ایجنٹ ہیں انکا ہی مقدمہ لڑ رہے ہیں لہزاہ انکا تو حق بنتا یے وہ ایسی تمام خیانتیں کریں لیکن ہماری مرزا صاحب کے ماننے والوں کو دعوت اصلاح یے کہ وہ غور کریں کہ کسطرح سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کی گواہی معاویہ فقیہ امت کو مرزا صاحب نے بطور مذمت بنا کر پیش کیا, کیا اسے حق چھپانا نہیں کہتے؟
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ اپنی کتاب فتح الباری میں لکھتے ہیں:
"ابن عباس رضی اللہ عنہ کی یہ شہادت (گواہی) کہ معاویہ رضی اللہ عنہ صحابی اور فقیہ ہیں اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے کثیر فضائل ہیں۔"
(فتح الباری: جلد 14 صفہ 501)
یعنی آپ اندازہ کر لیں مرزا صاحب کہتے ہیں انکا معاویہ رضی اللہ عنہ کو فقیہ کہنے کا مطلب یہ تھا کہ
"وہ خود سیانے ہیں انکو نہیں پتہ کیا کر رہے ہیں"
اگر یہ کوئی فضیلت ہوتی تو وہ کہتے انہوں نے سنت کے مطابق کیا ہے۔
نیچے مصنف ابن ابی شیبۃ کی روایت آپ کے سامنے ہے
انہوں نے یہی کہا یے:
أصاب السنۃ (انہوں نے سنت کے مطابق کیا یے)
کیا مرزا صاحب کے فالورز اب حق تسلیم کریں گے یا ہم damage has been done ہی سمجھیں؟
(منقول)