• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مغرب کا جرم مسلسل

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
مغرب کا جرم مسلسل

محمد عمران اسلم​
اسلام اپنی تعلیمات کے اعتبا ر سے ایک کامل واَکمل دین ہے۔ آج بھی اگر کسی دین پر سب سے زیادہ عمل کیا جاتا ہے تو وہ صرف اور صرف دین اِسلام ہے، اور اس دین کا مرکز ومحور حضرت محمدﷺکی ذات گرامی ہے۔ دنیا میں بسنے والے سوا ارب سے زائد محافظان ناموس مصطفیﷺ ہر چیز کے بارے میں مصالحانہ رویہ اختیار کر سکتے ہیں، لیکن وہ اِسلام کی اقدار سے اپنی انتہائی مضبوط عقیدت کے بارے میں کوئی مصالحانہ رویہ اختیار نہیں کرسکتے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سید الانبیاء حضرت محمدﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزاور اسلام کی بنیادی قدر ہے اور کسی بھی شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں دیا جا سکتا جب تک رسول اکرمﷺ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ مان لیاجائے۔ حضور ﷺنے فرمایا:
’’لا یؤمن أحدکم حتی أکون أحب إلیہ من والدہ وولدہ والناس أجمعین‘‘
’’تم میں سے کوئی اس وقت تک مؤ من نہیں ہوسکتا جب تک میں اس کے والد، بچوں اور تمام لوگوں سے پیارا نہ ہوجاؤں۔‘‘ (صحیح البخاري:۱۵)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
توہین رسول سے مراد
توہین رسول سے مراد یہ ہے کہ کسی بھی قسم کی علامت،اشارہ، تحریر، تصویر یا قول کے ذریعے پیغمبر اِسلام کی ذات وصفات اور آپ کے منصب رسالت کے مقام ومرتبہ کو بدنیتی اور توہین آمیز رویہ سے کم کرنے کی کوشش کرنا یا اس میں ایسی زیادتی کی کوشش کرنا جو شرعاً جائز نہ ہو۔
مسلمان ہونے کے ناطے سے ہم پر سب سے برتر عائد ہونے والا حق اس ذات مصطفویت کا ہے جنہیں قرآن نے رحمۃ للعلمین کے لقب سے نوازا ہے ،لیکن یہ نادان انسان اپنے خودساختہ حقوق کے غلغلے میں ایسے دین اور ایسے شخص کے حقوق پامال کرنے پرتلا بیٹھا ہے جوانسانیت کی معراج اور اِعزاز وتکریم کے اعلیٰ منصب پر فائز ہیں۔ ذاتِ نبوتﷺ کی اِہانت کی کوششوں نے ان ممالک میں بسنے والوں کی تہذیب وشائستگی کا کچا چٹھہ پوری دنیا کے سامنے کھول کر رکھ دیا ہے جو رواداری، مذہبی مفاہمت، باہمی احترام وآشتی اور وسیع النظری کے خوبصورت نعروں سے بھری پڑی ہے۔ تہذیب مغرب کا بھانڈا بیچ چوراہے میں پھوٹ چکا ہے کہ اس کی بنیادیں ایسے دیدہ زیب نعروں پر قائم ہیں جو مفہوم ومعنی سے محروم ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سلسلۂ اہانت
غیر مسلموں کی طرف سے دین اِسلام پر یہ پہلا حملہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی ایسی نازیبا حرکات کی گئیں جن پر مسلمانوں کا اشتعال میں آنا لا بدی أمر تھا۔
٭ ۸۰ء اور ۹۰ء کی دہائیوں میں ملعون سلمان رشدی کی کتاب ’شیطانی آیات‘ اور تسلیمہ نسرین کے ناول، جو سراسر دین اسلام کی توہین پر مبنی تھے کو خوب پذیرائی دی گئی۔
٭ جنوری ۲۰۰۸ء میں انٹر نیٹ پر ایک نیم برہنہ دوشیزہ کے سامنے مسلمانوں کو سجدہ ریز ہوتے ہوئے دکھایا گیا۔
٭ ستمبر ۲۰۰۰ء میں انٹرنیٹ پر قرآن کی طرف منسوب دو جعلی سورتیں پیش کی گئیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ اکتوبر ۲۰۰۱ء میں نبی کریم ﷺ کی طرف منسوب چھ تصاویر کے ساتھ ہتک آمیز مضامین شائع کیے گئے اور یہ دعوی کیا گیا کہ آپﷺدنیا میں دہشت گردی کی وجہ ہیں۔ نعوذ باللہ
٭ نومبر ۲۰۰۴ء میں ہالینڈمیں ایک ایسی فلم ریلیز کی گئی جس میں اِسلامی احکامات کا مذاق اڑایا گیا اور برہنہ فاحشہ عورتوں کی پشت پر قرآنی آیات تحریر کی گئیں۔
٭ جنوری ۲۰۰۵ء میں فرقان الحق نامی کتاب کو قرآن باور کروانے کی کوشش کی گئی۔
٭ ستمبر ۲۰۰۵ء میں جے لینڈز پوسٹن نامی ڈینش اخبار میں توہین رسالت کا ارتکاب کرتے ہوئے نبی اکرم ﷺ کے انتہائی توہین آمیز خاکے شائع کیے گئے۔ ان سب خاکوں میں سے سب سے توہین آمیز خاکہ وہ تھا جس میں نبی اکرمﷺ کے چہرۂ انور کو نعوذباللہ کراہت آمیز مشابہت دے کر، عمامہ مبارک میں ایک بم کو چھپا ہوا دکھایا گیا۔
یہ خاکے ان دوسالوں میں گاہے بگاہے شائع ہوتے رہے، لیکن رواں سال میں ۱۳؍ فروری کو ایک بار پھر نئی منصوبہ بندی اور اشتراک کے ساتھ انہی خاکوں کو دوبارہ شائع کیا گیا ہے اور ہالینڈ میں ایک ایسی فلم ریلیز کی گئی ہے جس میں نبی کریمﷺ کا مذکورہ بالا خاکہ دکھایا گیا اور ساتھ ساتھ یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ دنیا میں قتل وغارت اور دہشت گردی کا سبب اِسلام ہی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
نبی کریمﷺ کی رحمت وشفقت
ان خاکوں کی مدد سے ایسے شخص کی توہین کا اِرتکاب کیا گیا ہے جوپوری کائنات کے لیے رحمت وشفقت بن کر آیا۔ آپ ﷺ شدید خواہش کرتے کہ وہ ایک ایک شخص کو پکڑ کر گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر کامیابی کی راہ پر چلا سکیں تاکہ وہ دنیا وآخرت میں اللہ تعالیٰ کی مقررکردہ سعادتوں کو پانے میں کامیاب ہوجائیں اور جو شخص ذائقہ ایمان کو پانے سے محروم رہ جاتا آپﷺاس کے لیے سخت پریشان ہوجاتے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے آپﷺکی ان الفاظ میں ڈھارس بندھوائی:
﴿لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفْسَکَ اَنْ لَّا یَکُوْنُوْا مُؤمِنِیْنَ إنْ نَشَأ نُنَزِّلْ عَلَیْہِمْ مِنَ السَّمَآئ‘ اٰیَةً فَظَلَّتْ أَعْنَاقُہُمْ لَہَا خَاضِعِیْنَ ﴾ (الشعراء: ۳،۴)
’’شاید کہ آپﷺاپنے آپ کو اس بناء پر ہلاک نہ کر بیٹھیں کہ یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے ۔ تیرارب اگر چاہے تو آسمان سے ایسی نشانی نازل کرے کہ ان کو گردنیں جھکائے بنا چارہ نہ رہے۔‘‘
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ایک اور مقام پر فر مایا:
﴿أَفَأَنْتَ تُکْرِہُ النَّاسَ حَتّٰی یَکُوْنُوْا مُؤمِنِیْنَ﴾ (یونس:۴۹)
’’کیا تو لوگوں کو اس قدر مجبور کرتا ہے کہ وہ ایمان لے کر ہی آئیں۔‘‘
مزید فرمایا:
﴿أَفَمَنْ حَقَّ عَلَیْهِ کَلِمَةُ الْعَذَابِ اَفَأَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِیْ النَّارِ﴾ (الزمر:۱۹)
’’وہ شخص جس پر عذاب کا فیصلہ ہو چکا ہے ، کیا آپ اس کو عذاب سے بچانے پر مصر ہیں۔‘‘
نبی اکرمﷺنے فرمایا:
’’میری اور لوگوں کی مثال اس طرح ہے کہ لوگوں نے آگ جلائی، جب آگ جلنے کے سبب اردگرد کا ماحول روشن ہوگیا تو پروانے اور کیڑے مکوڑے اس آگ کے پاس آکر گرنے لگے ۔ وہ شخص ان کو اس آگ سے دور کرتا ہے ، لیکن وہ پروانے اس پر غالب آجاتے ہیں اور آگ میں گرتے رہتے ہیں۔
’’فأنا آخذکم بحجزکم عن النار وہم یقتحمون فیہا‘‘ (صحیح البخاري:۶۴۸۳)
’’لوگو! میں تمہیں تمہاری کمروں سے پکڑ پکڑ کر آگ سے باہر دھکیلتا ہوں ، لیکن تم اس میں گرنے پر مصر ہو۔‘‘
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
حضرت ابوہریر ۃ﷜سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا:
میں روز محشر چلتا ہوا عرش الٰہی کے نیچے پہنچ کر رب ذوالجلال کے حضور سجدہ ریز ہوجاؤں گا۔ پھر میں اللہ تعالیٰ کی ایسی حمد وتوصیف کروں گا جس کی مجھ سے قبل کسی کے ہاں مثال نہ ہوگی۔ تب مجھ سے کہا جائے گا:
’’یا محمد إرفع رأسک سل تعطه واشفع تشفع فأرفع رأسی فأقول: أمتی یا رب،أمتی یا رب فیقال یا محمد! أدخل من أمتک من لا حساب علیہم من الباب الأیمن من أبواب الجنة‘‘
’’اے محمد! اپنا سر اٹھا ،جو مانگے گا تجھے دیا جائے گااور جو سفارش کرے گا، تیری سفارش قبول کی جائے گی۔ تب میں کہوں گاکہ یا رب ! میری امت، یارب! میری امت۔ تب کہا جائے گاکہ اپنی امت میں ایسے لوگوں کو جنت کے داہنے دروازے سے داخل کر لے، جن پر کوئی حساب نہ ہو۔‘‘ (صحیح البخاري:۶۳۰۴)
یہ لوگ جنت کے دروازوں میں دیگر داخل ہونے والوں کے ساتھ شامل ہوجائیں گے۔ پھر مزیدفرمایا:
’’واللہ جنت کے دو کواڑوں کے مابین اس قدر وسعت ہے جتنی مکہ اور حمیریا مکہ اور بصریٰ کے مابین ہے۔‘‘
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
انبیاء کی توہین کرنے والوں کا انجام
وہ لوگ کس قدر بدبخت ہیں جو اپنے قلم سے کائنات کی عظیم ہستی کی شان گھٹانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں ۔ رسولوں کی توہین ایک ایسا جرم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَلَقَدِ اسْتُہْزِیئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَاَمْلَیْتُ لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثُمَّ اَخَذْتُہُمْ فَکَیْفَ کَانَ عِقَابٍ﴾
’’تم سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑ ایا جا چکا ہے، مگر میں نے ہمیشہ منکرین کو ڈھیل دی اور آخر کار ان کو پکڑ لیا، پھر دیکھ لو میری سزا کیسی سخت ہے۔‘‘ (الرعد:۳۲)
حضور اکرمﷺ کو اِیذا پہنچانے والوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿إِنَّ الَّذِیْنَ یُؤذُوْنَ اﷲَ وَرَسُوْلَہُ لَعَنَہُمُ اﷲُ فِیْ الدُّنْیَا وَالاٰخِرَۃِ وَأَعَدَّلَہُمْ عَذَابًا مُّہِیْنًا﴾
’’جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو اذیت دیتے ہیں ان پر دنیا و آخرت میں اللہ نے لعنت فرمائی ہے اور ان کے لیے رسوا کن عذاب مہیا کردیا ہے۔‘‘ (الأحزاب:۵۷)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ایک جگہ پر ارشاد فرمایا:
﴿وَإِنْ نَکَثُوْا اَیْمَانَہُمْ مِنْ بَعْدِ عَہْدِہِمْ وَطَعَنُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ فَقَاتِلُوْا اَئِمَّة الْکُفْرِ إنَّہُمْ لَا اَیْمَانَ لَہُمْ لَعَلَّہُمْ تَعْقِلُوْنَ﴾ (التوبة:۱۲)
’’اور اگر عہد کرکے یہ لوگ اپنی قسموں کو توڑ ڈالیں اور تمہارے دین کی توہین کرنے لگیں تو کفر کے سرداروں سے جنگ کرو اور ان کی قسموں کا کوئی اعتبار نہ کرو او ران سے قتال کرو تاکہ یہ باز آجائیں۔‘‘
ڈنمارک اور وہ ممالک جنہوں نے آزادی اظہار رائے کے نام پر اہانت رسول کی کوشش کی، ان ممالک کے اس حوالے سے اپنے قوانین کچھ اور ہی نقشہ پیش کرتے ہیں۔
ڈنمارک کے کریمنل کوڈ میں یہ بات شامل ہے:
’’ہر وہ شخص جو ملک میں قانونی طور پر مقیم کسی فرد یا کمیونٹی کے مذہب یا عبادات اور دیگر معاملات کی تضحیک کرے گا، اسے زیادہ سے زیادہ چارماہ کی قید یا جرمانہ کی سزادی جا سکے گی۔‘‘
ایسے ہی ڈنمارک کے پینل کوڈ میں یہ بات درج ہے:
’’ایسا کوئی بھی بیان یا سرگرمیاں جرم ہیں، جو کسی بھی کمیونٹی کے افراد کے لیے رنگ، نسل، قومیت،مذہب یا جنس کے حوالے سے دل آزار ہوں۔‘‘
 
Top