• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ملاقات کے وقت مصافحہ کرنا، خندہ پیشانی سے ملنا

شمولیت
فروری 07، 2016
پیغامات
57
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
20
ملاقات کے وقت مصافحہ کرنا، خندہ پیشانی سے ملنا

1۔ حضرت ابو الخطاب قتادہ بیان کر تے ہیں کہ میں نے حضرت انس ؓ سے دریافت کیا: رسول اللہﷺ کے صحابہ میں مصافحے کا معمول تھا؟ انھوں نے کہا :ہاں ! (بخاری)
2۔ حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب اہل یمن آئے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا:تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں اور یہی وہ پہلے لوگ ہیں جو مصافحے کا طریقہ لائے ہیں۔ (ابو داؤد۔ سند صحیح ہے)
3۔ حضرت برا ؓ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :جب دو مسلمان ملاقات کر تے ہیں اور مصافحہ کر تے ہیں تو انہیں ان کے جدا ہونے سے پہلے بخش دیا جا تا ہے۔ (ابو داؤد)
اس کی سند ابو اسحق کی تدلیس اور اختلاط کی وجہ سے ضعیف ہے لیکن مسند احمد (/۱۴۲۲) میں حضرت انس ؓ کی حدیث اس کا شاہد ہے جس بنا پر یہ حدیث حسن درجہ کی ہے۔ (ان شا اللہ)
4۔ حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے کوئی اپنے بھائی یا دوست سے ملاقات کرتا ہے تو کیا وہ اس کے لیے جھکے ؟ آپ نے فرمایا : ’’نہیں‘‘ اس نے پوچھا : تو کیا اس سے لپٹ جائے اور اسے بوسہ دے ؟آپ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘ پھر اس نے پوچھا :تو کیا وہ اس کا ہاتھ پکڑے اور اس سے مصافحہ کرے ؟ آپ نے فرمایا : ’’ہاں‘‘ ۔ (ترمذی۔ حدیث حسن ہے)
اس حدیث کی سند حنظلہ بن عبداللہ السدوسی کی وجہ سے ضعیف ہے لیکن یہ حدیث شواہد کی وجہ سے حسن درجے کی ہے۔
5۔ حضرت صفوان بن عسال ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک یہودی نے اپنے ساتھی سے کہا چلو اس نبی کے پاس چلیں۔ پس وہ دونوں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے (حضرت موسیٰؑ کو دیے گئے)نو واضح معجزات کے متعلق دریافت کیا۔ راوی نے یہاں تک حدیث بیان کی کہ آخر۔ ان دونوں نے آپ کے ہاتھ اور پاؤں کو بو سہ دیا اور کہا ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ نبی ہیں۔ (ترمذی وغیرہ نے اسے صحیح آسانید سے روایت کیا ہے)
6۔ حضرت ابو ذر ؓ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے مجھے فر مایا: کسی بھی نیکی کو حقیر نہ سمجھنا اگر چہ تم اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے ملو۔ (مسلم)
7۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کر تے ہیں کہ نبیﷺ نے حضرت حسن بن علیؓ کو بوسہ دیا تو (پاس بیٹھے ہوئے) حضرت اقرع بن حابس ؓ نے کہا :میرے دس بچے ہیں اور میں نے تو ان میں سے کسی کو بھی کبھی بوسہ نہیں دیا۔ پس رسولﷺ نے فرمایا: جو رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم نہیں کیا جاتا۔ (متفق علیہ)
 
Top