• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولوی اسماعیل کا حضور کے متعلق مر کر مٹی میں ملنے کا عقیدہ

شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
حضرت جی مہنور صاحبہ نے کہاں برات کا اظہار کیا۔بلکہ ان نے تو اس کا دفاع نقل کیا ہے علامہ کاظمی کا
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
حضرت جی مہنور صاحبہ نے کہاں برات کا اظہار کیا۔بلکہ ان نے تو اس کا دفاع نقل کیا ہے علامہ کاظمی کا
چلیں انہوں نے نہیں کیا، آپ نے تو کیا ہے۔ آپ لوگ پہلے یہ طے کر لیجئے کہ اس بارے میں آپ لوگوں کا موقف کیا ہے؟

علاوہ ازیں میرا نام انس ہے، اسی نام سے پکارئیے۔ طنزاً ’حضرت جی‘ وغیرہ کہنے کی ضرورت نہیں۔
 
شمولیت
جنوری 03، 2014
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
59
شب باشی والی بات علامہ عبد الباقی زرقانی نے خلیل حنبلی سے نقل کی ہے اور اولحضرت صرف ناقل ہیں اور فتوی ناقل پر نہیں لگتا ۔8125 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
محترم عرض یہ ہے کہ یہ کیسی دوگلی مالیسی ہے کہ جب اہلحدیث کسی شخصیت،مثال کے طور پر امام ابو حنیفہ کے بارے میں عبارات جلیل القدر محدیثیں سے صحیح سند سے نقل کریں حالنکہ وہ بھی ناقل ہوتے ہیں تو وہ گستاخی کریں۔ اور اگر مولوی احمد راضا خان نقل کریں تو ان پر گستاخی کا فتوٰی نہیں، کیا دوگلی پالیسی ہے۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
چلیں انہوں نے نہیں کیا، آپ نے تو کیا ہے۔ آپ لوگ پہلے یہ طے کر لیجئے کہ اس بارے میں آپ لوگوں کا موقف کیا ہے؟

علاوہ ازیں میرا نام انس ہے، اسی نام سے پکارئیے۔ طنزاً ’حضرت جی‘ وغیرہ کہنے کی ضرورت نہیں۔
ٹھیک ہے انس بھائی جیسے آپ چاہے۔اچھا دوسری بات میں نے کہا برات ظاہر کی ہے؟بات اتنی ہے کہ اعلی حضرت ناقل ہے۔اور دوسری بات شب باشی کا مطلب رات گزارنا ہوتا ہے اور مسلم کی حدیث ہے کہ حضرت سارہ اور حضرت ابراہیم جنت میں بچوں کی پرورش کر رہے ہیں۔پھر حضور نے ازواج مطہرات سے کہا ےتھا کہ تم میں سے لمبے ہاتھ والی مجھ سے پہلے آ کر ملے گی۔
باقی اگر اس میں بقول آپ کے گستاخی ہے تو اس کو قرآن و حدیث لغت یا کسی طرح بھی ثابت کریں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
ٹھیک ہے انس بھائی جیسے آپ چاہے۔اچھا دوسری بات میں نے کہا برات ظاہر کی ہے؟بات اتنی ہے کہ اعلی حضرت ناقل ہے۔اور دوسری بات شب باشی کا مطلب رات گزارنا ہوتا ہے اور مسلم کی حدیث ہے کہ حضرت سارہ اور حضرت ابراہیم جنت میں بچوں کی پرورش کر رہے ہیں۔پھر حضور نے ازواج مطہرات سے کہا ےتھا کہ تم میں سے لمبے ہاتھ والی مجھ سے پہلے آ کر ملے گی۔
باقی اگر اس میں بقول آپ کے گستاخی ہے تو اس کو قرآن و حدیث لغت یا کسی طرح بھی ثابت کریں۔
محترم -

قرانی نص اور صحیح احدیث نبوی سے ثابت ہے کہ انبیاء کرام اور صالحین اپنی زمینی قبروں نہیں بلکہ عالم بالا میں رزق دیے جاتے ہیں - ملاحظه ہو قرآن کی آیت:

وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَرَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ سورة آل عمران ۱٦۹
اور جو لوگ الله کی راہ میں مارے گئے ہیں انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پا رہے ہیں ۔
 
شمولیت
جولائی 01، 2014
پیغامات
21
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
10
یہاں عقیدہ حیات النبی پر بات نہیں ہورہی مسئلہ گستاخی کا ہے آپ اس کو گستاخی ثابت کریں۔اور اسماعیل کی عبارت کا دفاع تو آپ کر نہیں سکے
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
یہاں عقیدہ حیات النبی پر بات نہیں ہورہی مسئلہ گستاخی کا ہے آپ اس کو گستاخی ثابت کریں۔اور اسماعیل کی عبارت کا دفاع تو آپ کر نہیں سکے
گستاخی کو ہم کیا ثابت کریں۔ خود آپ ہی کافی ہیں۔ غور کیجئے کہ انہی ملفوظات کو بریلوی حضرات کی معروف تنظیم ''دعوتِ اسلامی'' کی جانب سے'' مجلس المدینۃ العلمیہ'' کے تحت ''ملفوظات ِ اعلیٰ حضرت''کو مع تخریج و تسہیل شائع کیا گیا ہے۔ملفوظات کے اس اشاعت میں کئی جگہ پر تحریفات و ردو بدل کر دیاگیاہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ زیر بحث شب باشی والی عبارت کو بھی تحریف کا نشانہ بناتے ہوئے اڑا دیا گیا ہے۔
دیکھئے
ملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٣٦٢)

آپ کے خیال میں اس کرم فرمائی کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
ہم خود کچھ نہیں کہتے، بریلوی علماء ہی کے ایک دو اقتباسات پیش کر دیتے ہیں:

مشہوربریلوی عالم و علامہ حسن علی رضوی دیوبندیوں کے متعلق لکھتے ہیں:
''دیوبندی وہابی خود اپنے اکابرین کی متنازعہ کتب کی گستاخانہ عبارات میں تحریف کر رہے ہیں کتر بیونت سے کام چلا رہے ہیں، گستاخانہ عبارات میں تحریف،کانٹ چھانٹ اور حجامت بازی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جب یہ لوگ اپنے اکابرین کی کتب کی عبارات بدل رہے ہیں تو یقینا ان کے نزدیک بھی وہ عبارات گستاخانہ اور کفریہ ہیں اگر وہ عبارات گستاخانہ و کفریہ نہیں تھیں تو پھر ان عبارات میں تحریف و تصرف کیوں کیاجا رہا ہے؟''[اکابر دیوبند کا تکفیری افسانہ:ص٦]

معروف بریلوی عالم کوکب نورانی اوکاڑوی دیوبندی اداروں کے متعلق فرماتے ہیں:
''اداروں نے اب خیانت کی یہ چال چلی ہے کہ اپنے بڑوں کی کتابوں میں کفریہ عبارات کے متن کو بدلنا شروع کر دیا ہے تاکہ آئندہ نسل تک پرانی کتب میں درج کفریہ عبارات نہ پہنچیں اور نئی طباعت ہی کو اصلی تحریر،ظاہر و ثابت کیا جا سکے۔ حالاں کہ حقائق کو جھٹلانا اور کفر کو ایمان بنا کر پیش کرنا دُہرا جرم ہے۔ تاہم ان کی اس حرکت سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ علمائے دیوبند کے نزدیک بھی کفریہ عبارات ،یقینا کفر ہیں ورنہ ان عبارات کو تبدیل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟''[سفید و سیاہ:ص٥٣]​
 
Top