ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
مکارم اخلاق اور محاسن اعمال کی دعوت
امیر المؤمنین سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک واقعہ منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے نبی مکرم ﷺ کو حکم دیا کہ قبائل عرب کے پاس جائیں۔ ایک سفر میں سیدنا علی اور سیدنا ابوبکررضی اللہ عنہما رسول اکرم ﷺ کے ساتھ تھے۔ اس دفعہ مختلف قبائل کا دورہ کرتے ہوئے شیبان بن ثعلبہ کے قبیلہ کے پاس پہنچے۔ آپ ﷺ نے پہلے کلمہ شہادت کی دعوت دی پھر بھی ابن ثعلبہ کے خطیب مفروق نے عرض کیا کہ کس بات کی آپ دعوت دیتے ہیں، تب رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی:
قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَاحَرَّمَ رَبُّکمْ
تب بھی خطیب نے کہا کس بات کی دعوت دیتے ہیں تو نبی کریم ﷺ نے اس آیت کو تلاوت فرمایا:
اِنَّ اللہَ یَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ
تب خطیب قبیلہ مفروق نے کہا اے قریشی بھائی! تو نے مکارم اخلاق اور محاسن اعمال کی دعوت دی ہے، بے شک وہ قوم حق سے دُور جا پڑی جس نے آپ کی تکذیب کی اور آپ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ (دلائل النبوۃ، جلد اول، ص ۹۸۰ و سیرۃ النبی ، جلد اول، ص ۲۳۵ از علامہ شبلی و تفسیر امام رازی)