• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مکبر سمع اللہ لمن حمدہ کہے گا یا ربنا لک الحمد ؟

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
السلام علیکم !

با جماعت نماز کی صورت میں اگر مکبر مقرر کیا گیا ہو تو وہ رکوع سے اٹھتے وقت امام کی پیروی میں سمع اللہ لمن حمدہ کہے گا یا ربنا لک الحمد کہے گا ؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
مقتدی دونوں کہے گا اورامام صرف ایک یعنی سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
كَانَ مُحَمَّدٌ، يَقُولُ: إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، قَالَ مَنْ خَلْفَهُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ
(مصنف ابن أبي شيبۃ 1/ 227رقم٢٦٠٠)
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
لیکن کیا ایسی روایات موجود نہیں ہیں۔۔۔۔جس میں امام اور مقتدی (دونوں)کے لیے ’’سمع اللہ لمن حمدہ اور ربنا لک الحمد‘‘کہنا منقول ہے؟؟؟مسئلہ وضاحت طلب ہے؟؟اہل علم سے التماس ہےکہ اس میں ہم جیسے لوگوں کی رہنمائی کی جائے۔۔۔۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
السلام علیکم !

با جماعت نماز کی صورت میں اگر مکبر مقرر کیا گیا ہو تو وہ رکوع سے اٹھتے وقت امام کی پیروی میں سمع اللہ لمن
حمدہ
کہے گا یا ربنا لک الحمد کہے گا ؟
مقتدی دونوں کہے گا اورامام صرف ایک یعنی سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
كَانَ مُحَمَّدٌ، يَقُولُ: إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، قَالَ مَنْ خَلْفَهُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ
(مصنف ابن أبي شيبۃ 1/ 227رقم٢٦٠٠)
لیکن کیا ایسی روایات موجود نہیں ہیں۔۔۔۔جس میں امام اور مقتدی (دونوں)کے لیے ’’سمع اللہ لمن حمدہ اور ربنا لک الحمد‘‘کہنا منقول ہے؟؟؟مسئلہ وضاحت طلب ہے؟؟اہل علم سے التماس ہےکہ اس میں ہم جیسے لوگوں کی رہنمائی کی جائے۔۔۔۔
شیوخ محترم !
شاید میں مسئلہ صحیح طریقے سے سمجھا نہیں پایا۔
میرا سوال یہ نہیں ہے کہ مقتدی کیا کہے گا۔۔۔۔میرا سوال مقتدی کی ایک خاص حالت سے متعلق ہے ،یعنی جب لاوڈ سپیکر نہ ہونے کی سورت میں کوئی مقتدی مکبر کے فرائض سر انجام دے رہا ہو تو کیا با آواز بلند سمع اللہ لمن حمدہ کہے گا یا ربنا لک الحمد؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
شیوخ محترم !
شاید میں مسئلہ صحیح طریقے سے سمجھا نہیں پایا۔
میرا سوال یہ نہیں ہے کہ مقتدی کیا کہے گا۔۔۔۔میرا سوال مقتدی کی ایک خاص حالت سے متعلق ہے ،یعنی جب لاوڈ سپیکر نہ ہونے کی سورت میں کوئی مقتدی مکبر کے فرائض سر انجام دے رہا ہو تو کیا با آواز بلد کہے گا سمع اللہ لمن حمدہ یا ربنا لک الحمد؟
معذرت قبول کیجئے۔۔۔
مسئلے کے فرائض کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے یہ بات واضح ہو جس مسجد میں آپ نماز پڑھتے ہیں وہاں پر لاوڈاسپیکر ہے یا نہیں۔۔۔
اگر نہ نہیں تو ظاہر ہے وہاں پر اس فرض کے انجام دہی کا کیا طریقہ وضع کیا گیا ہے؟؟؟۔۔۔ یا وہاں پر کس طرح سے اس عمل کو انجام دیتے ہیں۔۔۔
کیونکہ اگر واقعی میں ایسا مسئلہ ہے تو بات قابل غور طلب ہے اور اگر نہیں تو فرضی مسئلے بیان کرنے کہ وجہ لازمی معلوم کرنی چاہئے
شکریہ۔۔۔
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
معذرت قبول کیجئے۔۔۔
مسئلے کے فرائض کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے یہ بات واضح ہو جس مسجد میں آپ نماز پڑھتے ہیں وہاں پر لاوڈاسپیکر ہے یا نہیں۔۔۔
اگر نہ نہیں تو ظاہر ہے وہاں پر اس فرض کے انجام دہی کا کیا طریقہ وضع کیا گیا ہے؟؟؟۔۔۔ یا وہاں پر کس طرح سے اس عمل کو انجام دیتے ہیں۔۔۔
کیونکہ اگر واقعی میں ایسا مسئلہ ہے تو بات قابل غور طلب ہے اور اگر نہیں تو فرضی مسئلے بیان کرنے کہ وجہ لازمی معلوم کرنی چاہئے
شکریہ۔۔۔
عرض ہے کہ یہ مسئلہ قطعا فرضی مسئلہ نہیں ہے۔
اکثر اوقات پیش آنے والا مسئلہ ہے خاص طور پر پاکستان میں آج کل بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے جو حالات پیدا ہو چکے ہیں،ان حالات میں تو عیدین اور جمعہ کی نماز میں یہ مسئلہ اکثر پیش آ جاتا ہے۔
مًیرے ساتھ نماز جمعہ میں دو مرتبہ یہ مسئلہ پیش آیا ہے،مکبر اپنے اجتہاد کے مطابق ہی ربنا لک الحمد جہرا پڑھتا ہے۔
لیکن چونکہ ہر جمعہ کو یہ مسئلہ پیش نہیں آتا اس لیے اس بارے میں لوگوں کو علم نہیں ہے اور مسجد میں بھی کوئی مستقل طریقہ کار وضع نہیں کیا گیا اسی لیے یہ سوال پوچھا گیا ہے تاکہ اپنا اپنا ذاتی اجتہاد کرنے کی بجائے قرآن و حدیث اور فہم سلف کی روشنی میں مسئلے کا حل ڈھونڈا جائے۔
امید ہے اب آپ کا شک رفع ہو گیا ہو گا کہ یہ مسئلہ احناف کی طرح فرضی نہیں بلکہ واقعی ہے۔

ویسے بھی آج کل کے اس مصروف ترین دور میں نام نہاد فقہاء کے علاوہ کس کے پاس اتنا وقت ہے کہ فرضی مسئلے گھڑتا پھرے۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
ہاں غلطی میری ہی ہے میں نے سوال کو پوری طرح نہیں پڑھا صرف مقتدی والی بات ذہن میں رہی اس لیے جواب کی شکل اب یہ بنے گی’’ مکبر‘‘کی حیثیت دو ہوگئیں ایک تو وہ مقتدی ہے ہی اب اس کی دوسری حیثیت نیابت کی ہوئی گویا یہ قائم مقام امام کے ہوا اس لیے یہ صرف ربنا ولک الحمد ہی کہے گا اس وجہ سے کہ اگر وہ دونوں کلمات کہے گا توباقی مقتدیوں میں انتشار والی کیفیت پیداہو جائے گی کیونکہ اس وقت تک امام سجدے میں جا چکا ہوگا جو مقتدی امام کے قریب ہونگے وہ امام کی تکبیرات پر عمل کریں گے اور جو دور ہوں گے وہ ’’ مکبر ‘‘کی تکبیرات پر عمل کریں گے اس لیے ایک بد امنی سی پیدا ہوجائے گی اس نزاکت کی وجہ سے مکبر صرف ربنا ولک الحمد ہی کہے گا ۔ میں چونکہ حنفی ہوں اسی حساب سے میں نے اپنی بات رکھی ہے اس بارے آپ حضرات کے علماء حضرات ہی زیادہ بہتر بتا سکتے ہیں ۔فقط واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
مقتدی دونوں کہے گا اورامام صرف ایک یعنی سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ
كَانَ مُحَمَّدٌ، يَقُولُ: إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، قَالَ مَنْ خَلْفَهُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ
(مصنف ابن أبي شيبۃ 1/ 227رقم٢٦٠٠)
یہاں کون سے محمد مراد ہیں؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
بھائی معلوم نہیں سوال اور جواب کی طرف توجہ فرمائیں غلط ہے یا صحیح اور بس اگر غلط ہے تو صحیح فرمادیں نکتہ چینی مفید نہ ہو گی نہ آپ کے لیے اور نہ میرے لیے
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
بھائی معلوم نہیں سوال اور جواب کی طرف توجہ فرمائیں غلط ہے یا صحیح اور بس اگر غلط ہے تو صحیح فرمادیں نکتہ چینی مفید نہ ہو گی نہ آپ کے لیے اور نہ میرے لیے
میرا مقصد نکتہ چینی نہیں تھا بہر حال معذرت قبول فرماییں-
 
Top