• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں آپ سے تین باتیں پوچھتا ہوں جو کہ نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ تشریف آوری کے بعد
سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے
اور کہنے لگے
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ سے تین باتیں پوچھتا ہوں
جنہیں کسی نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا،
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پوچھو،
انہوں نے کہا کہ قیامت کی سب سے پہلی علامت کیا ہے؟
اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا کیا چیز ہوگی؟
اور بچہ اپنے ماں باپ کے مشابہہ کیسے ہوتا ہے؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان کا جواب مجھے
ابھی ابھی جبرئیل امین علیہ السلام نے بتایا ہے،
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے
وہ تو فرشتوں میں یہودیوں کا دشمن ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
قیامت کی سب سے پہلی علامت تو وہ آگ ہوگی
جو مشرق سے نکل کر تمام لوگوں کو مغرب میں جمع کرلے گی،
اور اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا مچھلی کا جگر ہوگا،
اور بچے کے اپنے ماں باپ کے ساتھ مشابہہ ہونے کی وجہ یہ ہے
کہ اگر مرد کا " پانی''عورت کے پانی پر غالب آجائے
تو وہ بچے کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے
اور اگر عورت کا پانی مرد کے پانی پر غالب آجائے
تو وہ بچے کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے،
یہ سن کر سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ
میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں
اور آپ اللہ کے رسول ہیں ،
پھر کہنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !
یہودی بہتان باندھنے والی قوم ہیں ، اگر انہیں میرے اسلام کا پتہ چل گیا
تو وہ آپ کے سامنے مجھ پر طرح طرح کے الزام لگائیں گے،
اس لئے آپ ان کے پاس پیغام بھیج کر انہیں بلائیے
اور میرے متعلق ان سے پوچھئے کہ تم میں ابن سلام کیسا آدمی ہے؟
چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بلا بھیجا، اور ان سے پوچھا
کہ عبداللہ بن سلام (رضی اللہ عنہ) تم میں کیسا آدمی ہے؟
انہوں نے جواب دیا کہ ہم میں سب سے بہتر ہے اور سب سے بہتر کا بیٹا ہے،
ہمارا عالم اور عالم کا بیٹا ہے، ہم میں سب سے بڑا فقیہہ ہے
اور سب سے بڑے فقیہہ کا بیٹا ہے،
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
یہ بتاؤ، اگر وہ اسلام قبول کر لے تو کیا تم بھی اسلام قبول کر لو گے؟
وہ کہنے لگے اللہ اسے بچا کر رکھے،
اس پرسیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ باہر نکل آئے
اور ان کے سامنے کلمہ پڑھا،
یہ سن کر وہ کہنے لگے کہ یہ ہم میں سب سے بدتر ہے
اور سب سے بدتر کا بیٹا ہے
اور ہم میں جاہل اور جاہل کا بیٹا ہے،
سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے فرمایا اسی چیز کا مجھے اندیشہ تھا۔
مسند احمد:جلد پنجم:حدیث نمبر 1055
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی مرویات
صحیح بخاری میں بھی یہ روایت موجود ہے
 
Top