• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں بھی کافر تُو بھی کافر

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
فیس بُک پر پوسٹ کردہ ایک نظم، جو “اسلامی شریعت” اور اس کے “ماننے والوں” پر “طنز” کے طور پر پیش کی گئی ہے۔ اس نظم کے “بین السطور” میں شاعر کا یہ “اعترافی پیغام” بھی موجود ہے کہ اگر آپ “ہمیں” کافر قرار دیتے ہیں، تو “ہم” بھی "ایسی شریعت" کا انکار کرتے ہوئے آپ کو “کافر” قرار دیتے ہیں۔ (آخری شعر ملاحظہ ہو: کافر کافر میں بھی کافر ؛ کافر کافر تُو بھی کافر )۔ قرآن نے “دین” میں ایسی ہی “واضح تفریق” کو اس طرح بیان کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ لکم دینکم و لی دین

میں بھی کافر تُو بھی کافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر
لفظوں کا جادُو بھی کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر

فیض بھی اور منٹو بھی کافر
نُور جہاں کا گانا کافر
مکدونلدز کا کھانا کافر
برگر کافر کوک بھی کافر

ہنسنا بدعت جوک بھی کافر
طبلہ کافر ڈھول بھی کافر
پیار بھرے دو بول بھی کافر
سُر بھی کافر تال بھی کافر

بھنگڑا، اتن، دھمال بھی کافر
دھادرا،ٹھمری،بھیرویں کافر
کافی اور خیال بھی کافر
وارث شاہ کی ہیر بھی کافر

چاہت کی زنجیر بھی کافر
زِندہ مُردہ پیر بھی کافر
نذر نیاز کی کھیر بھی کافر
بیٹے کا بستہ بھی کافر

بیٹی کی گُڑیا بھی کافر
ہنسنا رونا کُفر کا سودا
غم کافر خوشیاں بھی کافر
جینز بھی اور گٹار بھی کافر

ٹخنوں سے نیچے باندھو تو
اپنی یہ شلوار بھی کافر
فن بھی اور فنکار بھی کافر
جو میری دھمکی نہ چھاپیں
وہ سارے اخبار بھی کافر

یونیورسٹی کے اندر کافر
ڈارون بھائی کا بندر کافر
فرائڈ پڑھانے والے کافر
مارکس کے سب متوالے کافر

میلے ٹھیلے کُفر کا دھندہ
گانے باجے سارے پھندہ
مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال بُرا ہے

کُچھ مسجد کے باہر کافر
کُچھ مسجد کے اندر کافر
مُسلم مُلک میں اکثر کافر
کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔ ۔!!!
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
درجواب آں غزل

حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
مجرے والی نُورِ جہاں ہے
'خوشبو' والی پروین شاکر
فیض پاکر آب ِشر کا
منٹو بنا کوٹھوں کا تاجر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر


گانا اور بجانا شر ہے
غیر ذبیحہ کھانا شر ہے
نامحرم سے پیار نبھانا
غیر اللہ کے نام کا کھانا
درگاہوں پر سجدہ روا ہے؟
پیروں کو یہ پوجنا کیا ہے؟
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجدِ ضرار میں کیا ہوتا ہے
میلہ، ٹھیلہ، عرس روا ہے؟
اسلام کے نام پہ ہے یہ دھندہ
روٹی کمانے کا دھندہ، گندہ
بیچے جو اسلام کو کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
کافر کافر کے نام سے لکھی گئی نظم کا جواب​
الطاف بھائی کی حسین کاوش !​

٭٭٭٭٭ "شیطان بھی مسلم" ٭٭٭٭٭

تمھارے لیے ہو گا شیطان بھی مسلم
ہر صاحب انسان کا گمان بھی مسلم
بش، اوبامہ، ایریل شیرون بھی مسلم
نمرود، شداد، فرعون بھی مسلم

ہر کنجر، کمینہ سلطان بھی مسلم
اور خواہش نفس کا ہیجان بھی مسلم
تو بھی مسلم تیری ماں بھی مسلم
تیرے شہر کی ہر گاں بھی مسلم

یہود و نصاریٰ کا ارمان بھی مسلم
رام ہندؤں کا مودی جان بھی مسلم
کلام برحق کا نافرمان بھی مسلم
باطل کا ہر کنبہ و خاندان بھی مسلم

ماؤں بہنوں کے سارے یار بھی مسلم
گٹار و طبلہ ساز فنکار بھی مسلم
بد اور بدی کا طلبگار بھی مسلم
جھوٹا و منافق و مکار بھی مسلم

بلئر و سرکوزی تیرے یار بھی مسلم
درندہ صفت سارے خونخوار بھی مسلم
مجرا ڈانس اور سر کی تان بھی مسلم
مہدی ، ڈیانا ، نورجہان بھی مسلم

شراب و کباب نشہ دان بھی مسلم
شہوانی کھیل کھیلتے حیواں بھی مسلم
اسرائیل کے فوجی جواں بھی مسلم
امریکہ ، انڈیا ، انگلستان بھی مسلم

میکالے و فرائڈ کے متوالے بھی مسلم
مارکس اور لینن کے جیالے بھی مسلم
گردن مومن پہ چلے بھالے بھی مسلم
یہود و نصاریٰ کے ہیں پالے بھی مسلم

پانی ملائیں دودھ میں گوالے بھی مسلم
رشوت و سود کے نوالے بھی مسلم
دیگ میں چلتی ہوئی کفگیر بھی مسلم
لید میں ملائی ہوئی کھیر بھی مسلم

انگریز کی بخشی ہوئی جاگیر بھی مسلم
رانجھے کی بھاگی ہوئی ھیر بھی مسلم
ظالم کے چلائے ہوئے تیر بھی مسلم
کہنے کو الحاد کی تعبیر بھی مسلم

ظالم کے غم کا غم خوار بھی مسلم
مارکس کی خونی تلوار بھی مسلم
فتنہء دجال کی ہر پکار بھی مسلم
مندر کی پوجا و پجار بھی مسلم

پاکی و پاکیزگی میں دشوار بھی مسلم
عریاں جو رکھے شلوار بھی مسلم
ڈارون کی ہے تحریر بھی مسلم
فرائیڈ کی رچی تخریب بھی مسلم

شاہوں کی خونی زنجیر بھی مسلم
مردوں سے لکھائیں تقدیر بھی مسلم
بتوں کی کھینچی لکیر بھی مسلم
مندر کی پھیلائی جاگیر بھی مسلم

ویناملک کی بدکاری بھی مسلم
ریمنڈ ڈیوس کی وفاداری بھی مسلم
عریاں بدن کی چاہ کاری بھی مسلم
امریکہ سے ہر ایک کی یاری بھی مسلم

اپنوں کی ہے اپنے ہاں عیاری بھی مسلم
اور دشمن کی کھلی طرف داری بھی مسلم
جادو کی ہے ہر جیدار بھی مسلم
کاہن کی ہے ہر گہوار بھی مسلم

میکڈونلڈ کی ہے پیداوار بھی مسلم
نشیوں کی ہے نسوار بھی مسلم
ڈھول، سارنگی اور گٹار بھی مسلم
عریانی کی ہے ہر فنکار بھی مسلم
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پروفیسر سلمان حیدر کی گمشدگی
محمد عامر خاکوانی
10/01/2017

آج ایک خبر میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر متحرک سیکولر سوچ رکھنے والے چار بلاگرز پچھلے چند دنوں کے دوران لاپتہ ہوئے ہیں۔ ان میں اسلام آباد کے پروفیسر سلمان حیدر قابل ذکر ہیں، ایک اور لاپتہ بلاگر کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ پولیو کے مریض ہیں۔ پروفیسر سلمان حیدر کو میں نہیں جانتا، اتفاق سے ان کی تحریریں بھی نہیں پڑھ سکا یا شاید نام پر غور نہیں کیا۔ بعض ویب سائٹس پر سلمان حیدر کے حوالے سے تاثراتی کالم شائع ہوئے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بعض پیجز، گروپس جیسے روشنی، بھینسا وغیرہ بھی غائب یا غیرفعال ہو گئے ہیں اور شاید یہی لاپتہ افراد ہی ان پیجز کے ایڈمن تھے۔ اتفاق سے ان پیجز کو بھی میں نہیں جانتا، روشنی کا ایک آدھ بار وزٹ کیا، اس میں ایک خاص قسم کے الٹرا سیکولر نقطہ نظر کی تحریریں شائع ہوتی تھیں، مگر معتدل تحریریں بھی یہاں پر موجود ہیں۔ بھینسا البتہ ایک نہایت فضول قسم کا پیج تھا، بعض لوگوں نے پچھلے کچھ عرصہ میں اس کے سکرین شاٹس شیئر کیے جس سے معلوم ہوا کہ یہ مذہب مخالف بلکہ مذہب اور خدا، اس کے پیغمبروں کی توہین کرنے والا پیج ہے۔ اگر سلمان حیدر یا کسی اور کا بھینسا سے تعلق ہے تو یہ بہت افسوسناک بات ہے۔ بھینسا کے ایڈمنز پر یقینی طور پر قوانین کی خلاف ورزی کا مقدمہ چلایا جانا چاہیے، مگر یہ سب ریاستی قانون کے مطابق کیا جائے، جس میں ملزم کو اپنی صفائی کا حق ملنا چاہیے۔

پروفیسر سلمان حیدر ہوں یا کوئی اور لبرل، سیکولر، لیفٹسٹ یا پھر کوئی مذہبی رجحانات رکھنے والا رائٹسٹ جو پراسرار طور پر لاپتہ ہو چکا ہے۔ میری رائے میں ان سب کو وہ تمام حقوق ملنے چاہییں جو قانون انہیں دیتا ہے۔ اگر ان میں سے کسی پر کوئی الزام ہے تو قانونی تقاضے پورے کر کے شفاف عدالتی عمل کے ذریعے ہی سزا ملنی چاہیے۔ دین ، اخلاقیات، آئین کسی کو یوں اٹھا لینے کی اجازت نہیں دیتے۔

میں سمجھتا ہوں کہ رائٹ ونگ کے لوگوں کو پروفیسر سلمان حیدر اور ان کے ساتھ اٹھائے گئے لوگوں کے گمشدگی کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے۔ لبرل ، سیکولر حلقے سے ہمارا فکری و نظریاتی اختلاف ہے، ان شاءاللہ ہم دلیل کے ساتھ اپنی بات کہتے رہیں گے، لبرل سیکولر تھاٹس پر جو علمی اعتراضات ہیں، وہ کرتے رہیں گے، مکالمہ کا یہ عمل جاری رہنا چاہیے، اگرچہ اس عمل کے دوران بسا اوقات لبرل فاشسٹوں کی جانب سے مذہب کا تمسخر اڑانے والی تحریریں اور دل آزاری کی دانستہ کوششیں ہوتی ہیں، جن سے دکھ پہنچتا ہے ، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ قانون ہاتھ میں لے کر کوئی شدت پسند ازخود انصاف کرنے پر تل جائے۔ ایسے انتہا پسندوں سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔ مذہب، فرقے، مسلک، قوم پرستی، فکری بنیاد، اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کے جرم یا اس طرح کے کسی اور معاملے میں کسی محکمے، ادارے کو یہ حق نہیں کہ وہ شہریوں کو اٹھا لیں۔ اگر ان لوگوں کو کسی شدت پسند گروہ نے اٹھایا، تب بھی اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا حکومت اور ریاست کا کام ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ انہیں بازیاب کرائیں ۔

ح
======

سلمان حیدر کو اٹھا لیا گیا،
پولیو کا مریض نصیر دکان سے غائب کر دیا گیا،
وقاص گورایہ اور عاصم بھی غائب ہیں.
 
Last edited:

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
فیس بُک پر پوسٹ کردہ ایک نظم، جو “اسلامی شریعت” اور اس کے “ماننے والوں” پر “طنز” کے طور پر پیش کی گئی ہے۔ اس نظم کے “بین السطور” میں شاعر کا یہ “اعترافی پیغام” بھی موجود ہے کہ اگر آپ “ہمیں” کافر قرار دیتے ہیں، تو “ہم” بھی "ایسی شریعت" کا انکار کرتے ہوئے آپ کو “کافر” قرار دیتے ہیں۔ (آخری شعر ملاحظہ ہو: کافر کافر میں بھی کافر ؛ کافر کافر تُو بھی کافر )۔ قرآن نے “دین” میں ایسی ہی “واضح تفریق” کو اس طرح بیان کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ لکم دینکم و لی دین

میں بھی کافر تُو بھی کافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر
لفظوں کا جادُو بھی کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر

فیض بھی اور منٹو بھی کافر
نُور جہاں کا گانا کافر
مکدونلدز کا کھانا کافر
برگر کافر کوک بھی کافر

ہنسنا بدعت جوک بھی کافر
طبلہ کافر ڈھول بھی کافر
پیار بھرے دو بول بھی کافر
سُر بھی کافر تال بھی کافر

بھنگڑا، اتن، دھمال بھی کافر
دھادرا،ٹھمری،بھیرویں کافر
کافی اور خیال بھی کافر
وارث شاہ کی ہیر بھی کافر

چاہت کی زنجیر بھی کافر
زِندہ مُردہ پیر بھی کافر
نذر نیاز کی کھیر بھی کافر
بیٹے کا بستہ بھی کافر

بیٹی کی گُڑیا بھی کافر
ہنسنا رونا کُفر کا سودا
غم کافر خوشیاں بھی کافر
جینز بھی اور گٹار بھی کافر

ٹخنوں سے نیچے باندھو تو
اپنی یہ شلوار بھی کافر
فن بھی اور فنکار بھی کافر
جو میری دھمکی نہ چھاپیں
وہ سارے اخبار بھی کافر

یونیورسٹی کے اندر کافر
ڈارون بھائی کا بندر کافر
فرائڈ پڑھانے والے کافر
مارکس کے سب متوالے کافر

میلے ٹھیلے کُفر کا دھندہ
گانے باجے سارے پھندہ
مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال بُرا ہے

کُچھ مسجد کے باہر کافر
کُچھ مسجد کے اندر کافر
مُسلم مُلک میں اکثر کافر
کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔ ۔!!!
فیس بُک پر پوسٹ کردہ ایک نظم، جو “اسلامی شریعت” اور اس کے “ماننے والوں” پر “طنز” کے طور پر پیش کی گئی ہے۔ اس نظم کے “بین السطور” میں شاعر کا یہ “اعترافی پیغام” بھی موجود ہے کہ اگر آپ “ہمیں” کافر قرار دیتے ہیں، تو “ہم” بھی "ایسی شریعت" کا انکار کرتے ہوئے آپ کو “کافر” قرار دیتے ہیں۔ (آخری شعر ملاحظہ ہو: کافر کافر میں بھی کافر ؛ کافر کافر تُو بھی کافر )۔ قرآن نے “دین” میں ایسی ہی “واضح تفریق” کو اس طرح بیان کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ لکم دینکم و لی دین

میں بھی کافر تُو بھی کافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر
لفظوں کا جادُو بھی کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر

فیض بھی اور منٹو بھی کافر
نُور جہاں کا گانا کافر
مکدونلدز کا کھانا کافر
برگر کافر کوک بھی کافر

ہنسنا بدعت جوک بھی کافر
طبلہ کافر ڈھول بھی کافر
پیار بھرے دو بول بھی کافر
سُر بھی کافر تال بھی کافر

بھنگڑا، اتن، دھمال بھی کافر
دھادرا،ٹھمری،بھیرویں کافر
کافی اور خیال بھی کافر
وارث شاہ کی ہیر بھی کافر

چاہت کی زنجیر بھی کافر
زِندہ مُردہ پیر بھی کافر
نذر نیاز کی کھیر بھی کافر
بیٹے کا بستہ بھی کافر

بیٹی کی گُڑیا بھی کافر
ہنسنا رونا کُفر کا سودا
غم کافر خوشیاں بھی کافر
جینز بھی اور گٹار بھی کافر

ٹخنوں سے نیچے باندھو تو
اپنی یہ شلوار بھی کافر
فن بھی اور فنکار بھی کافر
جو میری دھمکی نہ چھاپیں
وہ سارے اخبار بھی کافر

یونیورسٹی کے اندر کافر
ڈارون بھائی کا بندر کافر
فرائڈ پڑھانے والے کافر
مارکس کے سب متوالے کافر

میلے ٹھیلے کُفر کا دھندہ
گانے باجے سارے پھندہ
مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال بُرا ہے

کُچھ مسجد کے باہر کافر
کُچھ مسجد کے اندر کافر
مُسلم مُلک میں اکثر کافر
کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔ ۔!!!
"اقرار باالسان تو ھو گیا ان سے"میر صاحب۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
کافر کافر کی تکرار سے کچھ ےاد ماضی۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
پروفیسر سلمان حیدر کی گمشدگی
محمد عامر خاکوانی
10/01/2017

آج ایک خبر میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر متحرک سیکولر سوچ رکھنے والے چار بلاگرز پچھلے چند دنوں کے دوران لاپتہ ہوئے ہیں۔ ان میں اسلام آباد کے پروفیسر سلمان حیدر قابل ذکر ہیں، ایک اور لاپتہ بلاگر کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ پولیو کے مریض ہیں۔ پروفیسر سلمان حیدر کو میں نہیں جانتا، اتفاق سے ان کی تحریریں بھی نہیں پڑھ سکا یا شاید نام پر غور نہیں کیا۔ بعض ویب سائٹس پر سلمان حیدر کے حوالے سے تاثراتی کالم شائع ہوئے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بعض پیجز، گروپس جیسے روشنی، بھینسا وغیرہ بھی غائب یا غیرفعال ہو گئے ہیں اور شاید یہی لاپتہ افراد ہی ان پیجز کے ایڈمن تھے۔ اتفاق سے ان پیجز کو بھی میں نہیں جانتا، روشنی کا ایک آدھ بار وزٹ کیا، اس میں ایک خاص قسم کے الٹرا سیکولر نقطہ نظر کی تحریریں شائع ہوتی تھیں، مگر معتدل تحریریں بھی یہاں پر موجود ہیں۔ بھینسا البتہ ایک نہایت فضول قسم کا پیج تھا، بعض لوگوں نے پچھلے کچھ عرصہ میں اس کے سکرین شاٹس شیئر کیے جس سے معلوم ہوا کہ یہ مذہب مخالف بلکہ مذہب اور خدا، اس کے پیغمبروں کی توہین کرنے والا پیج ہے۔ اگر سلمان حیدر یا کسی اور کا بھینسا سے تعلق ہے تو یہ بہت افسوسناک بات ہے۔ بھینسا کے ایڈمنز پر یقینی طور پر قوانین کی خلاف ورزی کا مقدمہ چلایا جانا چاہیے، مگر یہ سب ریاستی قانون کے مطابق کیا جائے، جس میں ملزم کو اپنی صفائی کا حق ملنا چاہیے۔

پروفیسر سلمان حیدر ہوں یا کوئی اور لبرل، سیکولر، لیفٹسٹ یا پھر کوئی مذہبی رجحانات رکھنے والا رائٹسٹ جو پراسرار طور پر لاپتہ ہو چکا ہے۔ میری رائے میں ان سب کو وہ تمام حقوق ملنے چاہییں جو قانون انہیں دیتا ہے۔ اگر ان میں سے کسی پر کوئی الزام ہے تو قانونی تقاضے پورے کر کے شفاف عدالتی عمل کے ذریعے ہی سزا ملنی چاہیے۔ دین ، اخلاقیات، آئین کسی کو یوں اٹھا لینے کی اجازت نہیں دیتے۔

میں سمجھتا ہوں کہ رائٹ ونگ کے لوگوں کو پروفیسر سلمان حیدر اور ان کے ساتھ اٹھائے گئے لوگوں کے گمشدگی کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے۔ لبرل ، سیکولر حلقے سے ہمارا فکری و نظریاتی اختلاف ہے، ان شاءاللہ ہم دلیل کے ساتھ اپنی بات کہتے رہیں گے، لبرل سیکولر تھاٹس پر جو علمی اعتراضات ہیں، وہ کرتے رہیں گے، مکالمہ کا یہ عمل جاری رہنا چاہیے، اگرچہ اس عمل کے دوران بسا اوقات لبرل فاشسٹوں کی جانب سے مذہب کا تمسخر اڑانے والی تحریریں اور دل آزاری کی دانستہ کوششیں ہوتی ہیں، جن سے دکھ پہنچتا ہے ، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ قانون ہاتھ میں لے کر کوئی شدت پسند ازخود انصاف کرنے پر تل جائے۔ ایسے انتہا پسندوں سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔ مذہب، فرقے، مسلک، قوم پرستی، فکری بنیاد، اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کے جرم یا اس طرح کے کسی اور معاملے میں کسی محکمے، ادارے کو یہ حق نہیں کہ وہ شہریوں کو اٹھا لیں۔ اگر ان لوگوں کو کسی شدت پسند گروہ نے اٹھایا، تب بھی اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا حکومت اور ریاست کا کام ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ انہیں بازیاب کرائیں ۔

ح
======

سلمان حیدر کو اٹھا لیا گیا،
پولیو کا مریض نصیر دکان سے غائب کر دیا گیا،
وقاص گورایہ اور عاصم بھی غائب ہیں.

معلوم نھیں کنعان بھائی نے ےہ تحریر ےھاں کیوں چسپاں کی؟
 

ابن محمد

مبتدی
شمولیت
ستمبر 05، 2016
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
25
شاید اس لئے کے کافر کافر نام کی اس نظم کا شاعر یہ ہی سلمان حیدر ہے یا پھر اس لئے کے یہ شخص اس نظم کے شاعر کا ہم خیال ہے۔

goo.gl/DfsyG3
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
مجھے بھی یہی معلوم ہوا کہ یہ ’ کافر کافر ‘ سلمان حیدر ہی تھا ۔ اس نے ایک پیج ’ بھینسا ‘ کے نام سے بھی بنایا ہوا تھا ، حال ہی میں کسی نے اس کی نظم میں موجود لفظ ’ کافر ‘ کو ’ بھینسا ‘ سے تبدیل کرکے شائع کیا ہے ۔ یعنی :
تو بھی بھینسا میں بھی بھینسا
:)
ملحد کسی کے سامنے تو بیٹھ نہیں سکتا ، آئی ڈیز کے پیچھے چھپنے والا کاروبار بھی غیر محفوظ ٹھہرا ، اب دیکھیے ، کیا نیا متعارف کرواتے ہیں ۔
 
Top