• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

میں حنفی ہوں اور میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہم عقائد میں امام ابو حنیفہ کی تقلید کیوں نہیں کرتے ہیں

رانا اویس سلفی

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
387
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
109


سوال =- میں حنفی ہوں اور میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہم عقائد میں امام ابو حنیفہ کی تقلید کیوں نہیں کرتے ہیں ؟ ہم عقائد میں اشعری اور ماتریدی کیوں ہیں ؟ ہم عقائد میں اشعری اور ماتریدی ہونے کی وجہ سے ہم ان کی مقلد کیوں نہیں کہلاتے ؟ 2- کیا امام ابو حنیفہ کا عقیدہ حیات انبیا کا تھا یا نہیں؟ کیونکہ غیر مقلدین کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کا عقیدہ حیات انبیا اور سماوی انبیا کا نہیں تھا ؟


فتوی: 651-96/B=5/1433

حضرت امام ابوحنیفہ اور بقیہ تینوں ائمہ عقائد میں امام اشعری وماتریدی کے عقائد کو اختیار کرتے ہیں، ہم بھی عقائد میں انھیں کے عقائد کو اختیار کرتے ہیں، امام ابوحنیفہ کی تقلید ہم فقہ کے فروعی مسائل میں کرتے ہیں، قراء ة میں حضرت امام عاصم کوفی کی تقلید کرتے ہیں۔ غیرمقلدین بھی اور قراء ة متواترہ کو چھوڑکر امام عاصم ہی کی قراء ة کی تقلید کرتے ہیں۔
(۲) اس مسئلہ کی تحقیق کے لیے تسکین الصدور علامہ سرفراز خاں صفدر کی کتاب کا مطالعہ کریں۔ اس میں ہربات کو خوب مدلل کرکے شافی ووافی طریقہ پر بیان کیا گیا ہے۔
امام ابوحنیفہ کا جو عقیدہ آپ نے تحریر فرمایا ہے، وہ امام صاحب نے کس کتاب میں لکھا ہے، اسے ان ہی کی اصل عبارت کے ساتھ ارسال فرمائیں۔


واللہ تعالیٰ اعلم



Answer: Darul Ifta Deoband India
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
حضرت امام ابوحنیفہ اور بقیہ تینوں ائمہ عقائد میں امام اشعری وماتریدی کے عقائد کو اختیار کرتے ہیں،
ائمہ اربعہ میں سب سے اخیر میں امام احمد حنبل کی وفات ٢٤١ ہجری میں ہوئی ۔ جبکہ امام ابوالحسن اشعری کی پیدائش ٢٦٠ ہجری اور وفات ٣٢٤ ہجری اور ابومنصور ماتریدی کی وفات ٣٣٣ ہجری میں ہوئی ۔ لہذا چاروں ائمہ کا اشعری ماتریدی عقائد اختیار کرنے مطلب نہیں سمجھ میں آیا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,979
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
میں اہل علم تو نہیں ہوں لیکن مختصر تبصرہ حاضر ہے:

دیوبندی مفتی کا جواب کئی لحاظ سے غلط ومردود ہے۔

١۔ جیسے اس فتویٰ میں یہ لوگ تینوں ائمہ کو اشعری اور ماتریدی کے عقائد اختیار کرنے والا بتا رہے ہیں گویا عقائد میں ائمہ ثلاثہ اشعری اور ماتریدی کے مقلد ہیں!!! جبکہ یہ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ ائمہ اربعہ غیرمقلد تھے۔جیسے الطحاوی اور اشرف علی تھانوی وغیرہ

٢۔ ایک طرف تو یہ لوگ واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ یہ عقیدے میں اشعری اور ماتریدی کے مقلد ہیں۔دیکھئے عقائد علماء دیوبند از خلیل احمد سہانپوری
پھر یہی لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ عقائد میں تقلید درست نہیں بلکہ یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم عقائد میں تقلید نہیں کرتے۔ دیکھئے تقلید کی شرعی حیثیت از تقی عثمانی

٣۔ دارلعلوم دیوبندی کی اسی ویب سائٹ پر انہی مفتیوں نے اسی سے ملتے جلتے سوال پر یہ فتویٰ بھی دیا تھا کہ ہم عقائد میں ابوحنیفہ کی تقلید اس لئے نہیں کرتے کہ ہر فن کا ایک امام ہوتا ہے اور ابوحنیفہ عقائد کے فن کے ماہر نہیں تھے۔ اس سے معلوم ہوا کہ دیوبندیوں کے نزدیک ابوحنیفہ کے عقائد باطل تھے۔

٤۔ ابوحنیفہ سے منسوب فقہ اکبر پڑھ کر دیکھ لیں ان کے عقائد دیوبندیوں کے خلاف تھے۔ابوحنیفہ اس شخص کو کافر قرار دیتے تھے جو اللہ کے عرش پر مستوی ہونے کا انکاری ہو۔ پھر یہ کیسے سچ ہوا کہ ائمہ بھی عقیدے میں ماتریدی اور اشعری تھے اور اسی وجہ سے دیوبندی بھی عقیدہ میں اشعری اور ماتریدی ہیں؟
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
قراء ة میں حضرت امام عاصم کوفی کی تقلید کرتے ہیں۔ غیرمقلدین بھی اور قراء ة متواترہ کو چھوڑکر امام عاصم ہی کی قراء ة کی تقلید کرتے ہیں۔
امام عاصم کی روایت اختیار کرنے کو تقلید کیسے کہیں گے جبکہ تقلید بغیر دلیل کسی غیر نبی کی بات مان لینے کا نام ہے اور روایت بذاتہ دلیل ہوتی ہے ۔ تقلید روایت میں نہیں اجتہاد میں ہوتی ہے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,979
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
سوال جواب پڑھنے کے بعد ایک مصرعہ بے ساختہ زبان پر آرہا ہے :
’’ دھوکہ دیتے ہیں یہ بازیگر کھلا‘‘
اللہ رحم فرمائے !
درست فرمایا شیخ!
یہ لوگ تو ایسا ایسا دھوکہ دیتے ہیں کہ پڑھکر ہنسی بھی آتی ہے اور غصہ بھی۔ یہ لوگ شاید اہل حدیثوں کو بہت ہی بے وقوف اور کم عقل سمجھتے ہیں کہ ان کے کھلے دھوکے اور فریب میں آسانی سے آجائیں گے۔اس کی دو مثالیں پیش خدمت ہیں جس میں آل تقلید کے دھوکے کی بنیاد انتہائی کمزور ہے اور دلائل انتہائی بودے اور بھونڈے ہیں۔
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازیگر کھلا
جس کا ذکر نہ تھا سارے فسانے میں
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
امام ابوالحسن اشعری کا بھی آخری عقیدہ منہج سلف کے مطابق تھا۔ جیسا کہ ان کی آخری کتاب الابانۃ سے ظاہر ہے ۔ یہ زبردست عبارت ملاحظہ فرمائیے :

وقد قال قائلون من المعتزلة والجهمية والحرورية: إن معنى قول الله تعالى: (الرحمن على العرش استوى) (5 /20) أنه استولى وملك وقهر، وأن الله تعالى في كل مكان، وجحدوا أن يكون الله عز وجل مستو على عرشه، كما قال أهل الحق، وذهبوا في الاستواء إلى القدرة.
ولو كان هذا كما ذكروه كان لا فرق بين العرش والأرض السابعة؛ لأن الله تعالى قادر على كل شيء والأرض لله سبحانه

الإبانة عن أصول الديانة (ص: 108)
اور یہ بھی :

وأن له سبحانه وجها بلا كيف، كما قال: (ويبقى وجه ربك ذو الجلال والإكرام) (27) .
وأن له سبحانه يدين بلا كيف، كما قال سبحانه: (خلقت بيدي) من الآية (75) ، وكما قال: (بل يداه مبسوطتان) من الآية (64) .
وأن له سبحانه عينين بلا كيف، كما قال سبحانه: (تجري بأعيننا) من الآية (14) .

الإبانة عن أصول الديانة (ص: 22)
اور یہ بھی :

ونصدق بجميع الروايات التي يثبتها أهل النقل عن النزول إلى سماء الدنيا، وأن الرب عز وجل يقول: (هل من سائل، هل من مستغفر) ، وسائر ما نقلوه وأثبتوه خلافا لما قاله أهل الزيغ والتضليل.
ونعوِّل فيما اختلفنا فيه على كتاب ربنا عز وجل، وسنة نبينا صلى الله عليه وسلم، وإجماع المسلمين، وما كان في معناه، ولا نبتدع في دين الله
الإبانة عن أصول الديانة
(ص: 29)
 
Top