عبداللہ کشمیری
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 08، 2012
- پیغامات
- 576
- ری ایکشن اسکور
- 1,657
- پوائنٹ
- 186
حنیفوں کو نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنا کر کیوں اتنی الرجی ہوتی ہے کیوں سنت سے اتنا چڑھتے ہیں اور کیوں نماز میں سورہ فاتحہ پڑنے سے روکتے ہیں اور کیوں اونچا آمیں کہنے سے لوگوں کو روکتے ہیں پھر میں نے سورہ فاتحہ کے ترجمے کو غور سے پڑا تو سمجھ آگئی کہ عبداللہ وہ اپنی جگہ صحیح ہیں اگر وہ امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑیں تو اللہ کی تعریف کرنی پڑے گی اور اِن کے پاس اتنا وقت نہیں کیونکہ یہ اپنے بزرگوں کی تعریفوں میں سارا وقت گزاردیتے ہیں فاتحہ پڑیں گے تو وعدہ کرنا پڑے گا کہ اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں اور انہوں نے مسجد سے نکل کر اپنے بزرگوں کو مدد کیلئے پکارنا ہوتا ہے تو ایسے وعدہ ٹوٹ جائے گا اور اگر اللہ سے سیدھی راہ مانگے گے تو پھر امام کی تقلید چھوڈنی پڑے گی اور جب امام کے پیچھے فاتحہ پڑی ہی نہیں تو اونچی آواز میں آمین کہنے کا کیا فائدہ کیونکہ جب کچھ مانگا ہی نہیں تو قبولیت کیسی؟
اللہ تعالی ہدایت نصیب فرمائے
اللہ تعالی ہدایت نصیب فرمائے