• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کریم ﷺ کی قراء ات کا مجموعہ

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سورۃ الانفطار

(۳۸) عن سعید بن المسیب قال: کان رسول اﷲ ﷺ إذا رأی الہلال قال: (آمنت بالذی خلقک فسوّاک فعدَّلک) مثقّلۃ۔ ولفظ آخر: (الحمد ﷲِ الَّذي خلقک فسوّاک فعدَّلک)۔
’’سعید بن مسیب روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ جب پہلی رات کا چاند دیکھتے تو فرماتے (آمنت بالذی خلقک فسوّاک فعدَّلک) دوسری جگہ الفاظ یو ں ہیں (الحمد ﷲِ الَّذي خلقک فسوّاک فعدَّلک)‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام طبرانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو المعجم الأوسط (۱؍۱۰۱) میں نقل کیا ہے۔
قراء ات: اس روایت میں چاند دیکھنے کی دُعا میں قرآن کریم کی آیت کے بھی الفاظ ہیں۔ سورۃ انفطار کی اس آیت کے حصے میں ’’فَعَدَلَکَ‘‘ کو عاصم، حمزہ، کسائی اورخلف العاشررحمہم اللہ نے تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے جبکہ باقی قراء رحمہم اللہ نے دال کی تشدید کے ساتھ (فَعَدَّلَکَ) پڑھا ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سورۃ الفجر

(۳۹) عن أبي سلمۃ بن عبد الرحمن، عن أبیہ: أنّ النبی ﷺ کان یقرأ: (کَلا بَل لَّا یُکْرِمُونَ الْیَتِیمَ وَلَا یَحٰٓضُّونَ عَلَیٰ طَعَامِ الْمِسْکِینِ وَیَأْکُلُونَ التُّرَاثَ أَکْلًا لَّمَّا وَیُحِبُّونَ الْمَالَ) (الفجر: ۱۷ـ ۱۹) کلُّہن بالیاء۔
’’ابوسلمہ بن عبد الرحمن رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺیوں تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ (کَلا بَل لَّا یُکْرِمُونَ الْیَتِیمَ وَلَا یَحٰٓضُّونَ عَلَیٰ طَعَامِ الْمِسْکِینِ وَیَأْکُلُونَ التُّرَاثَ أَکْلًا لَّمَّا وَیُحِبُّونَ الْمَالَ) تمام جگہ یاء کے ساتھ ۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام حاکم رحمہ اللہ نے المستدرک (۲؍۲۸۰) میں اور ابن جعدرحمہ اللہ نے اپنی مسند (۱؍۴۷۰) میں اس روایت کو نقل فرمایا۔ حاکم رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے، لیکن شیخین نے اسے روایت نہیں کیا۔
قراء ات: ’’تُکْرِمُونَ‘‘، (وَلَا تَحُضُّونَ)، ’’وَتَأکُلُونَ‘‘، ’’وَتُحِبُّونَ‘‘ان چاروں مقامات پر امام نافع، ابن کثیر اور ابن عامررحمہم اللہ نے تائے خطاب کے ساتھ پڑھا ہے۔ جبکہ ابو عمرو اوریعقوب رحمہم اللہ نے غائب کے صیغے یاء کے ساتھ پڑھا ہے۔ امام عاصم، حمزہ، کسائی اور ابوجعفررحمہم اللہ نے چاروں مقام پر تاء کے ساتھ اور ’’تَحٰٓضُّونَ‘‘ میں حاء کے بعد الف سے مد کے ساتھ پڑھا ہے۔
(۴۰) عن أبي قلابۃ أخبرني من سمع النبي ﷺ یقرأ: (فَیَوْمَئِذٍ لَا یُعَذَّبُ عَذَابَہٗ أَحَدٌ وَلَا یُوثَقُ وَثَاقَہٗ أَحَدٌ) (الفجر: ۲۵، ۲۶) منصوبات۔
’’ابوقلابہ رضی اللہ عنہ اس شخص سے روایت کرتے ہیں جس نے رسول اللہﷺکو (فَیَوْمَئِذٍ لَا یُعَذَّبُ عَذَابَہٗ أَحَدٌ وَلَا یُوثَقُ وَثَاقَہٗ أَحَدٌ) نصب کے ساتھ تلاوت کرتے ہوئے سنا۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام ابو داؤدرحمہ اللہ نے اسے الحروف والقراء ات (۳۹۹۶) میں نقل کیا ہے۔
قراء ات: روایت میں بیان کردہ قراء ت (لَا یُعَذَّبُ)، (وَلَایُوثَقُ) میں ذال اورثا کے فتحہ کے ساتھ، کو امام کسائی رحمہ اللہ اوریعقوب رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہے ۔باقی قراء نے ان دونوں کے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے۔
اسی سے ملتی جلتی روایت ابو قلابہ رضی اللہ عنہ سے امام حاکم رحمہ اللہ نے بھی المستدرک (۲؍۲۸۰) میں نقل فرمائی ہے اور اسے شیخین کی شرطوں پر قرار دیا اور کہا کہ یہ حدیث صحیح ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سورۃ البلد

(۴۱) حدثنا رجلٌ من بني عامر عن أبیہ قال: صلیت مع النبي ﷺ صلاۃ العشاء، فقرأ: ’’لَاأقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ‘‘ فَقَرَأَ: (أیَحْسِبُ أن لَّن یَقْدِرَ عَلَیْہِ أحَدٌ) (البلد:۵) (أیَحْسِبُ) مکسورۃ السین۔
’’بنی عامر کا ایک شخص اپنے والد سے روایت کرتا ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺکے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی تو نبی کریمﷺ نے ’’لَاأقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ‘‘ کی تلاوت کی اور اس دوران (أیَحْسِبُ أن لَّن یَقْدِرَ عَلَیْہِ أحَدٌ) سین کے کسرہ کے ساتھ پڑھا۔‘‘
٭ تخریج الحدیث: امام دوری رحمہ اللہ نے یہ روایت اپنی سند سے بیان کی ہے۔
قراء ات:اس سورت میں دونوں مقام پر ابن عامر شامی، عاصم، حمزہ اور ابوجعفررحمہم اللہ نے ’’أیَحْسَبُ‘‘ سین کے فتح کے ساتھ اورباقی قراء نے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے۔
مؤلف کتاب امام ابو عمر دوری رحمہ اللہ نے اسی سے ملتی جلتی روایت خود عمر بن عبد العزیزرحمہ اللہ سے بھی نقل فرمائی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سورۃ قریش

(۴۲) عن أسماء بنت یزید أنہا سمعت رسول اﷲ ﷺ یقرأ: (إلَــفِہِمْ رِحْلَۃَ الشِّتَآئِ وَالصَّیْفِ)
’’ اسماء بنت یزیدرضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہﷺکو تلاوت فرماتے ہوئے سنا (إلَــفِہِمْ رِحْلَۃَ الشِّتَآئِ وَالصَّیْفِ)‘‘(قریش: ۲)
٭ تخریج الحدیث: امام طبرانی رحمہ اللہ نے اسے المعجم الکبیر(۲۴؍۱۷۷) میں نقل کیا ہے۔ اسی طرح ہیثمی رحمہ اللہ نے اسے مجمع الزوائد (۷؍ ۱۴۳) میں مسند احمد اور معجم طبرانی کے حوالے سے بیان کیا ہے۔
قراء ات: روایت میں بیان کردہ قراء ات ابوجعفررحمہ اللہ کی ہے وہ (إِلَـفِہِمْ) ہمزہ کے بعد یاحذف کر کے پڑھتے ہیں اورباقی ہمزہ کے بعد یاء کے ساتھ پڑھتے ہیں۔ورش کے لئے مد بدل کی تینوں صورتیں ہیں۔

٭۔۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔۔۔٭
 
Top