• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نصیحتیں میرے اسلا ف کی 16

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
استاد محترم کےسامنے دو زانوں ہو کر بیٹھنا

صحیح بخاری میں امام بخاری نے طالب علم کا اپنے استاد کے سامنے دو زانوں ہو کر بیٹھنے کا باب قائم کیا ہے ۔ہفت روزہ الاعتصام میں اسی موضوع پر راقم کا ایک مفصل مضمون شایع ہو چکا ہے ۔



اخلاصِ نیت کا فقدان شہرت سے محبت:
طلباء میں حصول علم کے لئے اخلاصِ نیت شرط ہے جبکہ آج کے اکثر طلباء علم کے حصول سے اپنی شہرت کروانا مقصد سمجھتے ہیں اپنا ہر کام شہرت کی خاطر کرتے ہیں ۔
جبکہ محدثین اور سلف صالحین شہرت سے بچا کرتے تھے ۔حماد بن سلمہ فرماتے تھے۔''جو شخص علمِ حدیث غیر اللہ کے لئے پڑھے گا وہ اللہ تعالیٰ کی سزا سے نہیں بچ سکے گا ۔''
(تذکرہ الحفاظ : ١ / ١٧٢)
امام سفیان ثوری فرماتے ہیں :''جب نیت صحیح ہو تو علمِ حدیث پڑھنے سے کوئی عمل بہتر اور افضل نہیں ۔''
(تذکرہ الحفاظ : ١ / ١٧٤)
صفوان کہتے ہیں کہ جب طلبا دین کا حلقہ زیادہ وسیع ہوجاتا ہے تو امام خالد بن معدان شہرت کے خوف سے اٹھ کے چلے جاتے ۔''
(تذکرہ الحفاظ : ١ / ٩٢)
ہمام بن ثعلبہ کہتے ہیں کہ'' جب یزید بن ابی حبیب کے پاس حل طلب مسائل زیادہ آنے لگے تو انھوں نے گھر سے نکلنا بند کر دیا ۔''
(تذکرہ الحفاظ : ١ / ١٢٠۔ ١٢٩)
امام ابن ابی ذئب فرمایا کرتے تھے :'' اللھم ان شھرتنی لتفضحنی یوم القیامۃ ِفاصرفہ عنی۔'' اے اللہ اگر تو نے آپ مجھے شہرت اس لئے دی ہے کہ مجھے قیامت کو رسوا کرے تو اسے مجھ سے پھیر دے ۔یعنی میری شہرت ختم کردے ۔
امام اوزاعی فرماتے ہیں :''عبادت کے سوا کسی اور مقصد کے لئے علم سیکھنے والوں کے لئے اور شبہ کی بناء پر حرام کو حلال سمجھنے والوں کے لئے ہلاکت ہے۔''
(تذکرہ الحفاظ: ١ / ١٥٦)
بعض طلباء شہرت کی خاطر شہروں میں موجود مدارس کا رخ کرتے ہیں اور دیہاتوں میں موجود مدارس کو چھوڑ جاتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ دیہاتوں میں رہ کرآدمی کو شہرت نہیں ملتی۔
میرے عزیز یہ سوچ بالکل شیطانی سوچ ہے قرآن و حدیث کا علم اللہ کی رضا کے لئے حاصل کرنا چاہئے نہ کہ شہرت کے لئے رسول ؐ نے فرمایا کہ:'' جس نے اچھا کام کیا سنانے کے لئے اللہ تعالیٰ سنا دیں گے ،اور جس نے اچھا کام کیا دکھلاوے کے لئے اللہ اسے دکھلا دیں گے۔(متفق علیہ)
طلب علم تو وقت کا زیاں ہے علم حاصل کرنے کا کیا فائدہ:

یہ نظریہ بھی ناکامی کی ایک وجہ ہے طالب علم محنت سے دل لگا کر نہیں پڑھتا حالانکہ امام زہری فرماتے ہیں کہ :''حصول علم کے بغیر اللہ تعالیٰ کی بہتر عبادت نہیں ہو سکتی دوسرے الفاظ میں علوم شریعت کی تحقیق بہترین عبادت ہے اس سے بڑی عبادت اور کوئی ہو نہیں ہوسکتی۔'' معلوم ہوا کہ طلب علم کو وقت کا زیاں سمجھنا غلط فہمی ہے بلکہ طلب علم عبادت ہے ۔
(تذکرہ الحفاظ : ١ ١٠٨)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جزاک اللہ خیراً کثیراً ۔
ابن بشیر بھائی جان۔ یہ سیریز الحمدللہ بہت ہی اچھی ہے۔ ان شاء اللہ ، اس کی تکمیل پر افادہ عام کی خاطر کتابچہ کی صورت میں لائبریری سائٹ پر بھی پیش کر دیں گے۔
 
Top