• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نصیحتیں میرے اسلا ف کی15

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
آج کل زیادہ تر طلباء اپنے اساتذہ کی خدمت درج ذیل وجوہات کی بنا پر کرتے ہیں ۔
ناکام طالب علم کی سوچ :

٭ استاد کی نظروں میں میرا مقام بنے۔
٭ استاد کو قریب کرنا چاہئے تا کہ کل کو میرا دفاع کرے ۔
٭ استاد کی خدمت کروں تاکہ کل کو مجھ پہ سختی نہ کرے ۔
٭ استاد کی چاپلوسی کرنے کے لئے۔
٭ دیگر اساتذہ کی رپورٹوں سے آگاہ کرنے کے لئے ۔
٭ ادارہ میں پارٹی بازی بنانے کے لئے ۔
٭ ادارہ کی انتظامیہ کے خلاف گفت و شنید کرنے کے لئے۔
٭ امتحان میں استاد سے سوالات کی مدد لینے کے لئے ۔
٭ اپنے مخالف طلبہ کو دکھانے کے لئے کہ دیکھو میرا استاد کے ہاں کتنا مقام ہے۔
ایک اچھے طالب علم کی سوچ :

٭ استاد میرے لئے دعا کردے ۔
٭ اللہ مجھ سے راضی ہو جائے ۔
٭ اچھی صفات اپنا لو ں۔
٭ استاد سے پند ونصائح حاصل کر لوں ۔
٭ علم حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاؤں ۔وغیرہ
جب ایک طالب علم صحیح نیت سے خدمت کرے گا تو استاد اسے دعا ضرور دے گا ۔


مفید کتب خریدنا :

اچھا طالب علم ذخیرہ کتب جمع کرتا رہتا ہے وہ اپنے جیب خرچ کو فضول خرچی میں نہیں لگاتا بلکہ اچھی اچھی کتب خریدتا رہتا ہے ۔
کتب عالم دین کی زینت ہوتی ہیں جس سے وہ مسلسل ساری زندگی فائدہ اٹھاتا رہتا ہے ۔لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لئے وہ اپنے پاس موجود کتب کا مطالعہ کرتا ہے پھر لوگوں کی صحیح مسئلے میں رہنمائی کرتا ہے۔
مجھے استاد محترم مولانا مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ نے بتایا کہ میں زمانہ طالب علمی میں درزیوں کا کام کرتا تھا جو پیسے جمع ہوتے ان سے دینی کتب خریدتا تھا ۔
مجھے میرے انتہائی اچھے دوست مولانا ارشد کمال حفظہ اللہ نے بتایا کہ وہ زمانہ طالب علمی میں اپنے گھر میں بہن بھائیوں سے کہتے کہ میں نے کتب خریدنے کے گلہ ڈالاہوا ہے اس میں پیسے ڈالو جب زیادہ پیسے جمع ہو جاتے تو میں کتب خرید لیتا ۔آج اسی بدولت ان کا ذاتی مکتبہ قابل تعریف ہے ۔
یہ بہت اچھی صفت ہے جسے اللہ توفیق دے ۔
لیپ ٹاپ خریدنا :

مجھے مولانا اقبال بن رمضان قصوری حفظہ اللہ نے بتایا کہ علما کی میٹنگ میں استاد محترم حآفظ عبدالسلام بن محمد حفظہ اللہ نے بیان کیا کہ لیپ ٹاپ ضرور خریدو خوہ تمہیں ایک ایکڑ زمین ٹھیکہ پر دینی پڑے۔
مکتبہ شاملہ استعمال کرنا :
یہ بھی ایک بہت بڑی نعمت ہے غریب امیر سب طلبا کے لئے اس سے بھی بھر پور فائدہ اٹھانا چاہئے اور اصل کتب سے مستغنی ہونا درست نہیں ہے ۔
کبار شیوخ کی طرف سفر کرنا :

بڑے بڑے شیوخ کی طرف استفادہ کی غرض سے سفر کرنا پھر ان کا منہج معلوم کرنا۔مشکل پیش آمدہ مسائل پر گفتگو کرنا ۔انھیں جو کتب کے شروع میں دورانِ مطالعہ حوالہ لکھے ہیں انھیں اپنی کاپی میں نقل کرنا ۔اگر کسی شیخ کے پاس عالی سند ہے تو وہ حاصل کرنے کے لئے سفر کرنا ۔ مشورے کرنے مثلاََ کتب تصنیف کرنے کے بارے میں مشورہ کرنے کے لئے سفر کرنا ۔ پھر چند دن یا چند مہینے ان کے پاس رہ کر استفادہ کرنا ۔
یہ انتہائی اچھا عمل ہے اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے جو اس صفت کا حامل ہے ۔
پاکستان کے کبار شیوخ سے رابطہ رکھنا :

یہ بھی غنیمت باردہ ہے۔ہم چند شیوخ کے نام لکھنا ضروری سمجھتے ہیں ،جن سے ہر طالب علم اور عالم کو رابطہ رکھنا چاہئے۔
حافظ عبدالمنان نورپوری حفظہ اللہ (مدرس جامعہ محمدیہ گوجرانوالا )
شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ (مدیر ادارۃ علوم اثریہ فیصل آباد )
شیخ عبدالرحمن ضیا حفظہ اللہ
شیخ رفیق اثری حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ محمدیہ جلالپور )
حافظ عبدالعزیز علوی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ فیصل آباد )
حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ رحمانیہ لاہور )
شیخ عبداللہ امجد چھتوی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث مرکز الدعوۃ السلفیہ ستیانہ بنگلہ )
حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ فیصل آباد )
حافظ عبدالسلا م بھٹوی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث مرکز طیبہ مرید کے )
شیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ الل
حافظ محمد شریف حفظہ اللہ
شیخ امین اﷲ پشاوری حفظہ اللہ (شیخ الحدیث پشاور)
شیخ غلام اللہ رحمتی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث پشاور)
شیخ عبدالسلام رستمی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث پشاور )
شیخ عبدالروف بن عبدالحنان بن حکیم محمد اشرف سندھو حفظہ اللہ
شیخ الیاس اثری حفظہ اللہ (شیخ الحدیث )
حافظ عبدالستار الحماد حفظہ اللہ (شیخ الحدیث مرکز الدراسات خانیوال )
شیخ عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث مدرسہ مرآۃ القرآن منڈی وار برٹن )

شیخ محمد یوسف قصوری حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ محمد بن اسماعیل البخاری گندھیاں اوتاڑ قصور)
شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ معھد القرآن ،کراچی
حافظ ثناء اللہ الزاہدی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ امام بخاری )
شیخ عبداللہ رفیق حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ محمدیہ لوکو ورکشاپ لاہور )
مفتی عبیداللہ عفیف حفظہ اللہ (شیخ الحدیث جامعہ قدس اہلحدیث لاہور )
مفتی مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ
شیخ امین محمدی حفظہ اللہ (شیخ الحدیث گوجرانوالہ)
شیخ ابو صہیب داود ارشد حفظہ اللہ
بیرون پاکستان کبار شیوخ سے رابطہ رکھنا :

شیخ عبدالمحسن العباد حفظہ اللہ
مثلا شیخ ابو اسحاق الحوینی حفظہ اللہ مصری
دکتور ضیا الرحمن اعظمی حفظہ اللہ
شیخ ابو عبیدہ مشہورحسن حفظہ اللہ عمان
شیخ علی رضآ المدنی حفظہ اللہ
شیخ حاتم شریف العونی حفظہ اللہ
شیخ خالد بن منصور الدریس حفظہ اللہ

وغیرہ
نوٹ:بیرون پاکستان زیادہ علمائ کو راقم نہیں جانتا علمائ کرام سے گزارش ہے کہ ان نام بھی محدث فورم میں لکھ دیں جزاکم اللہ خیرا
نوٹ :اگر ان علما کے رابطہ نمبر اور ای میل نمبر اور ویب سائیٹ اور خط و کتابت کے ایڈریس بھی جمع کر دیئے جائیں تو فائدہ جلد حاصل ہو سکتا ہے لہذا بھائی اس کام میں تعاون فرمائیں ۔
رابطے کے کا فوائد ہیں ؟ اس کی داستان طویل ہے عقل سلیم کا مالک شخص خود اندازہ لگا سکتا ہے کہ علم کے ستاروں سے رابطہ آدمی کو کبھی صراطِ مستقیم سے بھٹکنے نہیں دیتا ۔زندگی میں انقلاب آجاتا ہے ۔اگر یقین نہیں تو تجربہ کرکے دیکھیں ہم تو بات اپنے تجربے کی کر رہے ہیں ۔
نوٹ: اگر کسی مسئلے میں اختلاف ہے تو پھر مختلف شیوخ سے رانطہ کیا جائے ،تاکہ حق واضح ہو سکے ۔
 
Top