• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
کل نفس بما کسبت رھینۃ قالوالم نک من المصلین ولم نک نطعم المسکین وکنا نخوض مع الخآئضین (المدثر۷۴:۳۹سے ۴۸تک)
ترجمہ :ہرشخص اپنے اعمال کے بدلے میں گروی ہے مگردائیں ہاتھ والے کہ وہ بہشتوں میں (بیٹھے ہوئے ) گناہ گاروں سے سوال کرتے ہوں گے تمہیں دوزخ میں کس چیز نے ڈالاوہ جواب دیں گے کہ ہم نمازی نہ تھے نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے اور ہم بحث کرنے والے (انکاریوں ) کا ساتھ دے کر بحث مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے اور روز جزاکو جھٹلاتے تھے یہاں تک کہ ہمیں موت آ گئی پس انہیں سفارش کرنے والوں کی سفارش نفع نہ دے گی۔

توضیح : ہرانسان گروی ہے اس سے چھٹکارے کے لیے نیک اعمال ضروری ہیں اہل جنت جہنم والوں سے پوچھیں گے کہ ذلت ورسوائی والا یہ بھیانک عذاب میں تم کو کو نسی چیزلے آئی، جہنمی کہیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے اور یتیموں کو کھانا نہیں کھلاتے تھے اور فضول باتوں میں رہکر ہم نے تباہی وبربادی اپنے سرلی جوتم آج ہمیں دیکھ رہے ہو روزجزا یعنی قیامت کا دن میدان محشر کو بھلا دیا تھا۔

معلوم ہواکہ نمازیں نہ پڑھنا اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ نہ کرنا قیامت کے دن کو جھٹلانے کے مترادف ہے اور یہ عقیدہ کفار و مشرکین کا ہے اللہ ہماری حفاظت فرمائے آمین۔

*****​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
تیسراباب
الصلوٰۃ(نماز)

واستعینوابا الصبرووالصلوٰۃ وانھا لکبیرۃ الاعلی الخشعین(البقرہ۲:۴۵)
ترجمہ :صبر اور نماز کے ساتھ (اللہ سے ) مدد طلب کرو یہ بڑی مشکل ہے مگر ڈر رکھنے والوں پر

توضیح : اللہ تعالیٰ سے مدد اور اس کی خوشنودی کے لئے سب سے اہم وسیلہ یہی نماز اور صبر ہے خوشی ہو یا غم بیماری ہویاتندرستی ، امیری ہویا فقیری ہر حالت میں نماز اور صبر کو تھامے رہنا ہے نبی اکرم ﷺ کو جب کبھی بھی کوئی مشکل کام آ جاتا تو اسی صبر و نماز سے مدد لیتے تھے اللہ کی خوشنودی کا یہی سب سے بڑاوسیلہ ہے افسوس کہ ہم اس اہم وسیلہ کو فراموش کر بیٹھے ہیں ۔

یا ایھا الذین اٰمنوا استیعنوابالصبرو الصلوٰۃ ان اللہ مع الصٰبرین(البقرہ۲:۱۵۳)
ترجمہ :اے ایمان والو!صبر اور نماز کے ذریعہ مدد چاہو، اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

توضیح : اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں بھی صبر اور نماز کی اہمیت کو واضح فرمایا ہے انسان پر ہمیشہ دو طرح کے حالات آتے ہیں ایک عیش و آرام دوسرے مصیبت و پریشانی دونوں حالتیں آزمائشی ہیں اول الذکر میں بھی اللہ تعالیٰ کی عبادت کر کے شکر گزاری کرنا ہے اور ثانی الذکر میں ثابت قدمی کے ساتھ صابر کرتے ہوئے عبادت الٰہی یعنی نمازوں کی پابندی کرنا ہے تب ہی اللہ کی رحمت ہمارے شامل حال رہے گی ان شاء اللہ۔

حافظواعلی الصلوٰت والصلوٰۃ الوسطی وقوموللہ قانتین (البقرہ۲:۲۳۸)
ترجمہ :نمازوں کی حفاظت کیا کرو با الخصوص(عصر کی نماز) درمیان والی نماز کی اور اللہ تعالیٰ ہی کے لئے با ادب کھڑے رہا کرو۔

توضیح : حضرت بریدہؓ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے عصر نماز چھوڑی اس کا کیابچاسب اکارت ہو گیا(بخاری) گویا نماز کے بغیر زندگی ہی ادھوری ہے جنگ خندق میں گھماسان کی جنگ چل رہی تھی کفار و مشرکین مسلسل یلغار کر رہے تھے اس وقت نمازیں پڑھنے کا موقع نہ مل سکا رحمۃ اللعلمین ﷺ نے بد دعا فرمائی کہ اللہ کافروں کی قبروں کو آگ سے بھر دے کہ انھوں نے ہمیں نماز عصر ادا کرنے کا موقع نہ دیا بہرکیف بعد میں یہ نماز ادا کی گئیں اس کی فضیلت کا اندازہ لگائیں ۔

حضر میں سفر میں خوف میں نماز
مگر معاف نہیں کسی حال میں نماز​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
واذاضربتم فی الارض فلیس علیکم جناح ان تقصروامن الصلوٰۃ ان خفتم ان یفتنکم الذین کفروا ان الکفرین کانوالکم عدو امبینا فاذاقضیتم الصلوٰۃ فاذکروا اللہ قیما وقعودا وعلی جنوبکم فاذا اطماننتم فاقیمو الصلوٰۃ ان الصلوٰۃ کانت علی المؤمنین کتبا موقوتا (النسآء۴:۱۰۱۱۰۳)
ترجمہ :جب تم سفرمیں جا رہے ہو تم پر نمازوں کے قصر کرنے میں کوئی گناہ نہیں ، اگر تمہیں ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے ، یقیناً کافر تمہارے کھلے دشمن ہیں جب تم ان میں ہو اور ان کے لئے نماز کھڑی کرو تو چاہئے کہ ان کی ایک جماعت تمہارے ساتھ اپنے ہتھیار لئے کھڑی ہو، پھر جب یہ سجدہ کر چکیں تو یہ ہٹ کر تمہارے پیچھے آ جائیں اور وہ دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی وہ آ جائے اور تیرے ساتھ نماز ادا کرے اور اپنا بچاؤ اور اپنے ہتھیار لئے رہے ، کافر چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے سامان سے بے خبر ہو جاؤ، تووہ تم پراچانک دھاوابول دیں ، ہاں اپنے ہتھیار اتار رکھنے میں اس وقت تم پرکوئی گناہ ہیں جب کہ تمہیں تکلیف ہویابوجہ بارش کے یابسبب بیما رہو جانے کے اور اپنے بچاؤ کی چیزیں ساتھ لئے رہو یقیناً اللہ تعالیٰ نے منکروں کے لئے ذلت کی مارتیار کر رکھی ہے۔
پھر جب تم نماز ادا کر چکو تو اٹھتے بیٹھتے اور لیٹے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہو اور جب اطمینان پاؤ تو نماز قائم کرو یقیناً نماز مومنوں پر مقررہ وقتوں پر فرض ہے ۔


توضیح :اللہ تعالیٰ نے آیت مذکورہ میں نماز سفر اور نماز خوف کے تعلق سے بیان فرمایا، نماز کسی حال میں معاف نہیں البتہ حالت مجبوری میں آسانی دے دی گئی ہے سفر میں نماز قصر کرنا اللہ تعالیٰ کو پسندہے سفر۴۸ میل کا ہو اور قیام مدت ۱۹دن تک کسی مسجد میں مقامی امام کے پیچھے پوری پڑھنا ہے قصر صرف چار رکعت فرض والی نماز کی ہے سنتیں نہیں پڑھنا ہے صرف نماز فجر اور نماز وتر مستثنیٰ ہیں خوف کی نماز کا طریقہ مذکورہ آیات میں ہے میدان جنگ میں جب دونوں فوجیں مومنوں و کافروں کی آمنے سامنے ہوں یاسخت سے سخت مسلم کش فسادات درپیش ہوں تب بھی نماز خوف ادا کی جائے گی۔ حالت بیماری میں بیٹھ کر یا لیٹ کر یا اشاروں سے نماز ادا کی جائے گی جب تک ہوش وحواس ہو گا نماز ہے بے ہوشی پر نہیں مگر نماز معاف نہیں کوئی کہے پیر، فقیر، ولی پر معاف ہے وہ جھوٹا شیطان ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نماز میں سستی کرنے والے منافق ہیں

ان المنفقین یخدعون اللہ وھوخادعھم واذا اقاموا الی الصلوٰۃ قامواکسالٰی یرآ ون الناس ولایذ کرون اللہ الاقلیلا (النسآء۴:۱۴۲۱۴۳)
ترجمہ :بے شک منافق اللہ سے چالبازیاں کر رہے ہیں اور وہ انہیں اس چالبازی کا بدلہ دینے والا ہے اور جب نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو بڑی کاہلی کی حالت میں کھڑے ہوتے ہیں صرف لوگوں کو دکھاتے ہیں اور یاد الٰہی تو یونہی سی برائے نام کرتے ہیں۔
وہ درمیان میں ہی معلق ڈگمگا رہے ہیں ، نہ پورے ان کی طرف نہ صحیح طور پر ان کی طرف اور جسے اللہ تعالیٰ گمراہی میں ڈال دے تواس کے لئے کوئی راہ نہ پائے گا۔

توضیح : اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں منافقین کی نماز کا حال بیان فرمایا ہے منافقین کاہلی اور سستی کے ساتھ نماز پڑھتے تھے خصوصاً عشاء اور فجر کی نماز ان پر گویا پہاڑ تھی ایک موقع پر آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’یہ منافق کی نماز ہے ،یہ منافق کی نماز ہے یہ منافق کی نماز کہ بیٹھا ہوا سورج کا انتظار کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ جب سورج شیطان کے دوسینگوں کے درمیان ہو جاتا ہے تو اٹھتا ہے اور چار ٹھونگیں مار لیتا ہے ‘‘ (مسلم کتاب المساجد) آج کتنے ایسے لوگ دیکھنے میں ہر روز آتے ہیں کہ فجر میں جماعت کے بعد آتے ہیں اور مسجد میں کتنی اور جماعتیں قائم کرتے ہیں آپ بیٹھ کر گنتے جاؤ یہ منافقین ہیں منافقین نماز تو پڑھتے ہیں مگرسستی کے ساتھ اور ریاکاری کے لئے مگر آج مسلمان نماز پڑھتا ہی نہیں اس کا انجام ؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بے نمازی کافروں کے دوست ہیں

واذانادیتم الی الصلوٰۃ اتخذوھاھزواولعبا ذلک بانھم قوم لا یعقلون(المآئدۃ۵:۵۷۵۸)
ترجمہ :اور جب تم نماز کے لیے پکارتے ہو تو وہ اسے ہنسی کھیل ٹھیرا لیتے ہیں یہ اس واسطے کہ بے عقل ہیں

توضیح : اللہ تعالیٰ نے یہود و نصاریٰ کفار و مشرکین سے دوستی کی ممانعت کی وجہ بیان فرمایا ہے کہ وہ لوگ دین اسلام کا مذاق اڑاتے ہیں اذان اور نماز سے ان کو دشمنی ہے ان کی چاہت ہے کہ یہ لوگ مساجد سے کٹ جائیں اس لئے تو یہ لوگ مزار پرستی قبرپرستی والوں کا ساتھ دیتے ہیں ان کے ساتھ مل کر چادر چڑھاتے ہیں مگر نماز سے ان کو بیر ہے

حدیث میں آتا ہے کہ جب شیطان اذان کی آوازسنتا ہے تو گوز مارتا ہوا بھاگ جاتا ہے ، جب اذان ختم ہو جاتی ہے تو پھر آ جاتا ہے ، تکبیر کے وقت پھر پیٹھ پھیر کر چل دیتا ہے ، جب تکبیر ختم ہو جاتی ہے تو پھر آ کر نمازیوں کے دلوں میں وسوسے پیدا کرتا ہے (صحیح البخاری کتاب الأذان، صحیح مسلم، کتاب الصلوٰۃ) شیطان ہی کی طرح شیطان کے پیروکاروں کو اذان کی آواز اچھی نہیں لگتی، اس لیے وہ اس کا مذاق اڑاتے ہیں نمازیں پڑھو اور اللہ تعالیٰ کو راضی کرو شیطان کو خوش نہ کرو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نماز کا چھوڑنا شیطان کو خوش کرنا ہے

یایھا الذین امنوا انما الخمروالمیسروالانصاب والازلام رجس من عمل الشیطن فاجتنبوہ لعلکم تفلحون (المآئدۃ۵:۹۰۹۱۹۲)
ترجمہ :اے ایمان والوں !بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور تھان اور فال نکالنے کے پانسے کے تیر یہ سب گندی باتیں ، شیطانی کام ہیں ان سے بالکل الگ رہو تا کہ تم فلاح یاب ہو۔
شیطان تویوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سے تمہارے آپس میں عداوت اور بغض واقع کرا دے اور اللہ تعالیٰ کی یادسے اور نماز سے تم کو باز رکھے سو اب بھی باز آ جاؤ اور تم اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتے رہو اور رسول ﷺکی اطاعت کرتے رہو اور احتیاط رکھو اگر اعراض کرو گے تو یہ جان رکھو کہ ہمارے رسول کے ذمہ صرف صاف صاف پہنچا دینا ہے ۔


توضیح : اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں شراب اور جوا اور تھان اور فال نکالنا تیر سے ان سارے کاموں کی حرمت اور یہ کہ یہ سارے کام شیطانی غلیظ اور گندے کام ہیں اس کے ذریعہ شیطان آپس میں عداوت و دشمنی بغض و عناد کے لاوے بھڑکاتا ہے اور ان کاموں کے کرنے سے خصوصاً اللہ تعالیٰ کے ذکر اور نمازوں سے بے حد دوری ہو جاتی ہے انسانوں کے دل سیاہ ہو جاتے ہیں ان کاموں کے کرنے سے فتنہ و فساد برپا ہو جاتا ہے اور شیطان اپنے منصوبوں کی تکمیل پر باغ باغ ہو جاتا ہے انسان اللہ اور اس کے رسول کی اتباع کے بجائے شیطان کے پیروکار ہو جاتا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نماز تقویٰ کی پہچان ہے

وان اقیموا الصلوۃ واتقوہ وھوالذی الیہ تحشرون (الانعام۶:۷۱۷۲)
ترجمہ :اور یہ کہ نماز کی پابندی کرو اور اس سے ڈرو اور وہی ہے جس کے پاس تم سب جمع کئے جاؤ گے ۔

توضیح : اللہ تعالیٰ ان آیات سے پہلے شرک اور کفر کے گھناؤنے انجام کا ذکر فرمایا اور اس کے بعد راہ مستقیم کی پہچان کہ اصل سیدھاراستہ اللہ وحدہٗ لاشریک کی عبادت ہے کہ سارے انسان صرف اللہ رب العزت کے سامنے جھک جائیں اس کے مطیع و فرمانبردار ہو جائیں۔

اس کی اطاعت فرمانبرداری کی اہم علامت اقامت نماز بتائی گئی ہے کہ نماز قائم کرو اور اس سے ڈرو کیوں کہ تم سب کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے تقویٰ اور پرہیزگاری اسی نماز سے حاصل ہوتی ہے اس کے بغیر کوئی متقی نہیں بن سکتا یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سندخاص ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نماز آخرت پر ایمان کی علامت ہے

وہذاکتب انزلنہ مبرک مصدق الذی بین یدیہ ولتنذر ام القریٰ ومن حولھا والذین یومنون بالاخرۃ یومنون بہ وھم علی صلاتھم یحا فظون(الانعام۶:۹۲)
ترجمہ :اور یہ بھی ایسی ہی کتاب ہے جس کو ہم نے نازل کیا ہے جو بڑی برکت والی ہے ، اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور تاکہ آپ مکہ والوں کو اور آس پاس والوں کو ڈرائیں اور جو لوگ آخرت کا یقین رکھتے ہیں ایسے لوگ اس پر ایمان لے آتے ہیں اور وہ اپنی نماز پر ہمیشگی برتتے ہیں ۔

توضیح : اللہ تعالیٰ نزول قرآن کریم کا مقصد بیان فرما رہا ہے کہ یہ کتاب بڑی برکتوں والی سابقہ کتب کی تصدیق کرنے والی ہے اس پر عمل کرنے والے ہمیشہ اللہ کی رحمتوں کے مستحق ہوتے ہیں اور یہ کتاب سارے عالم کے لوگوں کے لئے نصیحت نامہ ہے کہ لوگ اسے اپنا دستور العمل بنائیں یہ کتاب مردوں پر اور نئی دکانوں ، نئے گھروں میں قرآن خوانی کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ زندہ لوگوں کے لئے ڈراوا ہے (یٰسٓ:۷۰) آخرت پر ایمان رکھنے والے اس پر ایمان لا کر اس پرعمل پیرا ہو جاتے ہیں اور یہ لوگ ہمیشہ نمازوں کی پابندی کرتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نماز مسلمان کی پہچان ہے

قل ان صلاتی ونسکی ومحیای ومماتی للہ رب العلمین لاشریک لہ وبذلک امرت وانا اول المسلمین (الانعام۶:۱۶۲۱۶۳)
ترجمہ :آپ فرما دیجئے کہ بالقین میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا یہ سب خالص اللہ ہی کے لیے ہے جوسارے جہان کا مالک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو اسی کا حکم ہوا ہے اور میں سب ماننے والوں میں سے پہلا ہوں۔

توضیح : اللہ تعالیٰ نے سارے انبیاء اکرام علیہم الصلوٰۃ والسلام کو یہی حکم دیا تھا اور انھوں نے اس پر پورا پورا عمل کیا اور اپنی قوم کو بھی یہ پیغام سنایا خود رحمۃ اللعلمین ﷺ کو حکم دیا جا رہا ہے کہ آپ بھی یہ اعلان فرما دیں کہ ساری عبادت الوہیت و ربوبیت و جملہ اسماء و صفات قیام و رکوع وسجود و دعا و التجا سب کچھ اللہ ہی کے لئے خاص ہیں نماز اور ساری عبادتیں یہی تو اصل وسیلہ ہیں وسیلہ کہتے ہیں اللہ سے قرب کا ذریعہ نیک اعمال ہی اللہ تعالیٰ سے قرب کا ذریعہ ہیں آج وسیلہ کی غلط تعبیر کی جاتی ہے کفار و مشرکین بھی ایسے غلط تعبیر کے شکار ہیں بت کا ذریعہ قبر والے کا ذریعہ (وغیرہ وغیرہ) اللہ کی پناہ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نماز قرآن کریم پر ایمان کی علامت ہے

والذین یمسکون بالکتب واقاموا الصلوٰۃ انالا نضیع اجر المصلحین(الاعراف۷:۱۷۰)
ترجمہ :اور جو لوگ کتاب کے پابند ہیں اور نماز کی پابندی کرتے ہیں ، ہم ایسے لوگوں کا جو اپنی اصلاح کریں ثواب ضائع نہ کریں گے

توضیح : اللہ تعالیٰ نے آیت مذکورہ میں کتاب اللہ کے پابند لوگوں کی تعریف فرمائی ہے کہ وہ نمازوں کو قائم کرتے ہیں جو اپنی اصلاح کرتے ہیں وہ ایسے لوگ ہیں جو اجر و ثواب کے لئے کو شاں ہیں نمازوں کو قائم کئے ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ ایسے نیکو کاروں کے اجر کو ضائع نہیں کرے گا سبحان اللہ کیا وعدہ ہے اللہ کا۔
 
Top