• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز کن کلمات سے شروع کی جائے ؟

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,114
ری ایکشن اسکور
4,478
پوائنٹ
376
درس ترمذی انتہائی کمزور کتاب ہے راقم اس کا مفصل علمی اور تنقیدی جائزہ لے رہا ہے اسی سے ایک بحث ھدیہ قارئین ہے ، تکمیل کے لئے دعا کی گزارش ہے
بے شمار احادیث میں آتا ہے کہ نماز شروع کرتے وقت تکبیر کہنی چاہئے اورعموماً ’’کبر‘‘ کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں جس سے مرا د ’’اللہ اکبر ‘‘ ہی ہے کیونکہ سنن ابن ماجہ (۸۵۲) میں اسی کی صراحت ہے ۔
اسی صراحت سے تمام تاویلات ختم ہوجاتی ہیں کہ ’’ کبر‘‘ سے کیا مراد ہے ؟
فقہ حنفی کی مشہور کتاب (الھدیہ : ۱/۵۰) میں لکھا ہوا ہے’’ولھما أن التکبیر ھوالتعظیم لغۃ وھو حاصل ‘‘ (نماز شروع کرتے وقت اللہ اعظم ،اللہ اجل کہنا احناف کے ہاں درست ہے اسی کی توجیہ بیان کی جا رہی ہے) ان دونوں امام (امام ابو حنیفہ اور محمد ) کے نزدیک تکبیر لغوی اعتبار سے تعظیم ہی ہے اوروہ (ان کلمات سے اللہ اعظم وغٰیرہ ) حاصل ہے۔
مولانا تقی محمد عثمانی دیوبندی صاحب لکھتے ہیں ’’ پھر اس ذکر کے بارے میں اختلاف ہے امام حنیفہ اور امام محمد کے نزدیک کوئی بھی ایسا ذکر جو اللہ تعالی کی بڑائی پر دلالت کرتا ہو اسی سے فریضہ تحریمہ ادا ہو جاتا ہے مثلاً اللہ اجل ، یا اللہ اعظم کا صیغہ استعمال کرے تو اس کی نماز کا فریضہ ادا ہو جائے گا لیکن اعادہ صلوۃ واجب ہوگا ‘‘
(درس ترمذی : ۱/۴۹۴)
فقہ حنفی کیسی الٹی منطق ہے کہ انسانی سمجھ سے بالاتر ،آئیں ہم سمجھاتے ہیں کہ اللہ اکبر مسنون کلمہ چھوڑ کر فقہ حنفی پر عمل کرنے کی غرض سے کوئی اللہ اجل یا اللہ اعظم کہ کر نماز شروع کر دے تو فریضہ تحریمہ ادا ہو گیا اعادہ صلوۃ واجب ہو گا ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
ایسی غیر معقول باتیں کرنے کی کیا ضرورت ، نماز کے شروع میں اللہ اجل وغیرہ کیوں کہا جائے
mazeed ftfseel ky lia www.Albisharah.com - www.Albisharah.com
 
Top