• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نیند نہ آنے پر دعا؟

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
عمل الیوم و اللیلۃ میں یہ حدیث درج ذیل الفاظ سے ہے
(أخبرنا أبو يعلى حدثنا عمرو بن الحصين حدثنا ابن علاثة عن ثور بن يزيد عن خالد بن معدان قال: سمعت عبد الملك بن مروان (بن الحكم) عن أبيه مروان بن الحكم عن زيد بن ثابت - رضي الله عنه - قال: شكوت إلى رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أرقًا أصابني؛ فقال: "قل: اللهمّ، غارت النجوم، وهدأت العيون، وأنت حي قيوم لا تأخذك سنة ولا نوم، يا حي، يا قيوم، أَهْدِأْ ليلي، وأنم عيني"
ترجمہ اوپر سوال میں موجود ہے ،
اس کی اسناد انتہائی ضعیف ہے ، علامہ أبو الحسن نور الدين الهيثمي (المتوفى: 807هـ) "مجمع الزوائد" (10/ 128):
میں اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں "وفيه عمرو بن الحصين العقيلي وهو متروك".
یعنی اس کی سند میں عمرو بن حصین راوی ہے ، جو متروک ہے ،
اور علامہ عقیلی الضعفاء میں فرماتے ہیں : تفرد به عمرو بن الحصين الحراني وهو مظلم الحديث، وحدث عن الثقات بمناكير لا يرويها غيره. أ. هـ.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top