• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وطنیت کی تباہ کاریاں

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
514
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
وطنیت کی تباہ کاریاں

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

14 اگست کو پاکستان کے دیوبندیوں نے کہا " یا اللہ پاکستان کے دشمنوں کو تباہ فرما "

اس بد دعا میں ظاہر ہے سب سے پہلے ہندوستان آتا ہے اور ہندوستان کے دیوبندی بھی ہندوستان کا حصہ ہیں تو پاکستانی دیوبندیوں نے ہندوستانی دیوبندیوں کو بد دعا دے ڈالی۔

اگلے دن 15 اگست کو ہندوستانی دیوبندیوں نے کہا " یا اللہ ہندوستان کے دشمنوں کو تباہ و برباد کر دے "

اب ہندوستان کے دشمنوں میں پاکستان سرفہرست ہے اور پاکستان کے دیوبندی بھی پاکستان کا حصہ ہیں تو گویا ہندوستانی دیوبندیوں نے بھی پاکستانی دیوبندیوں کی تباہی کی دعا کر دی۔

اسی طرح دونوں ممالک کے اہلحدیث اور بریلیوں نے بھی ایک دوسرے کو تباہی کی بددعائیں دی ہیں۔

وہاں افغانستان پر حکمران لمبی داڑھیوں اور بڑی پگڑیوں والے دیوث کہتے ہیں کہ ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی ہم بس اپنے ملک کی ترقی چاہتے ہیں عافیہ صدیقی پاکستان کا مسئلہ ہے۔

اور وہاں چین کے ایغور مسلمان تین اسلامی کہلوانے والی قوموں تاجک ، افغان اور پاکستان کے بیچ میں چینی ملحدین کی بربریت کا سامنا کر رہے ہیں لکن تینوں ممالک پاکستان تاجکستان اور افغانستان کا کہنا ہے کہ یہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔

شامی مسلمانوں کو ترکی میں سخت تعصب اور مسائل کا سامنا ہے کیونکہ وہ ترکی کے شہری نہیں ہیں اور بلوچ مسلمان تین ممالک میں تقسیم ہیں اور ایک نسل ایک زبان ایک مذہب ہونے کے باوجود ایک دوسرے سے الگ ہیں کیونکہ ایرانی بلوچ پاکستان و افغانستان کے، افغانستان کے بلوچ پاکستان و ایران کے اور پاکستانی بلوچ ایران و افغانستان کے شناختی کارڈ کے حامل نہیں۔

کشمیری مسلمانوں کے مابین چند فٹ کا دریا بہتا ہے لکن اس کو لائن آف کنٹرول قرار دے کر دونوں کا ایک دوسرے سے ملنا حرام کر دیا گیا ہے۔

ماوراء النہر کی عظیم مسلمان اقوام گویا امت سے الگ تلگ پڑی ہوئی ہیں اور کسی کو ازبکستان کسی کو تاجکستان کسی کو آذربائیجان قرار دے کر الگ الگ بند کر دیا گیا ہے۔

فلپائین کے مسلمان انڈونیشیا کے کروڑوں مسلمانوں کے پڑوس میں عیسائیوں کا ظلم سہتے ہیں اور انڈونیشیا کے کروڑوں مسلمان اس بارے میں کچھ کرنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ یہ فلپائین کا مسئلہ ہے اور وہ فلپائینی نہیں۔

پھر ملیشیا کے مسلمان پڑوس میں کروڑوں انڈونیشی مسلمانوں سے الگ ہیں اور یہ تینوں مسلمان ابادیاں بلکل پڑوس میں ہوکر ایک دوسرے سے بلکل اجنبی ہیں۔

وطنیت کا بت جب سے برطانیہ اور مغرب نے تراشا ہے اس کے بعد سے کسی خطے کے مسلمان نے امن سکون اور چین کے دن نہیں دیکھے کہیں دین کی تباہی کہیں دنیا کی تباہی اور اکثر دونوں کی تباہی کا سامنا ہے۔

معیشت کی تباہی الگ عذاب ہے کیونکہ تجارت کے لئے سینکروں رکاوٹیں سرحدیں کاغذات اجازت نامے اور دیگر مسائل ہیں جبکہ امت کے تصور کا رشتہ الگ سے ناپید ہوگیا۔

یہ وطنیت ایک خنجر ہے جو اس امت کی پیٹھ میں پیوست کیا گیا اور اس خنجر نے امت کو گھٹنوں کے بل گرا دیا جس کے بعد سے امت اٹھ نہیں سکی۔

اس خنجر کو نہ صرف امت کے جسم میں اتارا گیا بلکہ اس پر پہرہ بھی دیا جارہا ہے کہ کوئی اس کو نکال نہ پائے اور اس کو نکالنے والے ہاتھ خلافت کے ہاتھ ہی ہوسکتے ہیں جس کا نام لینا بھی ممنوع کر دیا گیا اور اس کے نام لیواوں کو اتنے فتاوی اور اس قدر پروپیگنڈہ کا نشانہ بنایا گیا کہ خود خنجر کھانے والے ان کے دشمن ہوگئے کہ خبردار ہمارے جسم سے خنجر نکالنے کی کوشش مت کرنا۔

یہ وطنیت ایک جادو ہے جس سے امت کو سحر زدہ کر کے بندروں کی طرح رنگ برنگے پرچم تھامے ناچنے پر مجبور کیا گیا۔

یہ وطنیت ایک پنجرہ ہے امت کو چھوٹے چھوٹے پنجروں میں تقسیم کر کے ہر پنجرے کو ایک نام ایک پرچم اور ایک ترانہ دیا گیا کہ اپنے اپنے پنجرے میں اپنے پنجرے کی عظمت کے گیت گاو اس پنجرے کو اللہ کی نعمت قرار دو اس پر اللہ کے حضور شکر کے سجدے ادا کرو اور مل کر گاو

"ہمارا پنجرہ -- یہ پیارا پنجرہ !!!
یہ پنجروں میں عظیم پنجرہ
عطائے رب کریم پنجرہ !
ہمارا پنجرہ۔
 
Top