Muhammad Waqas
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 12، 2011
- پیغامات
- 356
- ری ایکشن اسکور
- 1,596
- پوائنٹ
- 139
السلام علیکم !
قرآن مجید کی آیت
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ﴿البقرة: ٢٠٨﴾
کے شان نزول میں ایک واقعہ بیان کیا جاتا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ : جب حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں نے اسلام قبول کیا تو وہ لوگ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت میں سے بھی بعض چیزوں کی تعظیم کرتے رہے مثلا ہفتہ کے دن کی تعظیم،اونٹ کا گوشت نہ کھانا اور اونٹنی کا دودھ نہ پینا۔اور انہوں نے کہا کہ یہ چیزیں تورات میں واجب اور اسلام میں مباح ہیں۔
تو پھر یہ آیت نازل ہوئی۔
یہ واقعہ اکثر دروس میں بیان کیا جاتا ہے اور عصر حاضر کی زیادہ تر پڑھی جانے والی تفاسیر میں موجود نہیں مثلا تفسیر ابن کثیر،تفسیر دعوۃ القرآن،۔۔وغیرہ مگر تفسیر خازن اور روح المعانی وغیرہ میں موجود ہے
جزاکم اللہ خیرا
قرآن مجید کی آیت
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ﴿البقرة: ٢٠٨﴾
کے شان نزول میں ایک واقعہ بیان کیا جاتا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ : جب حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں نے اسلام قبول کیا تو وہ لوگ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت میں سے بھی بعض چیزوں کی تعظیم کرتے رہے مثلا ہفتہ کے دن کی تعظیم،اونٹ کا گوشت نہ کھانا اور اونٹنی کا دودھ نہ پینا۔اور انہوں نے کہا کہ یہ چیزیں تورات میں واجب اور اسلام میں مباح ہیں۔
تو پھر یہ آیت نازل ہوئی۔
یہ واقعہ اکثر دروس میں بیان کیا جاتا ہے اور عصر حاضر کی زیادہ تر پڑھی جانے والی تفاسیر میں موجود نہیں مثلا تفسیر ابن کثیر،تفسیر دعوۃ القرآن،۔۔وغیرہ مگر تفسیر خازن اور روح المعانی وغیرہ میں موجود ہے
برائے مہربانی اس کی سند کے بارے میں تحقیق سے آگاہ فرمائیں۔" يا أيها الذين آمنوا ادخلوا في السلم كافة ولا تتبعوا خطوات الشيطان إنه لكم عدو مبين فإن زللتم من بعد ما جاءتكم البينات فاعلموا أن الله عزيز حكيم " ( قوله عز وجل : ( يا أيها الذين آمنوا ادخلوا في السلم كافة ( نزلت في مؤمني أهل الكتاب عبدالله بن سلام وأصحابه , وذلك لما أسلموا قاموا على تعظيم شرائع موسى فعظموا السبت وكرهوا لحوم الإبل وألبانها , وقالوا : إن ترك هذه الأشياء مباح في الإسلام وواجب في التوراة , وقالوا أيضاً : يا رسول الله أن التوراة كتاب الله دعنا فلنقم به في صلاتنا بالليل , فأنزل الله هذه الآية وأمرهم أن يدخلوا في السلم أي في شرائع الإسلام ولا يتمسكوا بالتوراة فإنها منسوخة.۔۔۔۔۔۔
جزاکم اللہ خیرا