• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

٭٭ آئمہ اربعہ ور منہج اھلحدیث ٭٭

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترم محمد عامر یونس ایک سوال پیش کرتا هوں مزید معلومات کی خاطر:
کیا چاروں ائمہ نے کسی ایک کی فقہ پر رهنے اور کسی ایک هی کی اتباع کا حکم دیا هے؟
ایک مزید سوال اٹهتا هیکہ اگر انکے بعد آنیوالے علماء نے ایسی شرط رکهدی هو تو عام مسلمان کیا کرے؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترم محمد عامر یونس ایک سوال پیش کرتا هوں مزید معلومات کی خاطر:
کیا چاروں ائمہ نے کسی ایک کی فقہ پر رهنے اور کسی ایک هی کی اتباع کا حکم دیا هے؟
ایک مزید سوال اٹهتا هیکہ اگر انکے بعد آنیوالے علماء نے ایسی شرط رکهدی هو تو عام مسلمان کیا کرے؟
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ :

بھائی میں ایک طالب علم ہو -

آپ کے سوال کا جواب شیخ محترم @اسحاق سلفی صاحب سے پونچھ لیتے ہے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
کیا چاروں ائمہ نے کسی ایک کی فقہ پر رهنے اور کسی ایک هی کی اتباع کا حکم دیا هے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ؛
ان ائمہ میں سے کسی اپنی یا کسی اور امام کی تقلید کا حکم نہیں دیا ،بلکہ انہوں نے تقلید سے واضح لفظوں میں منع کیا ہے ؛

قول ابو حنیفہ :

1 - " لا يحل لأحد أن يأخذ بقولنا ما لم يعرف من أين أخذناه " *جس کو ہماری دلیل کا علم نہ ہو ،اس کیلئے ہمارے قول کو قبول کرنا حلال نہیں ؛
* الانتقاء، ابن عبد البر: ص 145. اعلام الموقعين، ابن القيم 2 / 309. القول المفيد، الشوكاني‘‘

قول امام مالک :
" إنما أنا بشر أخطئ وأصيب، فانظروا في رأيي فكل ما وافق الكتاب والسنة فخذوا به، وكل مالم يوافق الكتاب والسنة فاتركوه " *
* الجامع، ابن عبد البر، تحقيق أبي الأشبال الزهيري: 1 / 775. الإيقاظ: ص 72. الأتباع: ص 79.)
میں ایک بشر ہوں ،خطا بھی کرتا ہوں ،اور صحیح بات بھی کہتا ہوں ،تو میری رائے میں غور کیا کرو،جو کتاب و سنت کے موافق ہو قبول کرلیا کرو
اور جو میری جو بات کتاب و سنت کے موافق نہ ہو اس کو ترک کردیا کرو‘‘
قول الشافعی ؒ:
قال حرملة بن يحيى: " قال الشافعي: ما قلت وكان النبي (صلى الله عليه وآله وسلم) قد قال بخلاف قولي، فما صح من حديث النبي أولى ولا تقلدوني " *
* مقدمة الحاوي: ص 18. آداب الشافعي ومناقبه، ابن أبي حاتم الرازي: ص 93 )
فرماتے ہیں :میں کوئی بات کہوں اور پیمبر اکرم ﷺ کے قول کے خلاف ہو ، تو جو صحیح حدیث سے ثابت ہو وہی لائق اتباع ہے ،اور میری تقلید نہ کرو ‘‘
قول امام احمد ؒ:
" لا تقلدني!! ولا تقلد مالكا!! ولا الشافعي!!، ولا الأوزاعي! ولا الثوري!
وخذ من حيث أخذوا " *
* مجموع فتاوى ابن تيمية: 20 / 211 - 212. إعلام الموقعين: 2 / 201. الإيقاظ: ص 113.
’’ نہ میری تقلید کرو ،نہ امام مالک کی ،نہ امام شافعی کی اور نہ ہی امام اوزاعی اور سفیان ثوری کی تقلید کرو ۔احکام اور دلائل وہیں سے لو جہاں سے ان حضرات نے لیئے ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہاں دلیل کے ساتھ بلا تخصیص اہل علم کی اتباع کرنی چایئے ،
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
جزاك الله الف خير
اگر اتنے دلائل کے بعد بهی هم اللہ کی کتاب اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے رجوع نہ کریں تو یقینا گمراهی میں پڑے رهینگے ۔ آخری جملہ آپکا کہ: ﮨﺎﮞ ﺩﻟﯿﻞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﻼ‌ ﺗﺨﺼﯿﺺ ﺍﮨﻞ ﻋﻠﻢ ﮐﯽ ﺍﺗﺒﺎﻉ ﮐﺮﻧﯽ چاہیے نے مزید وضاحت کردی۔ اللہ آپکو اجر عظیم عطاء کرے۔


ﭼﺎﯾﺌﮯ ،
 
Top