• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاناما لیکس، معمہ کیا ہے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
پاناما لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کا برطانوی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ

ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے


ڈیوڈ کیمرون نے قانون کے مطابق تمام چیزیں ظاہر کی تھیں، ترجمان ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ۔ فوٹو: فائل

لندن: پاناما لیکس میں برطانوی وزیراعظم کی جانب سے آف شور کمپنی کے ذریعے مالی فوائد حاصل کرنے کے معاملے پر اپوزیشن نے ڈیوڈ کیمرون سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رہنما جرمی کاربن نے آف شور کمپنی کے ذریعے مالی فوائد حاصل کرنے کے معاملے پر وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں کیونکہ انھوں نے آف شور کمپنی کا معاملہ کئی برسوں تک چھپائے رکھا۔

جرمی کاربن نے مزید کہا کہ آف شور کمپنی کے معاملے پر ڈیوڈ کیمرون نے عوام کو گمراہ کیا اس لئے لیبر پارٹی ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے سامنے احتجاج کرے گی، ڈیوڈ کیمرون آف شور کمپنی کا معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں اور تمام معاملات واضح کریں۔ دوسری جانب ترجمان ٹین اسٹریٹ کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ کیمرون نے قانون کے مطابق تمام چیزیں ظاہر کی تھیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پاناما لیکس نے دنیا بھر کے حکمرانوں، سیاستدانوں اور دیگر شخصیات کی جانب سے خفیہ طریقے سے دولت بنانے اور ٹیکس چھپانے کے لئے آف شور کمپنیوں سے متعلق ایک کروڑ 10 دستاویزات جاری کی تھیں جس میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی شامل تھا۔

پاناما لیکس میں ڈیوڈ کیمرون پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے اپنے والد کی آف شور کمپنی سے مالی فوائد حاصل کئے۔ ڈیوڈ کیمرون نے بھی اپنے والد کی آف شور کمپنی کے ذریعے مالی فوائد حاصل کرنے کا اعتراف کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے 2010 میں یہ کمپنی 30 ہزار پاؤنڈ میں فروخت کر دیئے تھے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
پانامہ لیکس؛ دنیا میں اخلاقیات قانون سے زیادہ اہم ہوتی ہیں۔۔ اور یہی وجہ ہے کہ آئس لینڈ کے وزیراعظم نے اس الزام پر استعفیٰ دے دیا

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
کسی مولوی کا نام بھی بیچ میں ڈالو... یار..........

پانامہ لیکس کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے...چوروں میں کوئی نام نیا نہیں ہے ، وہی پرانے اور گھسے پٹے چور ہیں...جن کا ہم سب کو پہلے بھی معلوم ہے...لیکن اس بار نیا پن یہ ہے کہ مخبر غیر ملکی ہیں....سو ہنگامہ بھی کچھ جدا جدا سا ہے.... میں چوروں کی اس فوج ظفر موج میں کسی حکومتی مولوی کا نام ڈھونڈھتا رہا ، جو نہ مل سکا.....

.مجھے حیرانی ہو رہی ہے کہ اس ملک کے مسائل کی واحد وجہ "مولوی" کا نام چوروں کی اس لسٹ میں موجود کیوں نہیں ؟....یقیناً پانامہ لیک والوں سے غلطی ہوئی ہے کہ اتنے "ایماندار" اور "محب وطن" لوگوں کے نام تو شامل کر دیے لیکن برائی کی اصل "جڑ" کو بھول گئے..

دیکھیے میرا ایمان ہے کہ اس دیس کی ہر برائی اور ہر ہر مشکل کے پیچھے مولوی کا ہاتھ ہے.....عوام ٹیکس چوری کرتے ہیں...ہر محکمے میں کرپشن کا راج ہے ...عدلیہ اور پولیس ، جس نے قانون نافذ کرنا ہے ، گلے گلے تک رشوت ستانی میں ڈوبی ہوئی ہے....پاکستان ٹی ٹونٹی ہار گیا....عورتوں کے چہرے تیزاب کی نذر ہوتے ہیں....ہر روز بے گناہ قتل ہوتے ہیں ، ملک بھر میں کروڑوں کے ڈاکے اور بھتہ خوری، کراچی میں مستقل قتل وغارت ، جناح بیراج میں مہینے بھر میں چالیس لاشوں کا ملنا، خواتین کے ریپ ، سب مولوی ہی کا قصور تو ہے...چرس ، ہیرون ، بھنگ کے ٹھیکے کس کے پاس ہیں؟...شراب کے پرمٹ کون جاری کرتا ہیے؟...ارے بھائی مولوی ہی تو ہے...اور تو اور میڈیا جس نے اس ملک کی شرافت کی آخری حد کو بھی برباد کر دیا اس کا مالک کون ہے؟؟....جان لیجئے کوئی نہ کوئی مولوی ہی ہو گا...

..قصہ مختصر کیجئے..ہم سب کو معلوم ہے کہ اس دیس کی ہر برائی کی جڑ یہی "ملّا" ہے کہ ساٹھ برس سے ہمارا حاکم ہے ، فوج کا مستقل چیف ہے ، عدلیہ کا غیر مرئی چیف جج ہے ، اصلی صدر اور وزیر اعظم.......تو کیسے ممکن ہے کہ پانامہ لیکس میں کس بھی ملّا کا نام نہ آئے؟....وہ طبقہ جس نے اس ملک کو"برباد" کر دیا وہ اتنا ایماندار ہو کہ ایک پائی کی کرپشن نہ کی ہو..........ضرور کسی "مرتب" سے بھول ہوئی ہے.......

...ہم "لبرل اور ترقی پسند" اس پر شدید احتجاج کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ اگر اس میں دو چار مولویوں کے نام نہ ڈالے گئے تو ہم احتجاجا "نہر پانامہ" سے چار چار چمچ پانی لے کر ناک میں ڈال کر خود کشی کر لیں گے....اور جب تک مولویوں کے نام اس فہرست میں شامل نہیں کیے جائیں گے تب تک ہر اتوار کے روز ایک "دانشور" اپنی جان کی قربانی دے گا....سب سے پہلے ہم نسوانی قربانی سے آغاز کریں گے ...محترمہ "آثمہ فقیر " صاحبہ نہر پانامہ میں ڈوب کر خود کشی کریں گی...اس کے بعد "مردود بھائی " ...پھر معروف صحافی "پیاز پیر"....اور ..اور پھر اور بہت سے تیار بیٹھے ہیں....................................


.....ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
....... جنھیں دیکھ کے شرمائیں "چور"
.
آپ کے ہاتھوں کی انگلیاں زیادہ ہیں.....اس ملک میں "منصف" ان سے کم گزریے ہیں....کس کا دامن خود کرپشن سے آلودہ نہیں...ان کی اپنی تنخواہیں دیکھ لیں اور ان کے گھر جا کر ان کا لائف سٹائل دیکھ لیں....آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ ان کی رگوں میں کس طرح ہمارا نچڑا ہوا لہو دوڑ رہا ہے....تجویز ہے کہ پانامہ کے چوروں کو پکڑنے کا کام ان کے سپرد کیا جائے.... اگر ایسا ہو جائے گا تو لکھ لیجئے کہ .....کچھ برس میں یہ "لیک" بھی سامنے آ جائیں گی کہ رات کے اندھیرے میں یہ منصف حضرات "ملزم" کے حضور پیش ہو کر کے ہدایات لیتے رہے. کہ " حضور یہ ثبوت ہیں آپ کے خلاف اور حکم کیجئے کہ کس طرح آپ کو معصوم قرار دینا ہے"....اور معزز چور خود کو ہر جرم سے بری قرار دے کر ہمارے سر پر پھر مسلط ہوں گے

....میرا سوال صرف یہ ہے کہ آج تک بنے ان عدالتی کمیشنوں نے کس با اثر وزیر یا شاہی خاندان کے کسی شہزادے کو سزا سنائی..یا جیل کے پیچھے بھیجا....؟؟؟.....کیا پھر ہم یہی سمجھ لیں کہ پاکستان میں آج تک کوئی کرپشن ہوئی ہی نہیں؟...نہ کوئی جرم ہوا....نہ چوری....ہر طرف امن چین ہے...دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں...عوام چین کی نیند سو رہے ہیں....جب ساٹھ سال میں ایک بھی وزیر اور مشیر مجرم قرار نہ دیا گیا....تو کرپشن کی کہانیاں...سب بکواس اور جھوٹ ہی تو ہیں...اگر سچ ہوتیں تو کبھی کوئی مجرم پکڑا ہی جاتا.....یا پھر مان لیجئے کہ منصف چوروں کا ساتھی ہے

........................ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
دو بلین کتنے ہوتے ہیں....؟؟؟؟؟

میرا حساب کمزور ہے....میرا خیال ہے دوسو کروڑ کو کہتے ہیں...لیکن کل اکیس سو کروڑ روپے مشرف صاحب کے اکاونٹ میں جمع ہیں...جائداد کتنی ہے.؟....اس کا پتا ہی نہیں....نواز شریف کا جمع کیا مال پانی اس سے کہیں زیادہ ہے...اس کا محل ہی صرف کئی ارب روپے کی زمین پر واقع ہے ....لیکن ایک ہزار روپے کا دھنیا چوری کرنے والے نے یہاں سال بھر کی سزا کاٹی...پھر جا کر اس کی ضمانت منظور ہوئی....وہ بھی سپریم کورٹ سے....ہم ایک ظلم کے معاشرے کا حصہ ہیں....جان لیجئے کفر والا معاشرہ بچ نکلتا ہے ظلم برباد ہو جاتا ہے...اللہ کے قانون بدلتے نہیں...سب سے بڑا مجرم ہمارا نظام انصاف ہے...ہم جب بھی برباد ہوے اور ہوں گے اسی کی وجہ سے ہوں گے

........................ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
روسی صدر نے پاناما لیکس کو امریکا کی سازش قرار دے دیا

ویب ڈیسک جمعرات 14 اپريل 2016


پاناما پیپرز میں روسی صدر کے قریب دوست سرگائی رولڈوگِن پر’دو ارب ڈالرز کی ممکنہ ہیر پھیر‘ کا الزام لگایا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں ہونے والے انکشافات درست ہیں لیکن انہیں منظر عام پر لانے میں امریکا کی سازش ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے عوام سے ٹیلی فونک بات چیت پر پاناما لیکس کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کا معاملہ بظاہر بہت عجیب لگتا ہے لیکن انہوں نے آف شور کے متعلق کوئی غلط خبر نہیں دی ہے اور وہ معلومات درست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ تمام معلومات نہ صرف صحافیوں نے جمع کی ہیں بلکہ اس میں وکیلوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ پاناما لیکس کی رپورٹیں کسی خاص شخص کو مخصوص کام کی ذمے دار نہیں ٹھہراتیں بلکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی کس قدر گدلا ہے، اس سے امکان ہے کہ آف شور کی رقم صدر سمیت کئی آفیشلز تک فراہم کی جاتی ہیں۔ پیوٹن نے الزام لگایا کہ ان رازوں کے افشا ہونے میں امریکی حکام نے کام کیا جسے انہوں نے ’’اشتعال انگیز اقدام‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ستمبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات پر اثر انداز ہونا تھا۔

واضح رہے کہ پاناما پیپرز میں روسی صدر کے قریب دوست سرگائی رولڈوگِن پر’دو ارب ڈالرز کی ممکنہ ہیر پھیر‘ کا الزام لگایا گیا تھا جو جعلی کمپنیوں اور بینکوں کے ذریعے ممکن بنائی گئی تھی۔
 
Top