• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستانی نوجوانوں کی اکثریت شرعی نظام کے حامی

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پاکستانی نوجوانوں کی اکثریت شرعی نظام کے حامی​
[SUP]دی نیوز ٹرائب: ٣ اپریل ٢٠١٣[/SUP]

لندن: پاکستان میں نوجوانوں کی اکثریت جمہوری نظام سے بیزار جبکہ شرعی نظام کے حامی ہیں۔

دی نیوز ٹرائب کے ہم وطن نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برطانوی کونسل کےایک سروے میں حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں کہ ملک میں نوجوانوں کی اکثریت کے خیال میں جمہوریت پاکستان کیلئےدرست نظامِ حکومت نہیں۔

پاکستان میں نظام حکومت سے متعلق نوجوانوں کی رائے جاننے کیلئے 18 سے 29 سال کی عمر کے 5 ہزار نوجوانوں سے رائے لی گئی ، ان میں 90 فیصد سے زائد نوجوانوں نے کہا کہ ملک صحیح سمت میں نہیں جا رہا۔

سروے کے مطابق نصف سے زائد نوجوانوں کا کہنا تھا کہ جمہوریت ان کے اورملک کیلئے اچھی نہیں رہی، 94 فیصد نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان غلط سمت میں جا رہا ہے۔ 2007 میں کئے گئے سروے میں یہ شرح 50 فیصد تھی۔

بہترین سیاسی نظام کے بارے میں پوچھے جانے پرسب سے زیادہ نوجوانوں نے شرعی نظام کےحق میں ووٹ دیا، فوجی نظام دوسرے جبکہ جمہوریت تیسرے درجے پر رہی۔

سروے میں شامل 70 فیصد نوجوانوں کو پاکستان کی فوج پرزیادہ اعتماد تھا جبکہ جمہوری حکومت کے حق میں بولنے والوں کی تعداد صرف 13 فیصد تھی۔

25 فیصد نوجوانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ملک میں جاری تشدد سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں یا وہ کسی نہ کسی پر تشدد واقعے کےعینی شاہد رہے ہیں اورپاکستان کے قبائلی علاقوں میں یہ شرح 60 فیصد رہی۔

ان نوجوانوں کیلئے زیادہ قابلِ فکربات مہنگائی اور اشیاء کی بڑھتی قیمتیں تھیں نہ کہ دہشتگردی، 70 فیصد کے قریب نوجوانوں نے اس معاملے میں صورتحال کو5 برس قبل سے بدتر قرار دیا۔

یاد رہے کہ مئی میں عام انتخابات میں ملک کی 30 برس سے کم عمر کی آبادی کا کردار اہم مانا جا رہا ہے جو کہ رجسٹرڈ ووٹروں کا تقریباً ایک تہائی ہیں۔
 
Top