• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پورا پورا اسلام + خدا کی آمد۔۔ تفسیر السراج۔ پارہ:2

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِي السِّلْمِ كَاۗفَّۃً۝۰۠ وَّلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّيْطٰنِ۝۰ۭ اِنَّہٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ۝۲۰۸ فَاِنْ زَلَلْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَتْكُمُ الْبَيِّنٰتُ فَاعْلَمُوْٓا اَنَّ اللہَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ۝۲۰۹ ھَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّاْتِيَہُمُ اللہُ فِيْ ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ وَالْمَلٰۗىِٕكَۃُ وَقُضِيَ الْاَمْرُ۝۰ۭ وَاِلَى اللہِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ۝۲۱۰ۧ
مومنو! دین اسلام میں پورے طورپر داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں پر نہ چلو۔ وہ تمھارا کھلا دشمن ہے۔۱؎(۲۰۸) پھراگر تم صاف حکم پانے کے بعد بھی ڈگمگا گیے تو جانو اللہ بڑا زبردست ہے حکمت والا۔ (۲۰۹) کیا لوگ اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ اللہ بادلوں کے سایہ میں ان کے پاس آئے اورفرشتے بھی اور بات کا فیصلہ ہوجائے ، حالانکہ اللہ کی طرف سب کام۲؎ رجوع کریں گے۔(۲۱۰)
پورا پورا اسلام
۱؎ اسلام ایک نظام عمل وعقائد ہے ۔ جب تک کسی نظام کو پوری طرح نہ مانا جائے متوقع فوائد کا مرتب ہونا ناممکن ہے۔ اسی طرح وہ لوگ جو چند باتوں کو تو مان لیتے ہیں لیکن اکثر کا عملاً انکار کردیتے ہیں وہ اسلام کو بحیثیت ایک نظام کے نہیں مانتے۔یہودیوں اور عیسائیوں میںآخرکار یہی مرض پیدا ہوگیا تھا۔ جس پر قرآن حکیم نے ڈانٹا۔ افتؤمنون ببعض الکتٰب وتکفرون ببعض۔کہ تم کتاب کے بعض مفید مطلب حصوں پر توعمل پیرا ہو مگر اہم اور ایثار طلب حصے تمہارے دائرہ عمل سے خارج ہیں۔یہ کیا تماشہ ہے ؟ مسلمانوں سے بھی قرآن حکیم کا مطالبہ یہی ہے کہ اگر اسلام ہمہ صداقت ہے تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ وہ تمھارے لیے مشعل راہ نہ ہو۔ مانوتو پوراپورا مانو ورنہ شیطان کی راہیں کشادہ کشادہ ہیں اور جان لو کہ اسلام کو چھوڑ کر مسلمان کے لیے اس آسمان کے نیچے کہیں فلاح وبہبود کی امید نہیں کی جاسکتی۔ شیطان انسان کا کھلا ہوا دشمن ہے ۔ اس کی پیروی خدا سے مخالفت کرنا ہے ۔ مسلمان کے سامنے صرف دوراہیں ہیں۔ یا تواسلام کی راہ اور یا شیطان کی ۔ درمیان میں کوئی تیسری راہ نہیں۔ وہ شخص جو زندگی کے کسی شعبہ میں مسلمان نہیں، وہ شیطان کی پیروی کررہا ہے اور خدا کی اطاعت شیطان کی پیروی کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی۔ پس ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو کاملاً اسلام کے گہرے رنگ میں ڈبودیں اور ہمار ے اعمال ہرطرح اسلامی ہوں۔
خدا کی آمد
۲؎ وہ لوگ جو منکر ہیں ان کو ہرچند دلائل وبراہین سے قائل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بغض وعناد پر ہی قانع رہے اور بالکل متاثر نہ ہوئے اور اس پر مزید یہ کہ طالب عذاب رہے یعنی جب انھیں عاقبت کی سختی سے ڈرایاجاتا تو وہ کہتے۔ ہم نہیں ماننے کے۔ ہم پر کیوں عذاب نہیںآجاتا۔ آخر اس میں تامل کیا ہے ؟ چنانچہ قرآن حکیم نے ان کے اس مقولے کو نقل فرمایا کہ فَاَسْقِطْ عَلَیْنَا کِسَفًا۔ یعنی ہم پر آسمان ٹوٹ پڑے۔ ہم بالکل اس کے لیے آمادہ ہیں۔ اس آیت میں بھی ان کی اس ذہنیت کو ظاہر کیا گیا ہے کہ ان کی سرکشیاں حد سے گزرگئی ہیں اور عذاب الٰہی کے سوا اور کسی چیز کے منتظر نہیں۔ اللہ کی آمد بادلوں میں فرشتوں کے ساتھ یہ مجاز ہے۔ مقصد عذاب الٰہی کی آمد ہے۔ قرآن حکیم نے اس طرح کے انداز بیان کو دوسری جگہوں میں استعمال کیا ہے ۔ جیسے فَاَتَی اللّٰہُ بُنْیَانَھُمْ مِّنَ الْقَوَاعِدِ یا فَاَ تٰھُمُ اللّٰہُ مِنْ حَیْثُ لَمْ یَحْتَسِبُوْا۔ورنہ وہ ہرطرح کی جسمانیت سے پاک اوربرتر ہے ۔
حل لغات
{زَلَلْتُمْ} مصدر۔ زِلَّۃٌ۔پھسلنا۔ پاؤں کا رپٹ جانا۔
 
Top