- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,396
- پوائنٹ
- 891
۴۱۔ کان ، آنکھیں ، جسم کی کھالیں گواہی دیں گی
۴۲۔ منکرینِ حق کاقرآن سننے میں خلل ڈالنا
۴۳۔ ثابت قدم رہے تو فرشتے بھی ساتھ ہیں
۴۴۔بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو
۴۵۔ سُورج ا ور چانداللہ کی نشانیاں ہیں
اور ذرا اس وقت کا خیال کرو جب اللہ کے یہ دشمن دوزخ کی طرف جانے کے لیے گھیر لائے جائیں گے۔ان کے اگلوں کو پچھلوں کے آنے تک روک رکھا جائے گا، پھر جب سب وہاں پہنچ جائیں گے تو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کے جسم کی کھالیں ان پر گواہی دیں گی کہ وہ دنیا میں کچھ کرتے رہے ہیں ۔وہ اپنے جسم کی کھالوں سے کہیں گے’’تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی‘‘؟ وہ جواب دیں گی ’’ہمیں اسی خدا نے گویائی دی ہے جس نے ہر چیز کو گویا کردیا ہے۔ اُسی نے تم کو پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اور اب اُسی کی طرف تم واپس لائے جارہے ہو۔ تم دنیا میں جرائم کرتے وقت جب چُھپتے تھے تو تمہیں یہ خیال نہ تھا کہ کبھی تمہارے اپنے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہارے جسم کی کھالیں تم پر گواہی دیں گی۔بلکہ تم نے تو یہ سمجھا تھا کہ تمہارے بہت سے اعمال کی اللہ کو بھی خبر نہیں ہے۔ تمہارا یہی گمان جو تم نے اپنے رب کے ساتھ کیا تھا، تمہیں لے ڈوبا اور اسی کی بدولت تم خسارے میں پڑگئے‘‘۔ اس حالت میں وہ صبر کریں (یا نہ کریں ) آگ ہی ان کا ٹھکانا ہوگی، اور اگر رجوع کا موقع چاہیں گے تو کوئی موقع اُنہیں نہ دیاجائے گا۔ ہم نے ان پر ایسے ساتھی مسلط کردیئے تھے جو انہیں آگے اور پیچھے ہر چیز خوشنما بنا کر دکھاتے تھے،آخرکار ان پر بھی وہی فیصلۂ عذاب چسپاں ہوکر رہا جو ان سے پہلے گزرے ہوئے جِنوں اور انسانوں کے گروہوں پر چسپاں ہوچکا تھا، یقینا وہ خسارے میں رہ جانے والے تھے۔( حٰمٓ السجدہ…۲۵)
۴۲۔ منکرینِ حق کاقرآن سننے میں خلل ڈالنا
یہ منکرین حق کہتے ہیں ’’اس قرآن کو ہرگز نہ سنو اور جب یہ سنایا جائے تو اس میں خلل ڈالو، شاید کہ اسی طرح تم غالب آجاؤ‘‘۔ان کافروں کو ہم سخت عذاب کا مزا چکھاکررہیں گے اور جو بدترین حرکات یہ کرتے رہے ہیں ان کا پورا پورا بدلہ انہیں دیں گے۔ وہ دوزخ ہے جو اللہ کے دشمنوں کو بدلے میں ملے گی۔ اُسی میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ان کا گھر ہوگا۔یہ ہے سزا اس جرم کی کہ وہ ہماری آیات کا انکار کرتے رہے۔وہاں یہ کافر کہیں گے کہ ’’اے ہمارے رب، ذرا ہمیں دکھا دے ان جِنوں اور انسانوں کو جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا، ہم انہیں پاؤں تلے روند ڈالیں گے تاکہ وہ خود ذلیل و خوار ہوں ‘‘۔ (سورۃ حٰمٓ السجدہ…۲۹)
۴۳۔ ثابت قدم رہے تو فرشتے بھی ساتھ ہیں
جن لوگوں نے کہاکہ اللہ ہمارا رب ہے اور پھر وہ اس پر ثابت قدم رہے، یقینا ان پرفرشتے نازل ہوتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ ’’نہ ڈرو، نہ غم کرو، اور خوش ہوجاؤ اس جنت کی بشارت سے جس کا تم سے وعدہ کیاگیا ہے۔ ہم اس دنیا کی زندگی میں بھی تمہارے ساتھی ہیں اور آخرت میں بھی۔ وہاں جو کچھ تم چاہو گے تمہیں ملے گا اور ہر چیز جس کی تم تمنا کرو گے وہ تمہاری ہوگی، یہ ہے سامان ضیافت اُس ہستی کی طرف سے جو غفور اور رحیم ہے‘‘۔ (حٰمٓ السجدہ:۳۲)
۴۴۔بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو
اور اُس شخص کی بات سے اچھی بات اور کس کی ہوگی جس نے اللہ کی طرف بلایا اور نیک عمل کیا اور کہاکہ میں مسلمان ہوں ۔اور اے نبیﷺ، نیکی اور بدی یکساں نہیں ہیں ۔ تم بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو۔ تم دیکھو گے کہ تمہارے ساتھ جس کی عداوت پڑی ہوئی تھی وہ جگری دوست بن گیا ہے۔ یہ صفت نصیب نہیں ہوتی مگر اُن لوگوں کو جو صبر کرتے ہیں ، اور یہ مقام حاصل نہیں ہوتا مگر ان لوگوں کو جو بڑے نصیبے والے ہیں ۔ اور اگر تم شیطان کی طرف سے کوئی اُکساہٹ محسوس کرو تو اللہ کی پناہ مانگ لو، وہ سب کچھ سُنتا اور جانتا ہے۔ (حٰمٓ السجدہ…۳۶)
۴۵۔ سُورج ا ور چانداللہ کی نشانیاں ہیں
اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں یہ رات اور دن اور سُورج اور چاند۔ سُورج اور چاند کو سجدہ نہ کرو بلکہ اُس خدا کو سجدہ کرو جس نے انہیں پیدا کیا ہے اگر فی الواقع تم اُسی کی عبادت کرنے والے ہو۔ لیکن اگر یہ لوگ غرور میں آکر اپنی ہی بات پر اَڑے رہیں تو پروا نہیں ، جو فرشتے تیرے رب کے مقرّب ہیں وہ شب و روز اس کی تسبیح کررہے ہیں اور کبھی نہیں تھکتے۔ (سورۃ حٰمٓ السجدہ…۳۸)