• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز چند اہم الفاظ لکھنے میں غلطی کی اصلاح

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم​
اکثر ممبران چند اہم الفاظ لکھنے میں غلطی کرتے ہیں ، جس سے معنی بدل جاتا ہے، لہذا ان کو درست لکھا کریں۔​
........................................................................
"ان شاءاللہ" لکھنے میں غلطی کرنا
اکثر لوگ یوں لکھتے ہیں:​
انشاءاللہ
جبکہ یہ درست نہیں ، یوں لکھنا چاہیے:​
ان شاءاللہ
........................................................................
"لا حول ولا قوۃ الا باللہ" لکھنے میں غلطی کرنا
اکثر لوگ یوں ادھورا لکھتے ہیں:​
لا حول ولا قوۃ
استغفراللہ جبکہ یہ درست نہیں ، پورا لکھنا چاہیے:​
لا حول ولا قوۃ الا باللہ
........................................................................
"السلام علیکم" لکھنے میں غلطی کرنا
اکثر لوگ یوں لکھتے ہیں:​
اسلام علیکم
جبکہ یہ درست نہیں ، یوں لکھنا چاہیے:​
السلام علیکم
........................................................................
"جزاک اللہ خیرا"
اکثر لوگ یوں لکھتے ہیں:​
جزاک اللہ
جبکہ یوں لکھنا چاہیے:​
جزاک اللہ خیرا
........................................................................
والسلام​
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
وعلیکم السلام،
جزاک اللہ خیرا کی جگہ "جزاک اللہ" لکھنا کیوں درست نہیں؟؟
میری رائے میں جبکہ جزاک اللہ کا مفہوم "اللہ آپ کو جزا دے"ہے۔تو اس میں کیا قباحت ہے؟
وضاحت مطلوب ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
"جزاء" یعنی کسی کام کا بدلہ
اور یہ بدلہ عذاب یا ثواب کسی ایک صورت میں هو سکتا هے‎‏. اس لئے بہتر ھے کہ لفظ "خیر‎‏" کا اضافہ کر دیا جائے. والله اعلم. ‏‎ ‎
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
"جزاء" یعنی کسی کام کا بدلہ
اور یه بدلہ عذاب یا ٹواب کسی ایک صورت میں هو سکتا هے‎‏. اس لئے بہتر ھے که لفظ "خیر‎‏" کا اضافہ کر دیا جائے. والله اعلم. ‏‎ ‎
جی بھائی بہتر تو ہے۔۔
لیکن کیا جزاء کا مفہوم صرف بدلہ ہے ؟؟ اجر نہیں؟؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

معنى جزاء في قاموس المعاني. قاموس عربي عربي
الجَزَاءُ - جَزَاءُ :
الجَزَاءُ : الجَازِيَةُ .
وفي المثل : " جَزَاهُ جَزَاءَ سِنِمَّار ": يُضرَبُ للمُحْسِنِ يُكافأُ بالإِساءَة .
المعجم: المعجم الوسيط
جزاء :
1 - مصدر جازى . 2 - مكافأة على عمل .
المعجم: الرائد
جزاء :
1 - مصدر جزى . 2 - من الشيء : البعض ، القسم . 3 - ثواب ، مكافأة . 4 - عقاب .
المعجم: الرائد
جزى - يجزي ، جزاء :
1 - جزاه بكذا أو عليه : كافأه . 2 - جزاه حقه : قضاه . 3 - جزى الشيء : كفى . 4 - جزى : مجزاه أو مجزاته : قام مقامه .
المعجم: الرائد
جزاء - جَزَاءُ :
[ ج ز ى ]. ( مصدر جَزَى ).
1 ." هَذَا جَزَاءُ مَا فَعَلَتْ يَدَاهُ " : عِقَابُهُ .
2 ." نَالَ جَزَاءَ اجْتِهَادِهِ وَإِخْلاَصِهِ " : الْمُكَافَأَةُ ، الثَّوَابُ .
3 ." ضَرْبَةُ جَزَاءٍ " : عِقَابٌ فِي كُرَةِ القَدَمِ أَوْ غَيْرِهَا ضِدَّ الفَرِيقِ الَّذِي ارْتَكَبَ أَحَدُ لاَعِبِيهِ خَطَأً مُتَعَمَّداً ، عَنِيفاً ، وَيَتِمُّ بِقَذْفِ الكُرَةِ مُبَاشَرَةً إِلَى حَارِسِ الْمَرْمَى مِنْ نُقْطَةٍ دَاخِلَ الْمُرَبَّعِ .
المعجم: الغني
جزَى يَجزي ، اجْزِ ، جزاءً ، فهو جازٍ ، والمفعول مَجْزيّ:
• جزَى عامِلاً كافأه " النَّاسُ مَجْزِيُّونَ بِأَعْمَالِهِمْ ، إنْ خَيْرًا فَخَيْرٌ ، وَإِنْ شَرًّا فَشَرٌّ [ حديث ]: من قول ابن عباس رضي الله عنه ، - { هَلْ جَزَاءُ الإِحْسَانِ إلاَّ الإِحْسَانُ } - { وَجَزَاهُمْ بِمَا صَبَرُوا جَنَّةً وَحَرِيرًا } "
• جزاك الله خيرًا : يُقال ذلك في الشكر أو في الدعاء للمخاطب .
• جزاه بالخير : كافأه به " جزاه بوسام التفوُّق العلميّ ".
• جزاه على صنيعه :
1 - كافأه عليه " جزاه على إخلاصِه ".
2 - عاقبه " جزاه على كذبه ، - { وَعَذَّبَ الَّذِينَ كَفَرُوا وَذَلِكَ جَزَاءُ الْكَافِرِينَ } "
• جزاه الصَّاعَ بالصَّاع : ردّ عليه بمثل فعله أو قوله ، - جزاه جزاء سِنِمَّار [ مثل ]: يُضرب لمن يقابل الإحسان بالإساءة .
• جزَى صديقُه عنه الدَّيْنَ : كفاه ، قضاه عنه " فَهَلْ تُجْزِئُ عَنِّي ؟ قَالَ : نَعَمْ وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ [ حديث ]: المقصود الأُضْحية ، - { وَاتَّقُوا يَوْمًا لاَ تَجْزِي نَفْسٌ عَنْ نَفْسٍ شَيْئًا }: لا تُغني عنها ، ولا تسُدُّ مسدّها ".
المعجم: اللغة العربية المعاصر
جَزاء :
1 - مصدر جزَى
• الجزاء من جنس العمل .
2 - ( القانون ) عقوبة مفروضة بنصّ قانونيّ على فعل ممنوع قانونًا " نال المقصِّرون الجزاءات المناسبة "
• جزاء نقديّ : عقوبة ماليّة ، - قانون جزائيّ : قانون العقوبات .
• ضَرْبَة جزاء : ( الرياضة والتربية البدنية ) ضربة عقابيّة موجّهة إلى الهدف من نقطة الجزاء لا يتعرّض لصدّها إلاّ حارس المرمى ، وهي أن تطلق الكرة مباشرة على الهدف على بُعد أمتار معيّنة .
• محكمة الجزاء : ( القانون ) محكمة جزائيّة ؛ نوع من المحاكم له صلاحية النَّظر في الجرائم والدَّعاوي الجنائيَّة .
المعجم: اللغة العربية المعاصر
جَزَاءً وفاقـًا:
جزَيْنـاهم جَزَاءً مُوافِـقا لأعمالِهِم
سورة : النبأ ، آية رقم : 26
المعجم: كلمات القران
لهم جزاء الضّعف:
لهم الثواب المضاعف
سورة : سبأ ، آية رقم : 37
المعجم: كلمات القران
‏ جزاء الإحسان ‏:
‏ ثواب الإحسان ‏
المعجم: مصطلحات فقهية
‏ جزاء الإيمان ‏:
‏ أي ثواب الإيمان ‏
المعجم: مصطلحات فقهية
‏ جزاء الحج الجنة ‏:
‏ ثواب الحج وأجره الجنة وهي دار النعيم في الآخرة ‏
المعجم: مصطلحات فقهية
‏ جزاء ‏:
‏ عاقبة ونتيجة ‏
المعجم: مصطلحات فقهية
غرامة ؛ جزاء :
غرامة تفرض على خرق عقد قرض بموجب شرط ، وتعني بالانجليزية : penalty
المعجم: مالية
ركْلة جزاء :
( رض ) ضَرْب الكرة من نقطة معيَّنة على مقربة من المرمى في ملعب كرة القدم ، يحتسبها الحكم نتيجة خطأ صدر عن اللاعب المدافع لصالح اللاعب المهاجم .
المعجم: عربي عامة
ضرْبة جزاء :
( رض ) ضربة عقابيّة موجّهة إلى الهدف من نقطة الجزاء لا يتعرّض لصدّها إلاّ حارس المرمى ، وهي أن تطلق الكرة مباشرة على الهدف على بُعد أمتار معيّنة .
المعجم: عربي عامة
ضرْبة جزاء :
( رض ) ضربة عقابيّة موجّهة إلى الهدف من نقطة الجزاء لا يتعرَّض لصدِّها إلاّ حارس المرمى ، وهي أن تطلق الكرة مباشرة على الهدف على بعد عدَّة أمتار مُعيَّنة .
المعجم: عربي عامة
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
"جزاء" یعنی کسی کام کا بدلہ
اور یہ بدلہ عذاب یا ثواب کسی ایک صورت میں هو سکتا هے‎‏. اس لئے بہتر ھے کہ لفظ "خیر‎‏" کا اضافہ کر دیا جائے. والله اعلم. ‏‎ ‎
جزاک اللہ خیرا
انکل! ایک جگہ انس بھائی نے اس بات کی مکمل وضاحت کی تھی کہ "جزاک اللہ" کی جگہ "جزاک اللہ خیرا"لکھنا چاہیے، لیکن باوجود کوشش کے مجھے انس بھائی کی وہ پوسٹ مل نہیں سکی، اگر انس بھائی خود اس پوسٹ کے بارے میں بتا دیں کہ وہ کہاں ہے تو میں یہاں پر لگا دوں۔ جزاک اللہ خیرا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
جزاک اللہ خیرا
انکل! ایک جگہ انس بھائی نے اس بات کی مکمل وضاحت کی تھی کہ "جزاک اللہ" کی جگہ "جزاک اللہ خیرا"لکھنا چاہیے، لیکن باوجود کوشش کے مجھے انس بھائی کی وہ پوسٹ مل نہیں سکی، اگر انس بھائی خود اس پوسٹ کے بارے میں بتا دیں کہ وہ کہاں ہے تو میں یہاں پر لگا دوں۔ جزاک اللہ خیرا
محترم ارسلان بھائی ویسے تو استادِ محترم انس بھائی ہی اپنی پوسٹ کا بتا کر ہمارے علم میں اضافہ کریں گے البتہ ابھی تک اپنے ناقص علم سے کچھ لکھ دوں تاکہ میری بھی ساتھ ہی اصلاح ہو جائے
میرے خیال میں اوپر صورت میں جزاک اللہ خیرا میں خیرا اصل میں جزاک اللہ جزاء خیرا ہو گا جس میں جزاء خیرا مفعول مطلق لبیان النوع ہے
اب اگر اس کو حذف کیا جائے تو دو صورتیں ہو سکتی ہیں
1-اصل عبارت جزاک اللہ جزاء خیرا ہو تو اس وقت اس مفعول مطلق لانے کا مقصد یہ بتانا ہو گا کہ چونکہ جزا (بدلہ) اچھا بھی ہو سکتا تھا اور برا بھی ہو سکتا تھا تو ہم نے مفعول مطلق لبیان النوع لا کر اسکو متعین کر دیا جیسے ضربتُہ ضربا شدیدا میں ہم نے متعین کر دیا کہ میں نے زور سے مارا- ایسی صورت میں چونکہ متکلم یہ بات کسی انسان کی اچھی بات کے جواب میں کہے گا تو اللہ چونکہ اچھے کام پر اچھا بدلہ ہی دیتا ہے تو اس قرینہ کی وجہ سے شاہد اسکو حذف کر سکتے ہوں اس میں پھر ایسے سمجھا جائے گا کہ متکلم یہ سمجھتا ہے کہ تم نے جو یہ کام کیا ہے اسکا بدلہ اب تمھیں اللہ ہی دے سکتا ہے تو اللہ سے دعا کر لی واللہ اعلم
2-اصل عبارت جزاک اللہ جزاء خیرا منہ ہو تو اس وقت اس مفعول مطلق لانے کا مقصد یہ بتانا ہو گا کہ اگرچہ اس اچھے کام کا بدلہ اللہ آپکو اچھا ہی دے گا لیکن میری دعا ہے کہ وہ بدلہ آپ کے اس فعل سے بہتر بھی ہو (خیرا منہ) اب اس صورت میں فحیوا باحسن منھا او ردوھا کے تحت شاہد حذف کرنا ٹھیک نہ ہو
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
جزاک اللہ خیرا
انکل! ایک جگہ انس بھائی نے اس بات کی مکمل وضاحت کی تھی کہ "جزاک اللہ" کی جگہ "جزاک اللہ خیرا"لکھنا چاہیے، لیکن باوجود کوشش کے مجھے انس بھائی کی وہ پوسٹ مل نہیں سکی، اگر انس بھائی خود اس پوسٹ کے بارے میں بتا دیں کہ وہ کہاں ہے تو میں یہاں پر لگا دوں۔ جزاک اللہ خیرا

http://forum.mohaddis.com/threads/اسلام-کا-تصورِ-محبت-اور-ویلنٹائین-ڈے-valentines-day-کی-حقیقت.1271/#post-6912
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
یہ کہنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اچھی جزا دیں۔
کیونکہ 'جزا' کا مطلب بدلہ ہے جو اچھا بھی ہو سکتا ہے اور برا بھی: فرمانِ باری ہے: ﴿ وَتَرَىٰ كُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً ۚ كُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَىٰ إِلَىٰ كِتَابِهَا الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴾ ... سورة الجاثية کہ '' اور آپ دیکھیں گے کہ ہر امت گھٹنوں کے بل گری ہوئی ہوگی۔ ہر گروه اپنے نامہٴ اعمال کی طرف بلایا جائے گا، آج تمہیں اپنے کیے کا بدلہ دیا جائے گا۔'' اس آیت کریمہ میں جزا سے مراد اچھے یا برے عمل کا اچھا یا برا بدلہ مراد لیا گیا ہے۔
جبکہ درج ذیل آیت کریمہ میں جزا سے مراد بُرا بدلہ لیا گیا ہے:
﴿ ثُمَّ قِيلَ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا ذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ هَلْ تُجْزَوْنَ إِلَّا بِمَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ ﴾ ... سورة يونس کہ ''پھر ظالموں سے کہا جائے گا کہ ہمیشہ کا عذاب چکھو۔ تم کو تو تمہارے کیے کا ہی بدلہ ملا ہے۔''
واللہ تعالیٰ اعلم!
 
Top