ڈاکٹر طاہر مسعود اور جاوید چوہدری جیسے لوگوں پر ایک زمانے تک یہ احقر رشک کیا کرتا تھا کہ کیسے کیسے ”صاحب علم و قلم“ لوگ ہیں۔ شاید لاشعوری طور پر ان جیسا بننے کی تمنا بھی دل کے کسی گوشے میں رہی ہو۔ لیکن جوں جوں وقت گذرتا جاتا ہے اور ان کے ”حالات و خیالات“ معلوم ہوتے جاتے ہیں، ”شکر“ کرنے لگتا ہوں کہ چوہا (علم و ادب کے دُم سے) لنڈورا ہی بھلا (ابتسامہ)