• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کافر، کافر ---- مشرک، مشرک ------ کیوں؟

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
السلام علیکم و رحمۃ اللہ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔

آج کل مختلف مسالک کے درمیان اتحاد و اتفاق کی باتیں مختلف فورمز پر چل رہی ہیں اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ پوسٹ لکھی گئی ہے، لہٰذا اس پر اسی تناظر میں کمنٹ کیے جائیں۔ جزاکم اللہ خیرا

سوال: جمعہ کا خطبہ صرف عربی زبان میں دینا مسنون ہے، عربی اور اردو دونوں زبانوں میں دینا مکروہ ہے، اور سنت کے خلاف ہے۔ اور خطبہ سے پہلے وعظ ممبر سے ہٹ کر کرسی پر بیٹھ کر یا کھڑے ہوکر کرنا چاہیے۔ میں سوال میں دلیل مانگا تھا مگر قرآن و حدیث کیعلاوہ اجماع و قیاس کی بھی کوئی دلیل نہیں ہے کیوں کہ مجھ سیپوچھنے والوں نیپوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھی ممبر کے نیچے نصیحت یا بیان نہیں کی ہے اور جمعہ کا خطبہ لوگوں کو سمجھانے کے لئے دیا جاتا ہے اور لوگوں کو عربی نہیں آتی، اس لیَے اردو میں سمجھاتے ہیں۔ اور اگر باالفرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم تامل ناڈو میں بھیجے جاتے تو آپ کی زبان تامل ہوتی کیوں کہ نبی قوم کی زبان میں بھیجا جاتا ہے۔ دوسری بات ممبر کے نیچے ایک نیا کام ہے اور دین میں نئی چیز ایجاد کرنا بد عت ہے ؟
جواب: جس قدر عربی میں کتب فتاویٰ متداول ہیں، ان میں کہیں دلائل نہیں لکھے ہوئے ہیں، نہ ہی ہم مقلدین کے لیے دلائل کی ضرورت ہے، دلائل تو مجتہد کے لیے درکار ہوتے ہیں، ہم تو مجتہد نہیں نہ ہی مفتی ہیں بلکہ ناقل فتاویٰ کی حیثیت رکھتے ہیں، مجازا لوگ ہمیں مفتی کہہ دیتے ہیں، مفتی تو درحقیقت مجتہد کو کہتے ہیں اور مجتہد چوتھی صدی ہجری میں ناپید ہوگئے، آج ایک ہزار برس سے کوئی مجتہد دنیا میں پیدا نہیں ہوا، جس میں تمام شرائطِ اجتہاد پائے جاتے ہوں، اس لیے ہم نے دلائل نہیں لکھے۔۔۔۔۔۔ الخ آن لائن لنک

مندرجہ بالا فتویٰ میں ذکر کردہ کافی باتیں بحث طلب ہیں لیکن ہم ان سے صرفَ نظر کرتے ہوئے اور امت مسلمہ کے بانجھ پن کا رونا روئے بغیر (ہائلائٹ کی ہوئی) مطلب کی بات پر آتے ہیں اور اپنے ان دیوبندی بھائیوں سے جو دل میں امت کے اتحاد و اتفاق کی خواہش رکھتے ہیں یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ

جب عربی کتابوں میں بھی دلائل کا ذکر نہیں ہیں اور آنکھیں بند کر کے تقلید کرنا ہی "ہدایت کی معراج" ٹھہرا تو پھر "شیعہ یا بریلوی" کیوں کافر یا مشرک یا بدعتی کہے جاتے ہیں؟
حالانکہ وہ بھی تو مندرجہ بالا فتویٰ میں ذکر کردہ طریقہ پر جو ان کے مولوی انہیں بتا رہے ہیں ان باتوں پر ہی عمل کر رہے ہوتے ہیں۔
کہیں ایسا تو نہیں کہ "اسلام" سے زیادہ اپنے بندے بڑھانے کی فکر ہے یا مولویوں کو اپنی کرسی عزیز ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ کسی اور کے پیچھے لوگ چلیں؟

مجھے سمجھ نہیں آتا کہ آخر ایسا کیوں ہے کہ دیوبندیوں کے لیے وہی کام مستحسن ہے اور "شیعہ یا بریلوی" جب اپنے مولویوں کے پیچھے آنکھیں بند کرکے چلیں تو "کافر، مشرک یا بدعتی" کہلائیں؟
آخر ایسا کیوں ہے کہ کوئی "دیوبندی عامی" اگر دلیل پوچھ لے تو اسے سمجھایا جاتا ہے کہ "مقلدین کے لیے دلائل کی ضرورت نہیں ہے" اور دوسرے گروہ سے تعلق رکھنے والے "عامیوں" کے لیے "ثقیل" قسم کے جھوٹے سچے دلائل کے انبار لگانے کی کوشش کی جاتی ہے؟
آخر ایسا کیوں ہے کہ "دیوبندی عامیوں" کے لیے بغیر کچھ مخصوص علوم کے قرآن سمجھنا ممکن نہیں ہوتا اور دوسرے گروہ سے تعلق رکھنے والے "عامیوں" کو دھڑلے سے قرآن سمجھایا جاتا ہے؟

اگر مندجہ بالا اور اس سے ملتے جُلتے اور بہت سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے منافقت ترک کردی جائے تو ان گروہوں شیعہ اور حنفی (بریلوی + دیوبندی) میں بہت آسانی سے اتحاد ممکن ہے اور پاکستان میں جاری روز روز کی لڑائیوں سے نجات پائی جا سکتی ہے۔

نوٹ: یہ میری ذاتی رائے ہے اور ہر شخص اس سے اختلاف کا حق رکھتا ہے۔
 
Top